سانبہ//لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے سانبہ میں سنٹرل یونیورسٹی کا دورہ کیا ۔ اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ نوجوان تبدیلی کے آلہ کار ہیں اور نوجوانوں کو علم و فضل کے عالم و فاضل بنا کر ہم پورے ملک میں تبدیلی لا سکتے ہیں ۔ لفٹینٹ گورنر نے اپنے خطبے میں نئی تعلیمی پالیسی کے اغراض و مقاصد سے بھی حاضرین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی تعلیمی نظام کو ایک نئی سمت دے گی ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی یہ یقینی بنائے گی کہ نوجوان نسل کو پرانی تعلیمی روایات کو خیر باد کہہ کر نئے اور اختراعی چیلنجوں کا سامنا کرنے کا موقعہ فراہم ہو گا تا کہ ایک آتم نربھر بھارت کی بنیاد ڈالی جا سکے ۔ لفٹینٹ گورنر نے اساتذہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ استاد وں کو روز گار موافق تعلیم پر توجہ مرکوز کر کے نئی پہل کرنی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں اور انہیں طلاب کو نئی تحقیق ، نئی راہوں پر چلنے کیلئے حوصلہ افزائی کرنی چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل اپنے تعطیلات چاند پر منانے کا سوچ رہے ہیں اور ہمارے اساتذہ کو اُن کے اس خواب کی تائید کر کے ایک نئی صبح ، ایک نیا مستقبل قائم کرنا ہو گا ۔ انہوں نے اساتذہ برادری کو تعلیم کے معیار پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے کہا تا کہ ہم یونیورسٹیوں سے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جیسے لوگ باہر آئیں ۔ ملک کی 13 ریاستوں کے طلاب سنٹرل یونیورسٹی جموں میں زیر تعلیم ہیں ۔ اس بات پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے یونیورسٹی حکام کو مزید طلاب کو مختلف مضامین میں درج کرنے کیلئے کہا اور اس ضمن میں مقامی طالب علموں کو بھی موقعہ فراہم کرنے کی ہدایت دی ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ کیسے پنڈت مدن موہن مالیہ نے اپنے اونچے خیالات ، اصلاحات اور بصیرت سے بنارس ہندو یونیورسٹی کی داغ بیل ڈالی جو کہ دُنیا کی بہترین یونیورسٹی مانی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے وقت ملک میں صرف 5 یونیورسٹیاں تھیں اور ان ہی پانچ یونیورسٹیوں نے عظیم سائینسدان ، دانشور ، ڈاکٹر اور انجینئر پیدا کئے اور آج ہمیں اپنے تعلیم و تحقیق کے معیار کے بارے میں خود احتساب کی ضرورت ہے ۔ لفٹینٹ گورنر نے یو ٹی کو خود کفیل بنانے کیلئے تمام متعلقین کو نئے اور آتم نربھر جموں کشمیر کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ اساتذہ کا رول اس موقعہ پر کافی اہم قرار دیتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ بہتر اساتذہ کی نگرانی میں نئی نسل نوجوانوں کی صلاحیتوں کو مزید نکھارا جا سکتا ہے ۔ لفٹینٹ گورنر کے دورے کے دوران جموں /کشمیر کی سنٹرل یونیورسٹیوں اور ہماچل پردیش نے مفاہمت نامے پر دستخط کئے ۔ اس کے ساتھ ہی سنٹرل یونیورسٹی جموں اور آئی ٹی آئی جموں نے تدریسی تبادلہ اور اشتراک کیلئے مفاہمت نامے پر لفٹینٹ گورنر کی موجودگی میں دستخط کئے ۔ اس موقعہ پر33.77 کروڑ روپے کی مالیت کے بنیادی ڈھانچہ منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھا گیا ۔ جن میں 25 کروڑ روپے کی مالیت کے 12.4 کلو میٹر طویل تریکوٹہ چار دیواری اور دیویکا مہلہ چھاترآواس ( سو بستروں والے لڑکیوں کا ہوسٹل ) جس پر 8.77 کروڑ روپے صرف کئے جا رہے ہیں اور جو بالترتیب 12 اور 10 ماہ کے اندر مکمل کئے جائیں گے جبکہ اس موقعہ پر 32 لاکھ روپے کی لاگت سے نصب کئے گئے پروندن ودھیا پیٹھ ( پری فیبری کیٹڈ بھون) کا بھی افتتاح کیا گیا ۔ اس موقعہ پر وائس چانسلر سنٹرل یونیورسٹی ہماچل پردیش ، وائس چانسلر سنٹرل یونیورسٹی کشمیر ، آئی ٹی آئی جموں کے کنان آئیر ، ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی سانبہ کے علاوہ سنٹرل یونیورسٹی کے فیکلٹی ارکان بھی موجود تھے ۔