لولاب (کپوارہ)+سرینگر//لولاب وادی کے درد پورہ اور ورنو میں اس وقت کہرام مچ گیا جب ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے5شہری لشکوٹی جنگلی علاقہ میں مٹی کے ایک بھاری تو دے کی زد میں آکر زندہ دب گئے تاہم ان میں 2شہری معجزاتی طور پرزندہ نکلنے میں کامیاب ہوئے ۔اس دورانمحکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے عین مطابق سنیچر کو وادی ،خطہ چناب اورخطہ پیرپنچال میں بارشوں اوربرف باری کاسلسلہ شروع ہوا جو رات گئے تک جاری رہا۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ 24گھنٹوں میں موسم کی سورتحال اسی طرح رہے گی۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لولاب کے درد پورہ اور ورنو کے 5شہری الطاف احمد میر ساکن ریشواری ورنو ،بشیر احمد گنائی ساکن درد پورہ ،غلام محمد لون ساکن ورنو ،محمد اکبر میر ساکن ورنو ،ضمیر احمد کھوکھر ساکن ورنو ہفتہ کی صبح جنگل گئے تھے۔ اس دوران بعد دوپہر جب یہ شہری درد پورہ اور بانڈی پورہ کے درمیان لشکوٹی جنگلی علاقہ میں پہنچ گئے تو اس دوران وہا ں شدید بارشوں کے وجہ سے ایک بھاری مٹی کو تودا گر آ یا اور یہ شہری اس کی زد میں آگئے جن میں محمد اکبر میر اور ضمیر احمد معجزاتی طور بچ نکلے تاہم باقی تین شہری زندہ دب گئے ۔مٹی کے بھاری تودے کی زد میں آ کر زندہ بچ جانے والے دو شہریو ں نے فوری طور پر اپنے علاقوں کو حادثہ سے متعلق اطلاع دی جس کے بعد پولیس کی ایک ٹیم اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد جائے واردات پر پہنچ گئے اور بچائو کا رروائی شروع کی لیکن شام گئے تک مٹی کے تودے تلے دبے 3شہری کے بارے میں کو ئی جانکاری نہیں ملی اور نہ ہی ان کونکا لا گیا ۔مقامی لوگو ں اور انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ تینو ں شہری لقمہ اجل ہوگئے ہیں ۔علاقہ میں بھاری برف باری اور بارشو ں کی وجہ سے بچائو کارروائی میں مشکلات پیش آرہی ہیںاور یہ علاقہ لولاب سے کافی دور ہے ۔حادثہ کی خبر سنتے ہی ورنو اور درد پورہ میں کہرام مچ گیا ۔اس حوالے سے ایس ایس پی کپوارہ شمشیر حسین لولاب پہنچ گئے اور بچائو کا رروائی کے کام کا جائزہ لیا ۔ایس ایس پی نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ جہاں یہ حادثہ پیش آ یا ہے وہ ایک گھنے جنگل کاعلاقہ ہے اور اس کا زیادہ تر حصہ بانڈی پورہ سے لگتا ہے تاہم انہو ں نے لوگو ں سے کہا کہ وہ پولیس کو اپنا تعاون دیکر بچائو کارروائی میں ان کی مدد کریں ۔ادھر صبح سری نگراوراسکے نواحی علاقوں کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی بارشیں ہوتی رہیں۔وسطی کشمیرکے ضلع بڈگام اورگاندربل میں بھی بارش ہوتی رہیں ۔ بالائی علاقوں بشمول سونہ مرگ اوردودھ پتھری میں درمیانہ درجے کی برف باری ریکارڈکی گئی ۔ گلمرگ کے علاوہ دیگر پہاڑی علاقوں میں بھی تازہ برفباری ہوئی۔ گلمرگ میں قریب2انچ برف ریکارڑ کی گئی۔ اس دوران شوپیاں کے ہر پورہ بالائی علاقے میں بھی تازہ برفباری ریکارڑ کی گئی۔ شمالی کشمیرکے تینوں اضلاع بشمول بارہمولہ ،کپوارہ اوربانڈی پورہ کے بیشترمیدانی علاقوں میںمتواتربارشیں ہوتی رہیں جبکہ بالائی علاقوں بشمول گلمرگ پردرمیانہ تابھاری برف باری ہوئی ۔ نستہ ژھن گلی (سادھناٹاپ) پر 7،مژھل کی زیڈ گلی پر 5 اور فرکیا ں گلی پر 6انچ برف ریکارڈ کی گئی ۔برف باری کے نتیجے میں چوکی بل کرناہ ،میلیال کیرن اور سر کلی مژھل کی سڑکو ں کو گا ڑیو ں کی آ مد ورفت کے لئے بند کردیا گیا ۔واضح رہے کہ چوکی بل کرناہ سڑک صرف 3روز بعد دو بارہ گا ڑیو ں کی آ مد و رفت کے لئے بند کردی گئی۔اس دوران کرناہ میں ساز گارموسمی حالات اور امکانی برفباری سے نمٹنے کے لئے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کرناہ ڈاکٹر الیاس احمد نے تحصیل سطح کے آفیسرا ن کی میٹنگ میں بتایا کہ حد متارکہ پر غیر یقینی صورتحال اوربارشوں وبرفباری کے پیش نظر لوگوںکو اپنے گھروں میں ہی رہنے اور غیر ضروری نقل وحرکت سے پرہیز کرنے کی صلاح دی جائے۔اُدھرجنوبی کشمیرکے چاروں اضلاع بشمول اسلام آباد،پلوامہ ،کولگام اورشوپیاں میں بھی اسی طرح کی صورتحال رہی اوران چاروں اضلاع کے بیشترمیدانی علاقوں میںمتواتربارشیں ہوتی رہیں جبکہ بالائی علاقوں میں برف باری ہوئی ۔اس دوران درجہ حرات میں بھی تنزلی دیکھنے کو ملی۔