نئی دہلی // وزیر اعظم نریندر مودی نے کل اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی اور سمندری تحفظ پر ایک کھلی بحث میں حصہ لیا۔میٹنگ میں یو این ایس سی کے رکن ممالک کے قومی صدور اور حکومت کے سربراہان اور اقوام متحدہ کا نظام اور اہم علاقائی تنظیموںکے اعلیٰ سطحی ماہرین نے لیا۔75 سال میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی ہندوستانی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے 15 رکنی باڈی کے کسی پروگرام کی صدارت کی۔میٹنگ میں سمندری جرائم اور عدم تحفظ کا موثر طریقے سے مقابلہ کرنے اور سمندری علاقوں میں تال میل کو مضبوط کرنے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی گئی ۔ اپنے صدارتی خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے سمندر کو بین الاقوامی تجارت اور عالمی معیشت کی لائف لائن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مشترکہ وراثت کے ماحول اور وسائل کی حفاظت ہم سب کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے۔ورچوئل پلیٹ فارم پر مسٹر مودی نے کہا کہ"سمندر ہماری مشترکہ وراثت ہے، ہمارے سمندری راستے بین الاقوامی تجارت کی لائف لائن ہیں اور سب سے بڑھ کر، سمندر ہمارے کرہ ارض کے مستقبل کے لیے بہت اہم ہے"۔وزیر اعظم نے عالمی برادری کے ساتھ میری ٹائم سکیورٹی کے پانچ بنیادی اصول شیئر کیے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری سمندری تجارت کی راہ میں حائل تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کرے۔ کیونکہ ہم سب کی خوشحالی کا انحصار سمندری تجارت کی رفتار پر ہے۔ اس میں رکاوٹیں پوری عالمی معیشت کے لیے ایک چیلنج ہوسکتی ہیں۔سمندری سلامتی کو بڑھانے پر زور دیتے ہوئے نریندر مودی نے بین الاقوامی قانون کے مطابق تنازعات کے پرامن حل اور غیر ریاستی اداکاروں کی طرف سے درپیش سمندری خطرات کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری سمندری تجارت کی راہ میں حائل تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کرے ۔
مودی کی سلامتی کونسل میں بحری سلامتی پر اعلی سطحی کھلی بحث کی صدارت
