سرینگر// مرکزکے نامزد مذاکراتکار دنیشور شرما15جنوری کو چوتھی بار مشن کشمیر کے تحت وادی وارد ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ وہ مزاحمتی لیڈرکے جواب کے منتظر ہیں۔ دنیشور شرمانے ایجنسی کو نئی دہلی سے فون پربتایاکہ وہ 15جنوری کوواردکشمیر ہوکراپنے مشن کوآگے بڑھائیں گے۔ دنیشور شرما کاکہناتھا’میں 15تاریخ کوسرینگرپہنچوں گا،اورسماج کے مختلف حلقوں وطبقوں کیساتھ گفت وشنیداورتبادلہ خیال کاسلسلہ جاری رکھوں گا‘۔انہوں نے کہاکہ گرچہ میں نے ابھی اپنے چوتھے دورے کے حوالے سے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کی ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ میں کشمیرمیں مختلف طبقوں کیساتھ مذاکرات وگفت وشنیدکاعمل جاری رکھوں گا۔ایک سوال کے جواب میں دنیشورشرماکاکہناتھاکہ جموں وکشمیرکے گورنرنے کشمیری علیحدگی پسندوں کومذاکراتی عمل میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے اوربقول مذاکراتکاراب یہ ان ہی لیڈروں پرمنحصرہے کہ وہ کیافیصلہ لیتے ہیں۔ دنیشور شرما کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل میں شامل ہونے یانہ ہونے سے متعلق گیندعلیحدگی پسندلیڈروں کے پالے میں ہے،اورانھیں طے کرناہوگاکہ آگے کیاکرناچاہئے۔مذاکراتکارنے بتایاکہ انہوں نے اپنی جانب سے پہلے ہی علیحدگی پسندلیڈروں کومذاکراتکارکی دعوت دی ہے،اوراب یہ ان لیڈروں کوہی طے کرناہوگاکہ وہ کب اس عمل کاحصہ بنتے ہیں ۔دنیشورشرماکاکہناتھاکہ میں نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے اورمیں علیحدگی پسندلیڈروں کے جواب کامنتظرہوں ۔خیال رہے مرکزی سرکارنے اکتوبرکی23تاریخ کو انٹلی جنس بیوروکے سابق سربراہ دنیشورشرماکوجموں وکشمیرکیلئے بطورمذاکرات کارنامزد کیا تھا،اوراُنکی نامزدگی کااعلان مرکزی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے نئی دہلی میں بلائی گئی ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیاتھا۔مذاکرات کارنے 6نومبرکوسری نگرپہنچ کراپنے مشن کشمیرکاآغازکیاتھا،اوریہاں تین روزتک قیام کے دوران انہوں سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ سمیت کچھ اپوزیشن لیڈروں اورلگ بھگ پچاس وفودکیساتھ نہرئوگیسٹ ہائوس میں ملاقات کی تھی تاہم یہاں قیام کے دوران کوئی بھی مزاحمتی لیڈراُن سے ملنے نہیں آیاجبکہ کچھ مزاحمتی لیڈران کے چورے چھپے دنیشورشرماسے ملاقات کئے جانے کی افواہیں بھی ہوئی تھیں ۔25نومبر سے مذاکرات کارنے دوسری مرتبہ کشمیرکادورہ کیا،اوراس مرتبہ اُنکی توجہ کامرکزجنوبی کشمیررہا،جہاں انہوں نے پلوامہ اوراسلام آبادمیں مختلف وفودکیساتھ تبادلہ خیال کیا۔6اور25نومبرکوکئے اپنے دوروں کے دوران دنیشورشرمانے جموں کادورہ بھی کیا،اوروہاں بھی انہوں نے درجنوں سیاسی وغیرسیاسی وفودکیساتھ مختلف نوعیت کے مسائل زیرغورلائے۔ جبکہ25اور26دسمبر2017 کومذاکراتکار دنیشور شرمانے سرحدی قصبہ کپوارہ اورشمالی قصبہ بارہمولہ کادورہ کرکے یہاں ڈاک بنگلوں میں درجنوں سیاسی وغیرسیاسی وفودکیساتھ کشمیرکی صورتحال اورکشمیری عوام کے مختلف مطالبات ومسائل کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ (کے این ایس)