مینڈھر//مینڈھر میں ائور لوڈنگ کا سلسلہ لگاتار جاری ہے ۔سومو گاڑیاں بارہ سے پندرہ مسافر بٹھا ئے بغیر بس اڈہ سے باہرنہیں نکلتی تاہم ٹریفک پولیس اور دیگر محکمہ جات خامو ش تماشائی بنے بیٹھے ہیں ۔محمد خلیل نامی ایک شخص کاکہناہے کہ آئی جی ٹریفک بسنت رتھ نے جموں اور سرینگر میں دہشت پھیلارکھی ہے اور ان کی کارروائی سے کافی حد تک ٹریفک کے نظام میں سدھار بھی آیاہے تاہم مینڈھر میں پہلے سے بھی ٹریفک نظام بگڑ گیاہے اور یہ حال ہے کہ لوگوں کو سومو گاڑیوں کی چھت پر سوار کیاجارہاہے جو ان کی زندگی کیلئے خطرہ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مینڈھر کے ہر علاقہ میں جانے والی گاڑیاں ائورلوڈ ہوتی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی حادثہ ہو جاتا ہے تو کئی قیمتی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ ان تمام باتوں کی ذمہ وار ٹریفک پولیس ہے جو ہر مہینے میں گاڑیوں کے مالکان یا ڈرئیواروں سے پیسہ بٹور کر آرام سے سڑک کے کنارے بیٹھ جاتے ہیں اور ان کو پوچھنے والا کوئی نہیںہوتا۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ ہر علاقہ کو جانے والی گاڑیوںمیں بے تحاشہ کرایہ وصول کیاجاتاہے اور ڈرائیوروں کے من مرضی کے ریٹ ہوتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر علاقوں میں دوگنا کرایہ وصول کیا جاتا ہے لیکن اے آرٹی او پونچھ یا محکمہ ٹریفک کبھی بھی ان گاڑیوں کی چیکنگ نہیں کرتے ۔مقامی لوگوںنے شکایت کی کہ زیادہ تر گاڑیوں کے کاغذات بھی نامکمل ہوتے ہیں اور ڈرائیوروں کے پاس لائسنس بھی نہیں ہوتے ۔انہوںنے آئی جی ٹریفک پولیس سے اپیل کی کہ مینڈھر کے بگڑتے ٹریفک نظام میں سدھار لانے کے اقدامات کئے جائیں ۔