کشتواڑ//محکمہ دیہی ترقی بلاک مغل میدان میں وینڈر کے نام پر کروڑوں روپے نکالنے کے الزام میں پولیس نے 13افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ کشمیر عظمیٰ کو ملی تفصیلات کے مطابق مشتاق احمد ساکنہ دربیل کی جانب سے پولیس تھانہ چھاترو میں ایک شکایت درج کی گئی جس میں بتایا گیاکہ مشتاق احمد بلاک مغل میدان کے علاقہ دربیل کے جاب کارڈ ہولڈر محکمہ آر ڈی ڈی میں درج ہیں اور 2016سے کام کرتے آرہے ہیں لیکن ابھی تک جاب کارڈ ہولڈر و ں و کاریگروںکو انکی اجرت نہیں دی گئی جبکہ محکمہ کے ملازمین کی آپسی ملی بھگت سے ہر سال فرضی وینڈر بناکر انکے نام سے گورنمنٹ کے خزانے سے لاکھوں روپے کا گھوٹالہ کیا جاتاہے ۔انہوںنے مزید الزام لگایا کہ فرضی وینڈروں کے اے ٹی ایم و چیک بک محکمہ کے ملازمین نے غیرقانونی طور اپنے پاس رکھے ہیں جس سے وہ خود ہی پیسہ نکالتے آرہے ہیں ۔اس سلسلے میں پولیس نے جن ملازمین کے خلاف کیس درج کیا ہے ،اُن میں اُس وقت تعینات بی ڈی او صوبیہ فاطمہ، بی ڈی او مظفر وانی، بی ڈی او ارون کمار بڑیال، جونیئر انجینئر ہٹلر پریہار ، جونیئرانجینئر رجنیش کمار،منشی رام وی ایل ڈیلبو، مدثر حسین ، عبدالمجید ، سمیر شرما، سرجیت کمار،راجیش کمار، محمد سکندر و عبدالحفیظ بانڈے جی آر ایس شامل ہیںا۔ن کے خلاف پولیس تھانہ چھاترو میں ایف آئی آر زیرنمبر 13/2022آئی پی سی کی دفعہ 409/420/467کے تحت درج کی گئی ہے اور تحقیقات شروع کی گئی ہے۔علاقہ مغل میدان سے تعلق رکھنے والے مشتاق قاضی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہرسال وینڈر کے نام پر پیسہ نکالاگیاجبکہ ا یک سال میں 72لاکھ روپے بغیر کام کے نکالے گئے اور زیادہ تر پیسہ مقامی پنچوں کے کھاتوں میں ڈال کرنکالا گیا ہے۔