نئی دہلی//دلی کی ایک عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی کے سابق سپرانٹنڈنٹ آف پولیس اروندڈگ وجے نیگی ،کشمیرکے حقوق انسانی کارکن خرم پرویزاوردیگر کووادی میں ملی ٹنٹوں کو مالی اعانت فراہم کرنے سے متعلق ایک کیس میں ایک ماہ کیلئے عدالتی حراست میں بھیج دیاہے۔خصوصی جج پروین سنگھ نے ملزموں کو24مارچ تک جیل بھیجدیاجب قومی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے ان کی حراستی پوچھ تاچھ کی مدت ختم ہونے کے بعدانہیںعدالت میں پیش کیاگیا۔ایجنسی نے نیگی،جو این آئی اے کے سابق ایس پی تھے، کولشکرطیبہ کے بالائے زمین ورکر کوخفیہ دستاویزات دینے کے الزام میں دھرلیاتھا۔ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت کیس درج کیاگیا۔قومی تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا کہ ملزم لشکرطیبہ کے بالائے زمین ورکروں کاایک نیٹ ورک چلارہاتھااورملک بھرمیں افراد کو بھرتی کیاتھا۔سازش کے تحت ملزم اپنے بیرونی آقائوں کے ساتھ رابطے میں تھے اور ان کی ہدایت پراہم تنصیبات ،حفاظتی فورسزوغیرہ سے متعلق معلومات اکٹھاکررہے تھے۔