دوحہ //قطری وزیرخارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک خلیجی ریاستوں کے ساتھ پیدا ہونے والے سفارتی بحران کے جلد حل کا خواہاں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قطر اور دوسرے ملکوں کے درمیان کشیدگی ختم نہ ہوئی تو تمام خلیجی ریاستیں اور اقوام اس کی لپیٹ میں آسکتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق قطری وزیر خارجہ نیان خیالات کا اظہار اپنے جرمن ہم منصب زیگمار گبرییل کے ہمراہ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ نے قطر اور دوسرے خلیجی ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے فوری سفارت حل پر زور دیا۔ انہوں نے قطر کی فضائی، بری اور بحری ناکہ بندی کی مخالفت کی اور کہا کہ خلیجی ملکوں کو موجودہ بحران بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔گذشتہ روز سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصرکی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان جس میں قطر کی حمایت یافتہ تنظیموں اور افراد کی فہرست بھی شامل کی گئی ہے پر تبصرہ کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے دہشت گردی کی حمایت کا الزام مسترد کردیا۔ادھر دوحہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ سرکاری بیان میں بھی کہ اگیا ہے کہ قطر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھرپور طریقے سے شریک ہے۔ دہشت گردی کے خلاف قطر کا موقف بیان جاری کرنے والے ملکوں سے زیادہ مضبوط ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز چار عرب ممالک نے ایک مشترکہ بیان میں مبینہ طور پرقطری حمایت یافتہ 59 افراد اور 12اداروں کی ایک مشترکہ فہرست بھی جاری کی گئی تھی۔ یہ تنظیمیں اور افراد سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔