نئی دہلی//وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے ایک روز بعد جموں وکشمیراپنی پارٹی کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ملاقات کی جس دوران وزیر داخلہ نے وفد کو یقین دلایا کہ جموںوکشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل نہیں ہوگا اور ڈومیسائل حقوق بہت جلد عطا کئے جائیں گے ۔ انہوںنے سیاسی نظر بندوں کی رہائی تک انہیں ایک ہفتہ کے اندر اندر فون سہولیات فراہم کرنے کا بھی یقین دلایا۔ریاستی درجہ کی بحالی پر انہوںنے کہا کہ حد بندی عمل مکمل ہونے کے بعد یہ درجہ بھی بحال کیاجائے گا۔ موصولہ بیان کے مطابق اپنی پارٹی صدرالطاف بخاری کی صدارت میں24رکنی وفد نے وزیر داخلہ کو 40اہم مطالبات پر مشتمل یاداشت پیش کی۔ ملاقات کے دوران داخلہ سیکریٹری رمن بھلا بھی موجود رہے۔وزارت داخلہ میں دو گھنٹوں سے زائد وقت تک چلنے والی اس میٹنگ میںوفد نے جموںوکشمیر کے عوام کے سیاسی ،سماجی اور اقتصادی خواہشات کو اجاگر کرتے ہوئے زور دیا کہ حکومت اس ضمن میں فوری اقدامات کرے۔ جموںوکشمیر میں سازگار فضاء کی بحالی کیلئے اعتماد سازی کے فوری اقدامات پر زور دیتے ہوئے وفد نے 6 اگست 2019کو وزیر داخلہ کی جانب سے پارلیمنٹ میں کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کا مطالبہ کیا۔وزیر داخلہ نے وفد کو یقین دلایا کہ حکومت ہند کی جانب سے جموں وکشمیر کے عوام کو معاشی اور سیاسی طور بااختیار بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوںنے اعتماد ظاہر کیا کہ آنے والے تین سے4ماہ میں زمینی سطح پر نمایاں تبدیلیاں نظر آئیں گی۔
آبادیاتی تناسب
وفد نے وزیر داخلہ جموںوکشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے سے متعلق خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اعلیٰ قیادت خاص کر وزیراعظم کی سطح پر ایسے خدشات کو رفع کرنے کی ضرورت ہے۔وفد نے جموںاور کشمیر کے عوام کے درمیان خلیج پاٹنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اعلیٰ قیادت خطہ یا مذہب کی بنیاد پر تعمیر وترقی اور مواقع میں استحصال نہ ہونے کی یقین دہانی کراسکتی ہے۔ وفدنے مطالبہ کیا کہ جموںوکشمیر کے اکثریتی طبقہ کو پھر یقین دہانی کرائی جائے کہ کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھایا جائے گا جس سے خطہ کا آبادیاتی تناسب تبدیل ہو۔ا س مسئلہ کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے جموںوکشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کی تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کوئی تبدیلی خود ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔انہوںنے کہا’’جموںوکشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کا تاثر خیالی پلائو ہے جس کو پورے ملک بالخصوص جموںوکشمیر میں دور کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔امت شاہ کا کہناتھا’’خطہ کے آبادیاتی تناسب میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اور لوگ اس طرح کی غلط افواہوں پر کان نہ دھریں‘‘۔انہوںنے کہا کہ جموں وکشمیر میں اکثریتی طبقہ کو بے اختیار کرنے کی باتیں بے بنیاد ہے اور ان پر توجہ نہیں دی جانی چاہئے۔
روزگار اور اراضی پر ڈومیسائل حقوق
میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ نے وفد کو یقین دلایا کہ جموںوکشمیر میں ملک کی دیگر ریاستوںکی نسبت زیادہ بہتر ڈومیسائل پالیسی ہوگی اور اس سمت میں حکومت ہند کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
ریاستی درجہ کی بحالی
وزیر داخلہ نے یقین دیا کہ ریاستی درجہ کی بحالی سے متعلق کیاگیا وعدہ جموںوکشمیر میں حد بندی عمل مکمل ہونے کے بعد وفا کیاجائے گا۔
حدبندی عمل
امت شاہ نے یہ بھی یقین دلایا کہ حد بندی خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوگی اور کسی خاص دلیل و منطق اور وجوہات کے بغیر پارلیمانی حلقوں کے خدو خال اور سرحدوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
نظر بندوںکی رہائی
سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبہ پر امت شاہ نے کہا کہ ان کیسوں کے جائزہ کا عمل جاری ہے اور مرحلہ وار بنیادوں پر تمام قیدیوں کو شفٹ اور رہا کیاجائے گا۔انہوںنے تاہم وفد کے فوری مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ سیاسی کارکن ،جو احتیاطی نظر بندی کے تحت جموںوکشمیر سے باہر کے جیلوںمیں نظربند ہیں،کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ فون پر بات کرنے کی اجازت دی جائے گی اور اس ضمن میں حکام کی جانب سے ایک ہفتہ کے اندر اندر سہولیات دستیاب کی جائیںگی۔
جموںوکشمیر کی مالی خود مختاری
وزیر داخلہ نے یقین دلایا کہ حکومت ہند اس بات کویقینی بنائے گی جموںوکشمیر بنک کسی سیاسی یا بیروکریٹک مداخلت کے بغیر ایک خودمختار مالی ادارہ کی کام کرے۔انہوںنے یقین دلایا کہ کارپوریٹ لنڈنگ،تصفیہ عمل،بزنس کمیونٹی کو قرضے ،بھرتی عمل ،نتائج میں تاخیر،بھرتی فہرستوں کی تنسیخ جیسے دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھاجائے گا۔
خصوصی اقتصادی پیکیج
وزیر داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ ایک بہترین اکنامک ڈیولپمنٹ پالیسی وسیع مشارت کے بعد جلد ہی ترتیب دی جائے گی جو سیاحت ،زراعت ،باغبانی،ٹرانسپورٹ ،دستکاری ،ہوٹل انڈسٹری ،ہائوس بوٹ مالکان ،دکانداروں اور اندسٹریل سیکٹر سمیت سبھی شعبوں کا احاطہ کرے گی۔شاہ نے وفد کو بتایا کہ تیز ترین معاشی ترقی کیلئے ایک پُر کشش صنعتی پالیسی کا بہت جلد اعلان کیاجائے گااور اس کیلئے لینڈ بنک پہلے ہی قائم ہوچکا ہے ۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ ستر برسوں میں جموںوکشمیر میں صرف13ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی اور امید ظاہر کی کہ 2024تک خطہ میں اس سے تین گنا سرمایہ کاری ہوگی کیونکہ بقول ان کے اس خطہ میں سرمایہ کاری کی بہت زیادہ گنجائش ہے اور سرمایہ کار وہاں سرمایہ لگانے کیلئے تیار ہیں۔انہوںنے کہا کہ اس سے خطہ میں بیروزگاری کا مسئلہ بھی حل ہوجائے گا۔
یوتھ پالیسی
وزیر داخلہ نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں اور وہ ذاتی طور اس بات کویقینی بنائیں گے کہ جموںوکشمیر کے نوجوانوں کیلئے ایک جامع پالیسی بنے تاکہ ان کا جذبہ بڑھانے کیلئے انہیں وسیع مواقع مل سکیں۔کشمیری پنڈتوںکی واپسی کے بارے میںانہوںنے کہا کہ حکومت ہند ان کی باعزت واپسی کیلئے کام کررہی ہے اور اس کو ممکن بنانے کیلئے تما م متعلقین کی حمایت درکار ہے۔روزگار پیکیج سے متعلق انہوںنے کہا کہ اس سمت میں تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔وزیر داخلہ جموں سرینگر قومی شاہراہ کا فروغ ترجیحی بنیادوں پر کرنے کا یقین دلایاجبکہ ہوائی کرایہ مقرر کرنے کیلئے متعلقہ وزارت کے ساتھ با ت کی جائے گی اور اسی طرح جموںوکشمیر کے مختلف خطوں کوجوڑنے کیلئے ٹنلوںکی تعمیر بھی ترجیحی بنیادوںپر شروع کی جائے گی۔مرکزی قوانین کے چنندہ نفاذ پر انہوںنے یقین دلایا کہ تمام مرکزی قوانین اور یونین ٹریٹری کو چلانے والے قوانین عوام کیلئے سود مند ہیں اور انہیں جموںوکشمیر میںبناء کسی تخصیص کے لاگو کیاجائے گا۔انہوںنے کہا کہ وہ جموںوکشمیر میں جنگلات کے حقوق سے متعلق قانون2006کے عدم نفاذ کے معاملہ کو بھی دیکھیں گے اور اس کو بھی حل کریں گے۔وفد نے ڈیلی ویجروں ،آئی ٹی آئی سکلڈ لیبروں،ڈیلی ریٹیڈ ورکروں،یو پی ایس سی امیدواروں ،پی ایس سی کے کام کاج ،گوجروں ،پہاڑی ،بکروالوں،رفوجیوں کی بہبود،زراعت و باغبانی کے مسائل اور ٹھیکیداروں کی واجبات کے علاوہ انتظامی بے حسی کا بھی معاملہ اٹھایا۔بیان کے مطابق وزیر داخلہ نے وفد کو غور سے سنا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔وفد نے فکر مندی کے اظہار اور عوامی بہبود کے معاملات حل کرنے کی یقین دہانی کرنے پر وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کیا۔