سوپور//سوپور میوہ تاجروں نے پیر کے روز ملک کی منڈیوں میں ایرانی سیبوں کی خریدو فروخت کے خلاف احتجاج درج کیا۔انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور وہ ’فروٹ منڈی کو بچاؤ ‘جیسے نعرے بلند کر رہے تھے۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ گذشتہ کئی ماہ سے ایرانی سیبوں کو ملک کی منڈیوں میں ’غیر قانونی‘ طور پر فروخت کیا جا رہا ہے۔انہوں نے ملک میں ایرانی سیبوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی سیبوں کی خریدوفروخت سے کشمیر کی اس میوہ صنعت کو زبردست دھچکا لگا ہے۔احتجاجی تاجروں کا کہنا تھا کہ کشمیر کے سیبوں کی قیمت کافی حد تک گر گئی ہے جس سے اس تجارت سے وابستہ تاجروں اور باغ مالکان کو نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے مرکزی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اس سلسلے میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔انہوںنے کہاکہ ایران سے آنے والے سیب بغیر ٹیکس کے ملک کی منڈیوں میں داخل ہوتے ہیں جبکہ مقامی پھل کاشتکار باقاعدگی سے اپنا ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ فروٹ گروورس اور ڈیلرز ایسوسی ایشن فروٹ منڈی سوپورکے صدر فیاض احمد ملک نے کہا کہ ایرانی سیبوں کی خریدوفروخت نے وادی کے تمام تاجروں کو پریشان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا’’ہماری مقامی صنعت کو بری طرح متاثر کیا جاچکا ہے کیونکہ جو سیب مناسب قیمتوں پر فروخت ہوتے تھے وہ اب کم قیمت پر فروخت ہورہے ہیں‘‘۔ انہوںنے مزید کہاکہ ایرانی سیب بغیر درآمدی ڈیوٹی کے غیر قانونی اور آزادانہ طور پر ملک میں فروخت کیے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیب کی تجارت کشمیر ی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اگر اسے کم کیا جائے گا تو کشمیر میں کاروبار بھی تباہ ہو جائے گا۔