مڈل سکول’ کھتیاں درابہ ‘کی حالت خراب ،2خاتون ٹیچر 6برسوں سے اٹیچ

سرنکوٹ//سرنکوٹ کے درابہ علاقہ میں قائم کر دہ گور نمنٹ مڈل سکول درابہ کی انتہائی خستہ حالت کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم 44سے زائد بچے کمروں میں پڑے کنکروں و پتھروں میں بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں لیکن سکول منتظمین اور متعلقہ محکمہ بچوں کی تعلیم و سکولوں میں قاعدہ کے تحت بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہو گیا ہے ۔سکول میں کل 7پوسٹیں ہیں جن میں سے ہیڈ ماسڑکی پوسٹ کئی عرصہ سے خالی پڑی ہوئی ہے اور 2خاتون ٹیچروں کو غیر قانونی طریقہ سے گزشتہ 6برسوں سے مبینہ طورپر اٹیچ کیا گیا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ باقی چار ٹیچروں میں سے ایک فیزیکل ٹیچر ہے جبکہ سکول میں قابل استعمال صرف 1ہی کمرہ موجود ہے ۔اس کے علاوہ عمارت کی تعمیر تو عمل میں لائی گئی ہے لیکن اس کو مکمل کر کے قابل استعمال نہیں بنایا جاسکا ہے جس کی وجہ سے کمروں میں پڑے ہوئے کنکروں میں بچے بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔مکینوں نے بتایا کہ انتظامیہ 4کمروں پر مشتمل ایک عمارت کی تعمیر عمل میں لائی تھی لیکن نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر اس کو گزشتہ کئی عرصہ سے مکمل ہی نہیں کیا گیا ہے ۔والدین نے بتایا کہ سکول میں انتہائی خستہ حالی کو دیکھتے ہوئے اب وہ اپنے بچوں کو نجی سکولوں میں داخل کروانے پر سوچ رہے ہیں ۔انہوں نے محکمہ ایجوکیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مڈل سکول میں 8جماعتو ں کے بچوں کو سکول میں بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا گیا ہے جس کو وہ اب برداشت ہیں کر سکتے ۔متعلقہ زونل ایجوکیشن آفیسران نے بتایا کہ محض مڈل سکول درابہ ہی نہیں بلکہ خطہ میں کئی دیگر سرکاری سکولوں کی خالت بھی اسی طرح کی ہی ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ٹھیکیدار نے غیر معیاری کام کئے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اب بچوں کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں ۔انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ غیر معیاری تعمیرات میں ملوث ٹھیکیدار کے کام کی جانچ کروائی جائے جبکہ ٹیچ ٹیچروں کے سلسلہ میں انہوں نے بتایا کہ سکولوں میں کم ٹیچر ہونے کی وجہ سے کام چلانے کیلئے مذکورہ نوعیت کا قدم اٹھایا گیا ۔