سرینگر// محکمہ شہری رسدات، امور صارفین و عوامی تقسیم کاری نے رواں ماہ کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں سے قریب5لاکھ65ہزار کا جرمانہ کا وصول کیا۔محکمہ نے کہا ہے کہ ہر ایک شہری پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معصوم خریداروں کو لوٹنے والے دکانداروں پر سخت نگاہ رکھے۔ محکمہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفورسمنٹ مشتاق احمد نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ کے دوران محکمہ کی ٹیموں نے سرینگر میں1980مقامات کا معائنہ کیا جس کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں سے2 لاکھ 99 ہزار 600روپے کی رقم بطور جرمانہ وصول کیا گیا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مجموعی طور گوشت،مرغ، بیکری،میوہ،دودھ اور سبزی فروخت کرنے والے 446 دکانداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دوران اشیائے ضروریہ قانون مجریہ1955کے تحت مزید74دکانداروں کے خلاف کیس بھی درج کئے گئے۔ محکمہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفورسمنٹ مشتاق احمد نے مزید کہا کہ وادی بھر میں مجموعی طور پر 8ہزار497 تجارتی مقامات کا معائنہ کرنے کے دوران1472ان دکانداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی جو قوانین کی خلاف ورزی کر رہے تھے اور ان سے مجموعی طور پر 2لاکھ 65 ہزار 650روپے کا جرمانہ وصول کیا گیا،جبکہ 87دکانداروں کے خلاف متعلقہ پولیس تھانوں میں کیس بھی درج کئے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر وادی میں 5لاکھ 65 ہزار 150روپے کا جرمانہ وصول کیا گیا اور161ایف آئی آر بھی مختلف دفعات کے تحت درج کئے گئے۔مشتاق احمد نے کہا کہ اس کے علاوہ مارکیٹ چیکنگ اسکارڈوں نے سڑی اور خراب سبزی،بیکری اور کھانے پینے کی اشیاء کو بھی ضائع کیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر انفورسمنٹ نے لوگوں سے درخواست کی کہ وہ محکمہ کو گراں فروش دکانداروں کے بارے میں مطلع کر کے اُن کی حوصلہ شکنی کریں۔انہوں نے کہا کہ ہر ایک شہری پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان دکانداروں پر سخت نظر رکھے جو معصوم صارفین کو لوٹتے ہیں اور اس سلسلے میں محکمہ کو مطلع کریں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کی جانب سے اس طرح کی مہم کا سلسلہ جاری رہے گا اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا۔ مشتاق احمد نے کہا کہ اس بارے میں بھی رپورٹیں موصول ہو رہی ہے کہ قصاب سرکاری نرخ ناموں پر ہی گوشت فروخت کر رہے ہیں،جبکہ ان کا کہنا تھا کہ کئی علاقوں میں مقامی محلہ کمیٹیاں محکمہ کو تعاون دے رہی ہیں۔