جموں// ریاست کی چیف جسٹس، جسٹس گیتا مِتل نے جموں وکشمیر کے جوڈیشل اداروں میں بنیادی ڈھانچے کو فروغ دے کر ان کے کام کاج میں پیشہ وارانہ طرز عمل کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے تا کہ انصاف کی فراہمی میں تیزی لائی جاسکے اور جوڈیشل افسران بہتر ڈھنگ سے اپنے کام پر توجہ مرکوز کرسکیں۔ انہوں نے جوڈیشل اداروں کی صلاحیت سازی میں اضافے سے متعلق دو روزہ ریجنل کانفرنس کی اختتامی تقریب پر ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ ورک کلچر کو فروغ دینے کے لئے موافق ماحول کی ضرورت ہے اور صفائی ستھرائی سمیت تمام دیگر سہولیات میسر رکھنا بھی لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل افسران کو اہم معاملات پر بحث و تمحیص کرنی چاہئے اور اپنے رول کو مزید وسعت دینی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل افسران کو ایمانداری اور ذمہ داری سے کام کرنا چاہئے تا کہ انصاف کی فراہمی میں بہتری لائی جاسکے۔نیشنل جوڈیشل اکیڈیمی کے ڈائریکٹر جسٹس رگھو رام نے جوڈیشری کو درپیش مختلف چیلنجوں اور انہیں حل کرنے سے متعلق اقدامات کا تذکرہ کیا۔انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اس کانفرنس کی بدولت ججوں کی صلاحیت سازی میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔جسٹس سُنیل امبوانی نے عدالتوں کے کام کاج میں معقولیت لانے کے لئے کئی اختراعی اقدامات تجویز کئے۔جسٹس راجیش بندل نے اہم کسیوں کے تیز تر نپٹارے پر زور دیا۔جسٹس سچدیوا نے عدالتوں میں آئی سی ٹی کی اہمیت پر ایک تفصیلی پریذنٹیشن پیش کی۔تقریب پر جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر، جسٹس تاشی ربستان، جسٹس سنجے کمار گپتا اور ہماچل پردیش، تلنگانہ، اترا کھنڈ، الہ آباد، دہلی، پنجاب اور ہریانہ کے جج صاحبان نے بھی شرکت کی۔