جموں //ملازمت کی باقاعدگی کے مطالبہ کولے کرمحکمہ صحت میں کام کررہے نیشنل ہیلتھ مشن ملازمین کی طرف سے شروع کی گئی ریاست گیرہڑتال کو مزید 48گھنٹوں تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔جموں و کشمیر نیشنل ہیلتھ مشن کی جو ائنٹ کو آر ڈنیشن کمیٹی کے بینر تلے اپنی مانگوں کو لے کر ملازمین نے جموں پریس کلب کے باہر احتجاج کیا ۔مظاہرین نے کہاکہ حالیہ دنوں سے شروع کی گئی ہڑتال کے دوران ریاستی حکومت کی جانب سے ان کو درپیش معاملات کو حل کر نے کے سلسلہ میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے تنگ آکر انہوں نے ہڑتال کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس دوران این ایچ ایم ملازمین نے حکومت سے امتیازی سلوک کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مارچ 2017میں ان کی پندرہ روز ہڑتال کے بعد حکومت کی طرف سے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جسے دو ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرناتھی تاہم آج دو سال ہونے کوہیں مگر یہ رپورٹ پیش نہیں ہوسکی ۔ان کاکہناتھاکہ اس کمیٹی نے ان کے ساتھ انصاف کرنے کے بجائے تاخیری حربے اپنائے اور کوئی مثبت کام نہیں کیا ۔ این ایچ ایم ملازمین نے مزید بتایاکہ بیس دسمبر 2017سے پھر سے انہوں نے ریاست گیر ہڑتال شروع کی جو 22جنوری کو اس وقت کے وزیر صحت اور شعبہ صحت کے پرنسپل سیکریٹری کی اس یقین دہانی پر ختم کی گئی کہ ان کے مطالبات پورے کئے جائیں گے لیکن ابھی تک ریاستی انتظامیہ کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔