سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ہفتہ کو جموں و کشمیر کے چھ اضلاع کے علاوہ جودھپور راجستھان کے8 مقامات پر چھاپے مارے۔ جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں میں لشکر طیبہ، جیش محمد اور دیگر تنظیموں کے ذریعہ نئی دہلی سمیت بڑے شہروں میں پرتشدد کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور سازش سے متعلق ایک کیس کے سلسلے میںیہ چھاپے مارے گئے۔ہفتہ کو NIA نے سوپور، کپواڑہ، شوپیاں، راجوری، بڈگام، گاندربل اور راجستھان کے ضلع جودھپور میں آٹھ مقامات پر تلاشیاں لیں۔ایجنسی کے بیان کے مطابق یہ کیس" لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)، جیش محمد (جے ای ایم)، حزب المجاہدین، البدر اور ان سے وابستہ تنظیمیں جیسے کہ مزاحمتی محاذ (TRF)، اورPAFF وغیرہ جیسی تنظیموں کے کیڈروں کے ذریعہ جموں و کشمیر اور نئی دہلی سمیت دیگر بڑے شہروں میں پرتشدد (عسکریت پسند) کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور سازش سے متعلق ہے۔ این آئی اے نے اس معاملے میں اب تک 28 ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔"آج کی گئی تلاشی کے دوران، مختلف مجرمانہ دستاویزات، ڈیجیٹل ڈیوائسز، سم کارڈز، ڈیجیٹل اسٹوریج ڈیوائسز کو ضبط کیا گیا ،معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔"اس ہفتے کے شروع میں بدھ کے روز، این آئی اے نے دو معاملات کے سلسلے میں کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے جن میں سے ایک گزشتہ سال جون میں جموں کے بھٹنڈی علاقے سے آئی ای ڈی کی بازیابی سے متعلق تھا اور دوسرا "جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو لشکر طیبہ کے ذریعہ بنیاد پرستی، حوصلہ افزائی اور بھرتی کرنے" سے متعلق تھا۔ایک روز قبل ہی این آئی اے نے شملہ میں ایک ایس پی رینک کے پولیس آفیسر کو گرفتار کیا اور انکی رہائش گاہ سیل کی۔ ایس پی نیگی ایجنسی میں بحیثیت ایس پی کام کررہے تھے، اور جموں کشمیر میں کی جانے والی کارروائیوں کی نگرانی کررہے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایجنسی کے کئی راز ملی ٹینٹوں تک پہنچائے۔