سرینگر// خوراک ، سول سپلائیز و امور صارفین اور اطلاعات کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے ریاست جموں و کشمیر کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے عزم کو دوہراتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ نیوز چینلوں کی طرف سے شروع کی گئی منفی مہم سے ریاست کی اقتصادیات اور سیاحتی سیکٹر پر غلط اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ وزیر نے ان خیالات کا اظہارپریس کونسل آف انڈیا کے ایک وفد کے ساتھ بات چیت کرنے کے دوران کیا ۔ پریس کونسل کا ایک وفد چئیر مین جسٹس سی کے پرساد کی سربراہی میں ان دنوں سالانہ میٹنگ کیلئے کشمیر میں ہے ۔ چودھری ذوالفقار علی نے ذرایع ابلاغ سے جُڑے معاملات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاحتی سیکٹر کو ریاست کی اقتصادیات میں ریڑھ کی ہڈی کی حثیت حاصل ہے اور ریاستی حکومت اس صنعت کو دوبارہ پٹڑی پر لانے کیلئے اختراعی اقدامات کر رہی ہے ۔ تا ہم وزیر نے کہا کہ ریاست میں پیش آنے والے چھوٹے واقعات کو ذرایع ابلاغ کے ایک سیکشن کی طرف سے بڑھا چڑھا کر پیش کرنے سے تمام اچھا کام ضایع ہو جاتا ہے ۔ وزیر نے کہا کہ جموں کشمیر کو قدرت نے بے مثال خوبصورتی سے مالا مال کیا ہے جس کی بدولت نہ صرف گھریلو سیاح بلکہ پوری دُنیا سے تعلق رکھنے والے سیاح یہاں کی طرف راغب ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ذرایع ابلاغ کا ایک حصہ ریاست کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے بجائے ایک چھوٹے سے واقع کو بڑے انداز میں پیش کرتا ہے جس کی وجہ سے سیاحتی سیکٹر متاثر ہو کر رہ جاتا ہے ۔ چودھری ذوالفقار علی نے کہا کہ ریاست بالخصوص کشمیر وادی نے بار ہا آپسی روا داری اور بھائی چارے کی مثالیں قایم کی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کئی مثالیں موجود ہیں جب مقامی لوگوں نے ضرورت پڑنے پر سیاحوں کی مدد کی ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے برس جب ایک یاترا بس کو حادثہ پیش آیا تو مقامی لوگوں نے سامنے آ کر اُن کی مدد کی اور انہیں فسٹ ایڈ دلائی ۔ وزیر نے کہا کہ ریاست کا خاصہ یہ ہے کہ یہاں مختلف عقیدوں کے لوگ مل جُل کر رہ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مثال پوری دُنیا میں ملنا مشکل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریت کی بہترین مثالیں ہمیں یہاں دیکھنے کو مل رہی ہیں ۔ ذوالفقار علی نے کہا کہ اس طرح کے اچھے واقعات کو چینلوں یا اخبارات کے ذریعے اجاگر نہیں کیا جاتا ہے ۔ ذوالفقار علی نے پریس کونسل آف انڈیا ارکان سے کہا کہ وہ نیشنل میڈیا کے ایسے طبقے تک پہنچ کر اُن کو یہ سمجھائیں کہ زیادہ سے زیادہ ٹی آر پی حاصل کرنے کیلئے اُن کے غیر پیشہ وارانہ انداز سے قوم کو نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ میڈیا کا ہر ایک طبقہ ذمہ داری سے کام لے تا کہ منفی تاثر کے بجائے ترقیاتی کاموں کو لوگوں کے سامنے لایا جا سکے ۔ چیف سیکرٹری بی بی ویاس ، ناظمِ اطلاعات و رابطہ عامہ منیر الاسلام اور کئی دیگر افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے ۔