منڈی // ضلع پونچھ کے سرکاری تعلیمی نظام میں کوئی بہتری نہیں آئی جس کے سبب لوگوں کا بھروسہ ختم ہوتاجارہاہے اورانہوںنے اب اپنے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں میں داخلہ دلانا شروع کردیاہے ۔ اس کی مثال منڈی صدر مقام منڈی سے 8 کلومیٹر دورواقع ساتھرہ زون کا مڈل سکول کلانی ہے جہاں صرف 35طلباء زیر تعلیم رہ گئے ہیں ۔ اگرچہ سکول میں 8اساتذہ تعینات ہیں تاہم طلباء کی تعداد میں کمی واقع ہورہی ہے جس کیلئے سکول کے ناقص تعلیمی نظام کو ذمہ دار ٹھہرایاجارہاہے ۔مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اساتذہ ڈیوٹی پر باری باری آتے ہیںجس کی وجہ سے ان کے بچوں کا مستقبل تاریک بنتاجارہاہے اوریہی وجہ ہے کہ بیشتر والدین نے اپنے بچوں کو نجی تعلیمی اداروں میں داخل کروادیاہے ۔ محمد اسلم خان نامی شخص نے بتایا کہ کلانی کے300 کے قریب بچے غیر سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سے پرانا سکول ہے لیکن تعلیم کے اعتبار سے بالکل ناپید ہے ،یہاں کمپیوٹر لیپ بھی موجود ہے اور کمپیوٹر بھی ،لیکن اساتذہ باری پر ہی آتے اور چلے جاتے ہیں اورایسا لگتا ہے کہ ان بچوں کو غلام بنانے کی محنت کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو اساتذہ کسی بھی سکول میں جانے کے قابل نہیں ،وہ سرکار نے اس سکول میں بھرتی کررکھے ہیں ۔چیف ایجوکیشن افسر پونچھ مشتاق احمد نے کہاکہ ان کے علم میں ایسا نہیں ہے اور وہ خود سکول کا دورہ کرکے جائزہ لیںگے اور اگر کوئی بھی ملوث پایاگیاتو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔