نئی دہلی//یوم جمہوریہ کے موقع پر بدھ کو یہاں راج پتھ پر منعقدہ مرکزی تقریب کے دوران دنیا نے ہندوستان کی فوجی بہادری کا مشاہدہ کیا۔پریڈ کے آغاز سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے قومی جنگی یادگار پر جا کر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے بعد حسب روایت قومی ترانے کے بعد قومی پرچم لہرایا گیا اور 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ پریڈ کا آغاز صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سلامی لینے کے ساتھ ہوا۔ پریڈ کی کمانڈ دوسری نسل کے فوجی افسر، پریڈ کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل وجے کمار مشرا نے سنبھال رہے تھے ۔ دہلی ریجن کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل آلوک کاکر پریڈ کے سیکنڈ ان کمانڈ تھے ۔بہادری کے اعلیٰ ترین اعزازات کے قابل فخر فاتح ان دونوں فوجی افسروں کی پیروی کر رہے تھے ۔ ان میں پرم ویر چکر اور اشوک چکر جیتنے والے شامل ہیں۔ پرم ویر چکر فاتح صوبیدار میجر (اعزازی کیپٹن) یوگیندر سنگھ یادو، 18 گرینیڈیئرز (ریٹائرڈ) اور صوبیدار (اعزازی لیفٹیننٹ) سنجے کمار، 13 جے اے کے رائفلز اور اشوک چکرا فاتح کرنل ڈی سری رام کمار جیپ پر ڈپٹی پریڈ کمانڈر کے پیچھے چل رہے تھے ۔قابل ذکر ہے کہ پرم ویر چکر دشمن کے سامنے بہادری اور قربانی کے سب سے نمایاں کام کے لیے دیا جاتا ہے ۔ اشوک چکر جنگ کے میدانوں کے علاوہ امن کے اوقات میں بہادری اور قربانی کے ایسے ہی کاموں کے لئے دیاجاتا ہے ۔پریڈ میں اس وقت کے گوالیار لانسرز کی وردی میں پہلی ٹکڑی 61 کیولری تھی، جس کی قیادت میجر مرتیونجے سنگھ چوہان کر رہے تھے ۔ یہ کیویلری دنیا کی واحد فعال سرونگ ہارس کیولری رجمنٹ ہے ۔ یہ یکم اگست 1953 کو چھ ریاستی افواج کی گھڑسوار یونٹوں کو ملا کر قائم کیا گیا تھا۔ہندوستانی فضائیہ کے 75 طیاروں/ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گرینڈ فلائی پاسٹ، ملک گیر وندے بھارتم ڈانس مقابلے کے ذریعے منتخب 480 رقاصوں کی طرف سے ثقافتی پروگرام کی پیشکش، 'کلا کمبھ' ایونٹ کے دوران تیار کردہ 10 اسکرول (ہر ایک کی لمبائی 75 میٹر) کا مظاہرہ اور شائقین کی بہتر سہولت کے لیے ایل ای ڈی اسکرینیں لگا نے جیسی تبدیلی دیکھنے کو ملی۔کورونا پروٹوکول کے پیش نظر اس بار پریڈ میں صرف چھ ہزار لوگوں کو جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ گزشتہ سال یہ تعداد 25 ہزار تھی۔ اس سال صرف ان لوگوں کو راج پتھ پر پریڈ دیکھنے کی اجازت دی گئی جنہوں نے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے رکھی تھیں۔ 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو پروگرام میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔ سماجی فاصلے کے تمام اصولوں پر عمل کیا گیا اور سب کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیاتھا۔اس بار راج پتھ پر منعقدہ مرکزی پروگرام میں سماج کے ان طبقوں کو موقع دینے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے ، جنہیں عام طور پر موقع نہیں ملتا۔ مثال کے طور پر، آٹو رکشہ ڈرائیوروں، تعمیراتی کارکنوں، صفائی ستھرائی کے کارکنوں اور صف اول کے ہیلتھ ورکرز کو یوم جمہوریہ کی پریڈ میں خصوصی ناظرین کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔لیفٹیننٹ کمانڈر آنچل شرما کی قیادت میں ہندوستانی بحریہ کا دستہ 96 نوجوان سیلر اور چار افسر کنٹیجنٹ کمانڈر کے طورپر شامل تھے ۔ اس کے بعد بحریہ کی جھانکی تھی، جسے ہندوستانی بحریہ کی کثیر جہتی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اور 'آتم نربھر بھارت' کے تحت کلیدی کاموں کو اجاگر کرنے کے لیے تیارکیا گیا تھا۔ ملک بھر میں چل رہے 'آزادی کا امرت مہوتسو' کو بھی جھانکی میں ایک خاص جگہ دی گئی تھی۔جھانکی کے سامنے والے حصے میں 1946 کی بحری بغاوت کو دکھایا گیا ہے ، جس نے ہندوستان کی جدوجہد آزادی میں اہم تعاون دیا۔ پچھلے حصے میں 1983 سے 2021 تک ہندوستانی بحریہ کی 'میک ان انڈیا' پہل کودکھایا گیا ہے ۔ مقامی طور پر ڈیزائن کیے گئے اور بنائے گئے جنگی جہازوں کے ماڈل سے ہوا میں گھراہوا ایل سی اے بحریہ سمیت نئے وکرانت کا ماڈل دکھایا گیا ہے ۔ ٹریلر کے کناروں پر لگے فریم میں ہندوستان میں بحریہ کی تعمیر کو دکھایا گیا ہے ۔فضائیہ کی ٹکڑی میں 96 ایئر مین اور چار افسرشامل تھے اور اس کی قیادت اسکواڈرن لیڈر پرشانت سوامی ناتھن کر رہے تھے ۔ ایئر فورس جھانکی کاعنوان 'انڈین ایئر فورس، چینج فار دی فیوچر' ہے ۔ جھانکی میں مگ 21، جی نیٹ، لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر اور رافیل طیاروں کے اسکیل ڈاون ماڈل کے ساتھ ساتھ اشلیشا رڈار بھی دکھائے گئے ۔