سرینگر // سرینگر کے مضافاتی علاقے ملورہ میںشبانہ تصادم آرائی میں2 جنگجو جاں بحق ہوئے۔ان میں وہ جنگجو کمانڈر بھی شامل ہے جو ایک روزقبل ہی حراست میں لیا گیا ہے۔اس تصادم میں سی آر پی ایف اسسٹنٹ کمانڈنٹ سمیت 2افسر اور ایک کانسٹیبل زخمی ہوئے جبکہ ایک مکان تبا ہوا۔پولیس کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اونتی پورہ میں ایس پی او اور اس کے کنبے پر حملے میں ملوث جنگجوئوں کی نشاندہی کی گئی جن میں سے ایک مقامی جنگجو بھی شامل ہے۔
ملورہ حملہ
پولیس کنٹروم روم میں منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ سیکورٹی ٹیموں نے مشترکہ آپریشن کے دوران پیرکی سہ پہر لشکر کمانڈر ابرار ندیم کو پارمپورہ سے گرفتار کیا اور اس کوپولیس تھانہ لے جایا گیا جہاں پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیموں نے ان سے تفتیش کی۔ ان کا کہنا تھا ’’ ابرار نے انکشاف کیا کہ اس نے ملورہ کے علاقے میں اپنی اے کے 47 رائفل چھپارکھی ہے جس کے بعد مشترکہ ٹیموں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مشتبہ گھر کی تلاشی لی‘‘۔ آئی جی پی نے کہا کہ فورسز ابرار کو ساتھ لے گئے تھے اور جب مکان کی تلاشی لی جارہی تھی تو ایک غیر مقامی جنگجو اندر چھپا ہوا تھا ، جس نے فورسز پر فائرنگ کردی جس میں ابرار زخمی ہوگیا جبکہ ایک افسر سمیت سی آر پی ایف کے جوان بھی شامل ہیں۔آئی جی پی نے بتایا’’ابرار نے غیر مقامی جنگجو کے گھر میں چھپے رہنے کے بارے میںکچھ نہیں بتایا تھا‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ شبانہ جھڑپ میں ابرار اور غیر مقامی جنگجو مارے گئے،جبکہ مقام جھڑپ پر2 اے کے 47 رائفلیں برآمد کی گئیں۔آئی جی پی نے بتایا کہ ابرار لاوے پورہ شوٹ آؤٹ کیس میں مطلوب تھا جہاں اس نے ایک اور جنگجو خورشید میر کے ساتھ مل کر امسال مارچ میں سی آر پی ایف کے3 جوانوں کو ہلاک کیا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حالیہ سوپور فائرنگ تبادلے میں خورشید میر جاں بحق ہوا۔ اور مہلوک سی آر پی ایف اہلکار سے چھیننے والی رائفل بھی اس کے پاس سے برآمد ہوئی ۔ آئی جی کشمیر نے کہا کہ’ ٹی آر ایف‘ نے حال ہی میں ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں خورشید سی آر پی ایف کے جوانوں سے اسلحہ چھینتے ہوئے اور لاوے پورہ میں فائرنگ کرتے دکھایا گیا تھا۔اس تصادم آرائی میںاسسٹنٹ کمانڈنٹ ستندر کمار،انسپکٹر شیوم کمار اور کانسٹیبل محمد وسیم زخمی ہوئے تھے۔
ڈرون نیا خطرہ
انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر رینج ، وجے کمار نے کہا کہ ڈرون ایک’’نیا تکنیکی خطرہ‘‘ہے اور سکیورٹی کے تمام اداروں نے مشترکہ طور پر صورتحال کا جائزہ لیا ہے جبکہ وادی میں تمام سیکورٹی تنصیبات اور حد متارکہ پر ہائی الرٹ جاری ہے۔یہ ایک نیا حفاظتی چیلنج اور تکنیکی خطرہ ہے۔ ہم تکنیکی طور پر اس سے نمٹیں گے۔ اہم تنصیبات پر تعیناتی کی گئی ہے اور اس کی تفصیلات کا اشتراک نہیں کیا جاسکتا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ وادی میں سکیورٹی کی تمام تر تنصیبات ہائی الرٹ ہیں۔
اونتی پورہ واقعہ
وجے کمار نے کہا کہ 27 جون کی شب اونتی پور میں ہاری پاریگام میں ایک خصوصی پولیس افسر (ایس پی او) ، اس کی اہلیہ اور بیٹی کو ہلاک کرنے والے دو حملہ آوروں کی شناخت دو جیش جنگجوئوں کے بطور ہوئی ہے جن میں ایک غیر مقامی جنگجو ہے۔ ان کا کہنا تھا’’‘‘جیش کے دو جنگجوؤں نے ایس پی او فیاض احمد پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں جنگجوئوں کا جلد پتہ لگا لیا جائے گا کیونکہ اونتی پور ہ علاقے میں پہلے ہی تلاشیاں شروع کردی گئیں ہیں۔ آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ جنگجو بے گناہ شہریوں اور غیر مسلح پولیس اہلکار وں کو کو نشانہ بنا رہے ہیں چاہے وہ حبہ کدل میں ہو،کنی پورہ میں یا ہاری پاریگام اونتی پورہ میں ایس پی ائوکا کنبہ ہو۔ آئی جی پی نے کہا’’ان ہلاکتوں کا مقصد جاری سیاحتی موسم میں خلل ڈالنے کے لئے نفسیاتی خوف پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہاہم اپنے اہلکاروں کو چھٹی پر گھر جانے سے نہیں روک سکتے وہ اسی جگہ سے ہیں اور انہیں اپنے اہل خانہ سے ملنے کا حق ہے۔