سرینگر //جموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا ہے کہ ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جنہوں نے وادی میں کشمیری مہاجرین کی جائیدادوں کے ریونیو ریکارڈ میں مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کی ہے۔سرینگر کے ڈپٹی کمشنر محمد اعجاز اسد نے کہا کہ کشمیری تارکین وطن کی جائیدادوں کے ریونیو ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کے 16 مقدمات کی تصدیق ہوچکی ہے۔انہوں نے کہا ’’نوٹس لیا گیا ہے اور ریونیو ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ میں ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔کشمیری مہاجرین کی جانب سے مختلف زمروں میں دائر کردہ مہاجر جائیدادوں سے متعلق شکایات کو دور کرنے کیلئے ضلعی انتظامیہ سرینگر نے اب تک 660 شکایات کو حل کیا ہے۔ اعجاز اسد نے کہا کہ اب تک ضلعی انتظامیہ کو 660 شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 390 شکایات دھوکہ دہی یا پریشان کرنے کے متعلق تھیں ،اسی طرح تارکین وطن کی جائیدادوں پر تجاوزات کی 129 شکایات کو بھی حل کیا گیا ہے اور ضروری انخلا کے نوٹس بھی جاری کیے گئے ہیں ، حالانکہ ان میں سے 12 ہائی کورٹ کے سامنے زیر سماعت ہیں۔ڈی سی نے مزید کہا کہ ریونیو ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کے 16 کیسوں کی بھی تصدیق کی گئی اور شکایت کنندگان کو جواب بھی دیا گیا ہے ۔ ریونیو ریکارڈ کے چھیڑ چھاڑ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت نوٹس بھی لیا گیا اور کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجاوز کے 18 معاملات کی بھی تصدیق کی گئی تھی ، ان میں سے کچھ جائیدادوں کی درست تفصیلات نہیں مل پائیں اور ان کو حتمی حل کے لیے طلب کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ رنیو اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ تارکین وطن کی زمین اور جائیداد سے متعلق شکایات کو جوش اور عزم کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ڈی سی نے کہا کہ قانون کے مطابق اور مقررہ وقت کے مطابق ایسی شکایات کے ازالے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار بنایا گیا ہے۔دریں اثنا ، ضلعی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ڈی سی اس موضوع پر باقاعدہ جائزہ اجلاس لیتے رہے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر تارکین وطن کے مسائل کے ازالے پر ہونے والی پیش رفت کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔
مہاجر کشمیری پنڈتوں کی املاک کے ریکارڈ میں چھیڑچھاڑ
