پونچھ//سرکاری سکولوں میں بطور باورچی (کک) کام کرنے والی مڈڈے میل کارکنان نے بھی اپنی مانگوں کو لے کر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ کارکنان کی مانگ ہے کہ ان کی ماہانہ تنخواہ 900 روپے سے بڑھائی جائے کیونکہ یہ معمولی سی تنخواہ ان کے ساتھ ایک بھدا مذاق ہے ۔ ان کاکہناتھاکہ ایک ایک باورچی کو سینکڑوں طلباء کیلئے کھانا بناناپڑتاہے اور وہ برتن بھی دھوتی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ان کا استحصال کیاجارہاہے اور انہیں ماہانہ صرف نو سو روپے مشاہرہ ملتاہے ۔اس احتجاج میں سابق سرپنچ سراج دین ،آزاد چوہان اور عبدالرشید شاہپوری بھی شریک ہوئے ۔انہوںنے کہا کہ ان کارکنان کے ساتھ ناانصافی ہے اور ان کو یہ معمولی سی رقم بھی وقت پر نہیں ملتی ۔جموں و کشمیر انصاف مؤمنٹ چیئرمین جاوید اقبال ریشی اور ڈاکٹر نثار بخاری نے بھی حکومت سے مانگ کی ہے کہ ان کارکنان کے ساتھ انصاف کیاجائے ۔انہوںنے کہا کہ 900 روپے ماہانہ تنخواہ ان کے ساتھ بھدا مذاق ہے لہٰذاان کی تنخواہ میں اضافہ کیاجائے اور یہ مشاہرہ انہیں وقت پر دیاجائے ۔انہوںنے کہاکہ ان ملازمین کو درجہ چہارم کی ملازمت دی جائے ۔دھرنے میں سومن دیوی، رقیہ، رجنی، ڈالی، مینو، چنچالی کماری، پروین اختر اور زیتون بیگم بھی شامل تھیں ۔