مژھل کرناہ اور کیرن کی سڑکیں ہنوز چھٹے روز بھی بند | کپوارہ اوردیگرمقامات پرمتعددمسافر درماندہ ،علاقہ میں اشیائے ضروریہ کی قلت

کپوارہ//حالیہ برف باری کے بعد کپوارہ کے سرحدی علاقوں جن میں کرناہ ،کیرن ،مژھل اور جمہ گنڈ شامل ہیں ،کارابطہ چھٹے روز بھی ضلع صدر مقام سے منقطع ہے جس کی وجہ سے ان علاقوں کے سینکڑوں مسافر کپوارہ اور ضلع کے دیگر مقامات پر درماندہ وہو کر رہ گئے ہیں جبکہ کرناہ میں 10سے زائد مریض ہیں جن کو وادی منتقل کرناضروری ہے ۔6روز قبل وادی کی طرح کپواراہ ضلع میں بھی برف باری کا سلسلہ شروع ہوا جو کئی روز تک جاری رہا ۔ضلع کے بالائی علاقوں جن میں نستہ ژھن گلی (سادھنا) ،فرکیاں گلی اور زیڈ گلی مژھل پر بھاری برف جمع ہونے کے نتیجے میں ان علاقوں کو جانے والی سڑکو ںکو گاڑیو ں کی آمد ورفت کے لئے بند کردیا گیا جس کے باعث کرناہ ،کیرن ،مژھل اور جمہ گنڈ علاقوں کا زمینی رابطہ ضلع صدر مقام سے چھٹے روز بھی منقطع رہا ۔اس دوران معلوم ہواہے کہ کرناہ میں متعددایسے بیمار ہیں جن کووادی منتقل کرنا ضروری ہے ۔ذرائع کے مطابق اس کے لئے کرناہ انتظامیہ نے ڈویژنل انتظامیہ سے رجوع بھی کیا ہے تاہم ابھی تک ان مریضوں کو وادی منتقل کرنے کے لئے چاپر سروس کاانتظام نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے ان مریضوں کوسخت مشکلات کاسامنا ہے ۔ کرناہ میں درماندہ مریضوں کے علاوہ ایسے طلاب کو بھی شدید پریشانیوں کا سامنا ہے جنہیں وادی کے کالجوں او ر یونیورسٹی میں امتحان کیلئے پہنچنا ہے ،جبکہ کئی ایک اُمیدوار جنہیں ایس ایس آر بی کی جانب سے لئے جا رہے امتحانات میں بھی شرکت کرنی ہے، لیکن یہ سب درماندہ ہیں اور حکام سے مطالبہ کر رہے ہیں اُن کو وادی پہنچانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔اس دوران معلوم ہوا ہے کہ کرناہ کے سینکڑوں مسافر جن میں ملازمین بھی شامل ہیں 6روز سے کپواڑہ اور وادی کے متعدد علاقوں میں درماندہ ہیں اور ان کی جانب کوئی بھی توجہ نہیں دی جا رہی ہے ۔کئی ایک درماندہ مسافروں نے بتایا کہ وہ کام کے سلسلے میں سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں میں آئے تھے لیکن اچانک موسم نے کروٹ بدلی اور کرناہ کپواڑہ شاہراہ بند ہو گئی جس کے سبب وہ درماندہ ہو گئے ۔کرناہ کے کئی ایک مسافروں کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس نہ  رہنے کیلئے جگہ ہے نہ کھانے پینے کیلئے پیسے ، اس لئے ہم حکام اور محکمہ بیکن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شاہراہ کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں ۔معلوم رہے کہ شاہراہ کے بند ہونے کے نتیجے میں علاقے کی دکانوں پر سبزیاں ، پھل ، مرغ اور دیگر اشیاء ضروریہ کی بھی قلت پیدا ہو گئی ہے ۔بیوپار منڈل کے صدر حاجی تسلیم احمد میر نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ درماندہ مال برداد گاڑیوں کیلئے بھی شاہراہ کو بحال رکھیں تاکہ ان میں موجود مال کرناہ پہنچ سکے ۔حاجی تسلیم نے کہا کہ جب بھی شاہراہ بند ہوتی ہے تو علاقے میں اشیاء ضروریہ کی قلت پیدا ہو جاتی ہے ۔انہوں نے کپواڑہ اور کرناہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ درماندہ مسافروں اور عام شہریوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے شاہراہ کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ضلع کے مژھل اور کیرن علاقے بھی ضلع صدر مقام سے کٹ کر رہ گئے ہیں اور ان علاقوں میں لوگو ں کو کئی طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ گزشتہ چھ روز سے ان علاقوں میں زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ۔بیکن حکام کا کہنا ہے چوکی بل کرناہ ،میلیال کیرن اور سرکلی مژھل کی سڑکوں سے برف ہٹانے کاکام جاری ہے تاہم موسم میں بہتری کے ساتھ ہی کئی مقامات پر تودے گر آنے کی وارننگ تھی جس کی وجہ سے برف ہٹانے کے کام میں مشکلات پیش آئیں ۔بیکن حکام کا کہنا ہے کہ ان سڑکو ں پر برف ہٹانے کاکام جاری ہے اور جو ں ہی برف ہٹانے کاکام مکمل ہوگا تو گاڑیو ںکو چلنے کی اجازت دی جائے گی ۔