نااہل اساتذہ کا تبادلہ!

 سرینگر//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کو بلند کرنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے فکر مندی کا اظہار کئے جانے کا پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرنے والے اساتذہ کو دوردراز کے علاقوں کو بھیج دئے جانے کے فیصلے پر زبردست تحفظات کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا ہے کہ جہاں یہ بات خیر مقدم کرنے کے قابل ہے کہ امتحانی نتائج میں خراب کارکردگی کیلئے اساتذہ کو ذمہ دار ٹھہراکر انکے خلاف کارروائی کی جائے گی وہیں محکمہ تعلیم کی طرف سے ایسے اساتذۃ کو سزا کے طور کیرن،کرناہ،مژھل اور دیگر دور دراز علاقوں میں تعینات کرنے کے منصوبے نے اس تلخ حقیقت کو ایک بار پھر بے نقاب کیا ہے کہ سرکار ان علاقوں کے حوالے سے کبھی سنجیدہ اور فکر مند نہیں رہی ہے۔ انجینئر رشید نے کہا’’نا تسلی بخش کارکردگی کا اظہار کرنے والے اساتذہ کو دوردراز کے علاقوں میں تعینات کرنا اور اس بات کو انکی سزا بتانا اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ سرکار ان علاقوں کے تئیں سنجیدہ نہیں رہی ہے حالانکہ یہ علاقے شہروں اور قصبوں کے مقابلے میں بہتر توجہ اور اچھے اساتذہ کے مستحق ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ اگر سرکار واقعی معیار تعلیم کو بلند کرنے میں سنجیدہ ہے اور اساتذہ کو توقع کے مطابق کارکردگی دکھاتے دیکھنا چاہتی ہے تو پھر انکے تبادلوں کو سزا کے ساتھ نتھی کئے جانے کی بجائے اساتذہ کی ترقی کو انکی کارکردگی کے ساتھ جوڑ دیا جانا چاہیئے اور ترقی کیلئے سینئیارٹی کی بجائے کارکردگی کو معیار بنانا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی ترقی کیلئے انکی مدت ملازمت کی بجائے انکی کارکردگی کو معیار بنایا جائے تو وہ یقیناََ اپنی سبھی صلاحیتوں کو بروئے کارلاکر کام کرینگے۔انہوں نے یہ بات دہراتے ہوئے کہا کہ سزا کے بطور نالائق اساتذہ کو دوردراز کے علاقوں میں تعینات کئے جانے سے معیارِ تعلیم تو نہیں بڑھے گا الٹا ان بچھڑے علاقوں میں یہ غلط پیغام جائے گا کہ سرکار ان علاقوں کے لوگوں کے معیار زندگی اور یہاں کے بچوں کے معیار تعلیم کے حوالے سے فکر مند نہیں ہے اور وہ اچھے اساتذہ کی خدمات کا حق نہیں رکھتے ہیں۔انجینئر رشید نے کہا ہے کہ اساتذہ کیلئے کارکردگی کو ترقی کا واحد پیمانہ بنائے جانے سے قبل تاہم سرکار کو سرکاری اسکولوں میں مناسب اور حسب ضرورت عملہ اور دیگر سبھی ضروریات و سہولیات بہم رکھنی چاہیئے جسکے بعد خراب کارکردگی کے اظہار کیلئے اساتذہ کیلئے کوئی بہانہ نہیں بچے گا۔انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کو چاہیئے کہ تعلیمی شعبہ کو اپنی اعلیٰ اور اولین ترجیحات میں رکھے کیونکہ اسکا براہ راست تعلق قوم کے مستقبل کے ساتھ ہے۔ممبر اسمبلی لنگیٹ نے ساتھ ہی اساتذہ برادری سے قوم کے مستقبل کے تئیں سنجیدہ ہونے اور اپنے منصب و مرتبہ کو سمجھنے کی اپیل کی اور کہا کہ انکے تعاون کے بغیر سرکار چاہتے ہوئے بھی معیار تعلیم کو بلند نہیں کر سکتی ہے۔