میریج ہالوںمیں سی آرپی ایف کاقیام

 
سری نگر// سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) کے میئر جنید عظیم متو کا دعویٰ ہے کہ سری نگر میں کمیونٹی ہالز سی آر پی ایف کو دینے کے متعلق کارپویشن کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔انہوں نے کہا کہ سری نگر میں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں کو بہتر رہائشی سہولیات میسرہونی چاہئے لیکن کمیونٹی ہالز کو عوام کی سہولیات کے لئے ہی مخصوص رکھا جانا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے اور میں نے اس سلسلے میں صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کے ساتھ بات کی ہے ۔موصوف میئر نے یہ باتیں سری نگر میں کئی کمیونٹی ہالز کو سی آر پی ایف اہلکاروں نے اپنے قبضے میں لینے کے ردعمل میں اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیں۔انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا،’’یہ کمیونٹی ہالز سماجی و اجتماعی کاموں کے لئے مخصوص ہیں انہیں ان علاقوں میں تعمیر کیا جاتا ہے جہاں لوگوں کو بڑے مکان اور وسیع صحن نہیں ہوتے ہیں ،لہذا یہ ہالز ایک کمیونٹی کی ضرورت ہوتے ہیں جن کی تعمیر و دیکھ ریکھ پر خطیررقم خرچ کی جاتی ہے ‘‘۔جنید متو نے کہا کہ سری نگر میں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں کو بہتر رہائشی سہولیات میسرہونی چاہئے لیکن کمیونٹی ہالز کو عوام کی سہولیات کے لئے ہی مخصوص رکھا جانا چاہئے ۔ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا،’’میں سری نگر میں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں کو بہتر رہائشی سہولیات میسر رکھنے کی حمایت کرتا ہوں لیکن اس بات پر بھی زور دیتا ہوں کہ کمیونٹی ہالز عوام کے لئے ہی مخصوص ہونے چاہئے ۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے اور اس کو کوئی سیاسی رنگ بھی نہیں دیا جانا چاہئے‘‘۔موصوف مئیر نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ میں نے اس سلسلے میں صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کے ساتھ بات کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے متعلق ایس ایم سی کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ان کا کہنا تھا،’’صوبائی کمشنر نے مجھے یقین دہانی کی کہ اس ضمن میں متبادل آپشنز تلاش کی جائیں گی، میں نے اس کی سخت تاکید کی، یہ بہت اہم ہے کہ کمیونٹی سہولیت کاری کی خدمات میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہئے‘‘۔
 

اپنی پارٹی کا اظہار تشویش

سرینگر//ستھراشاہی بٹہ مالوکے میریج ہال میں سی آر پی ایف کی تحویل میں دیئے جانے پر عوامی پارٹی نے گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ میریج ہال سے نیم فوجی دستوں کو فوری طور کسی دوسری جگہ منتقل کیاجائے۔ ایک بیان میں نور محمد شیخ نے کہاکہ اِن کیمونٹی ہالوں کی تعمیر کا مقصد مقامی لوگوں کو راحت فراہم کرنا ہے جوکہ گنجان آبادی والے شہری علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ لوگوں نے پہلے ہی ایسے آمرانہ فیصلوں پر اپنے تحفظات کا ظہار کیا ہے جہاں سی آر پی ایف کو رہائشی مکانات کے نزدیک بھیجاجارہاہے۔ سی آر پی ایف کو مناسب جگہ رہائش فراہم کرنی چاہئے لیکن یہ شادی ہال کی قیمت پر نہیں ہونی چاہئے جوکہ متعدد عوامی تقریبات کے لئے درکار ہیں۔نور محمد شیخ نے مقامی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لے اور ستھرا شاہی علاقہ کے لوگوں کے مسائل کو حل کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو ایسے آمرانہ فیصلوں پر نظرثانی کرنی چاہئے جس سے شہری علاقوں میں باشندگان کے لئے مشکلات ہوں یا اُن میں خوف وڈر کا ماحول پیدا ہو، سرکاری ڈھانچے کی کوئی کمی نہیں ہے جس میں سی آر پی ایف کو آسانی سے منتقل نہ کیا جا سکے۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں انتظامیہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرے گی۔