سرینگر//انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے اراکین اور عہدیداروں کا ایک غیر معمولی اجلاس انجمن کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی صدارت میں منعقد ہوا۔اجلاس میںمرکزی جامع مسجد کے خطیب و امام نائب صدر اوقاب مولانا احمد سعید نقشبندی، جنرل سیکریٹری اوقاف خواجہ الطاف احمد بٹ کے علاوہ جملہ اراکین و عہدداروں نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اجلاس میں انجمن اوقاف کے داخلی، انتظامی اوراندرونی معاملات اور امورات پر غور وخوض کے علاوہ28 دسمبر 2018دکو مرکزی جامع مسجد میں پیش آمدہ شرمناک واقعہ کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس افسوسناک واقعہ کیخلاف جس طرح سے بلا امتیاز کشمیر کے تمام دینی ، ملی ، سماجی ، تجارتی اور سیاسی جماعتوں نے اور من حیث القوم پوری ملت کشمیر نے بیک زبان شرپسندوں کی اس ناپاک حرکت کی مذمت کرتے ہوئے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اس عظیم عبادت گاہ کے تقدس کی پامالی اور بے حرمتی کو ناقابل قبول اور نا قابل برداشت قرار دیتے ہوئے اسکی وحدت، عظمت اور مرکزیت کو ہر قیمت پر قائم و دائم رکھنے کا عزم صمیم کا مظاہرہ کیا اُس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام مکتبہ ہائی فکر کا شکریہ ادا کیا گیا۔اجلاس میں میرواعظ نے جا مع مسجد کے عملہ اورعہدیداروں پر زور دیاکہ وہ موسم سرما میں بھی نمازیوں اور زائرین اور حاضرین کو ہر طرح کی سہولیات پہنچانے کے ساتھ ساتھ اس کے تقدس اور تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے کسی قسم کی کوتاہی کا مظاہرہ نہ کریں۔اجلاس میں اس عظیم ، تاریخی اور ملی ورثے اور سب سے بڑی عبادتگاہ کے مستقل تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے اور اس کے تقدس اور حرمت کو بحال رکھنے کیلئے مزید کئی اہم فیصلے لئے گئے ۔اجلاس میں ملت کشمیر سے یہ اپیل کی گئی کہ وہ اس عظیم اور تاریخی تحفظ، تقدس اور حرمت کو بحال رکھنے کیلئے ماضی کی طرح اپنا تعاون دیں۔اجلاس میں تمام اراکین اور عہدیداروں نے میرواعظ کو یقین دلایا کہ جامع مسجد کا تحفظ اور اسکی حرمت کو بحال رکھنا ہم سب کی دینی ایمانی اور اخلاقی ذمہ داری ہے اور اس میں کوئی کمی اور کوتاہی نہیں کی جائیگی۔انشاء اﷲ آئیندہ کسی بھی قسم کی شر انگیزی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائیگا۔
میراعظ کی صدارت میں انجمن اوقاف کا اجلاس
