گاندربل//’آزادی کا امرت مہا اتسو اور پین انڈیا کے موقع پر گاندربل میںڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے زیراہتمام نابالغ بچوں کی شادی کے خاتمے پر بیداری پروگرام کا انعقاد کیاگیا۔ پروگرام کی صدارت سیکریٹری ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی گاندربل تبسم جی کی رہنمائی میں منعقد کی گئی۔بیداری مہم کا انعقاد سنٹرل یونیورسٹی کشمیر تولہ مولہ کے تعاون سے کیا گیا تھا،جس میں شعبہ قانون میں زیر تعلیم طالب علموں نے ضلع گاندربل کے PLVsکے ساتھ پروگرام میں حصہ لیا۔ انہوں نے ضلع گاندربل کے کئی دیہات کا دورہ کیا۔ PLVsاور قانون کے طلبا نے عام لوگوں کو بچپن کی شادی کی ممانعت کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے کہاکہ 21سال سے کم عمر کے لڑکے اور 18سال سے کم عمر کی لڑکی کی شادی پر پابندی عائد ہے۔قانون کسی ایسے فریق کو حق دیتا ہے جو شادی کے وقت بچہ تھا ۔اس شادی کو کالعدم قرار دیتا ہے اور جو شخص کم عمرمیں شادی کرواتا ہے یا اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اسے دو سال قید بامشقت یا ایک لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیںتاہم کسی بھی عورت کو قید کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ نابالغ بچوں کی شادی کے مضر اثرات جیسے صحت کے سنگین خطرات، ایچ آئی وی، خون کی کمی، امراض نسواں کے بارے میں بھی آگاہی بھی اس موقع پر دی گئی۔
نابالغ بچوں کی شادی | گاندربل میں لیگل سروسز اتھارٹی کے اہتمام سے جانکاری پروگرام
