’’مٹھائی ‘‘کی طلبی کے چکر میں نوزائیدہ بچے کی موت کا دعویٰ

سری نگر//سری نگر کے لل دید ہسپتال میں پیر کے روز ایسا واقع رونما ہوا جس سے انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا ۔ دو سو روپیہ نہ دینے پر نوزائد بچے نے تڑپ تڑپ کر اپنی جان دی ۔ہسپتال میں پرائیوٹ سیکورٹی گارڈوں نے صرف دو سو روپیہ نہ دینے پر نو زائد بچے کو آئی سی یو وارڈ میں داخل نہیں ہونے دیا اور پانچ منٹ کی دیری کے باعث بچے کی موت واقع ہوئی۔اس واقعے کو لے کر ہسپتال کے احاطے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرئے کئے ۔ہسپتال سپر انٹنڈنٹ کے مطابق دو پرائیوٹ سیکورٹی گارڈوں کو برطرف کیا گیا ہے ۔ کپواڑہ سے تعلق رکھنے والی خاتون کو گذشتہ شام لل دید ہسپتال منتقل کیا گیا اور بار ہ بجے اُس نے ایک تندرست بچے کو جنم دیا۔بچے کے والدمحمد امین نے بتایا کہ12 بجے رات جب ڈاکٹروں نے نو زائد بچے کو آئی سی یو یعنی انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کرنے کی صلاح دی تو میں نے فوراً بچے کو وہاں پہنچایا لیکن آئی سی یو کے باہر موجود دو سیکورٹی گارڈوں نے روکا اور ایک ہزار روپیہ مٹھائی دینے کا تقاضہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی گارڈوں نے آئی سی یو کے باہر دس منٹ تک روکا اوراُن کی جیب میں صرف آٹھ سو روپیہ تھے جو اُنہیں دئے لیکن دو سو روپیہ نہ ہونے کے باعث آئی سی یو وارڈ کے اندر جانے نہیں دیا جس کے باعث اُن کے بچے کی موت واقع ہوئی۔اس انسانیت سوز واقعے کے خلاف پیر کے روز لل دید ہسپتال میں تیمارداروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔لل دید ہسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر نے بتایا کہ   دو پرائیوٹ سیکورٹی گارڈوں کو برخواست کیا گیا ہے ۔اُنہوں نے بتایا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کی گئی ہے ۔انہوں نے یقین دلایا کہ لل دید ہسپتال میں مٹھائی کے رواج کو ختم کرکے ہی رہوں گا یا یہاں سے چلا جائوں گا۔