عظمیٰ نیوز ڈیسک
کولکتہ//جمعہ کی شام کو اپنی ’مکمل ہڑتال‘کو ختم کرنے کے باوجود، جونیئر ڈاکٹروں نے وسطی کولکتہ میں رات بھر اپنا احتجاج جاری رکھا۔ ان کا الزام ہے کہ آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کی متوفی خاتون ڈاکٹر کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے کے لیے نکالی گئی ریلی کے دوران پولیس نے ان میں سے کچھ پر لاٹھی چارج کیا۔جونیئر ڈاکٹروں نے جمعہ کی رات 8.30بجے کے قریب سرکاری میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں اپنی ’مکمل ہڑتال‘ختم کردی لیکن مغربی بنگال حکومت 24گھنٹے کے اندر ان کے مطالبات پورے نہیں کرتی ہے تو وہ بھوک ہڑتال شروع کر دیں گے۔احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں کے نمائندے دیباشیش ہلدر نے کہا کہ جب آپ کسی اہم مسئلے کے لیے لڑرہے ہوں تو آپ سے توقع نہیں کی جا سکتی کہ چیزیں آسان ہوں گی۔ ہمیں ریاستی حکومت سے بہتر رویے کی توقع تھی۔پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج اور زبانی گالی دونوں غیر ضروری تھے۔ ہم معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ایسا نہیں ہوتا ہم یہ جگہ خالی نہیں کریں گے۔ آر جی کار میڈیکل کالج کے ڈاکٹر اور مختلف اسپتالوں کے ان کے ساتھی احتجاج میں شامل ہوئے۔ایک اور جونیئر ڈاکٹر انیکیت مہتو نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ریاستی حکومت اس پر ردعمل ظاہر کرے۔ اسے دکھانا چاہیے کہ وہ واقعی اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بے چین ہے۔ وقت گزر رہا ہے۔ ڈورینا کراسنگ پر احتجاجی مقام کے ارد گرد پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی کی وجہ سے جاری احتجاج کی وجہ سے ٹریفک میں کافی خلل پڑا۔مظاہرین نے زور دے کر کہا کہ مقتول خاتون ڈاکٹر کو انصاف دلانا ان کی اولین ترجیح ہے۔ ان کے نو مطالبات میں، وہ ریاستی صحت کے سکریٹری این ایس نگم کو فوری طور پر ہٹانے کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے اندر مبینہ انتظامی نااہلی اور بدعنوانی کے لیے جوابدہی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اضافی مطالبات میں ریاست کے تمام اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں کے لیے سنٹرلائزڈ ریفرل سسٹم کا قیام، ڈیجیٹل بیڈ ویکینسی مانیٹرنگ سسٹم کا نفاذ اور سی سی ٹی وی، آن کال رومز اور واش رومز کے لیے ضروری انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے ایک ٹاسک فورس کی تشکیل شامل ہے۔ اس کے علاوہ وہ ہسپتالوں میں پولیس سیکورٹی بڑھانے، مستقل خواتین پولیس اہلکاروں کی بھرتی اور ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کی خالی آسامیوں کو جلد پر کرنے کی وکالت کر رہے ہیں۔ہلدر نے زور دے کر کہا کہ ہر میڈیکل کالج میں طلبہ کونسلوں کے انتخابات فوری کرائے جائیں۔ تمام کالجوں کو ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے)کو تسلیم کرنا چاہیے اور کالجوں اور ہسپتالوں کا انتظام کرنے والی تمام کمیٹیوں میں طلبا اور جونیئر ڈاکٹروں کی منتخب نمائندگی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ جونیئر ڈاکٹرس مغربی بنگال میڈیکل کونسل (ڈبلیو بی ایم سی) اور مغربی بنگال ہیلتھ ریکروٹمنٹ بورڈ کے اندر مبینہ بدعنوانی اور لاقانونیت کی فوری تحقیقات کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔