سرینگر //بھارت میں خطہ افلاس کے نیچے زندگی گزر بسر کرنے والے 5کروڑ کنبوں کو مفت اور معیاری طبی امداد فراہم کرنے کیلئے یکم فروری 2018کو شروع کی گئی ’’ آیوشمان بھارت‘‘ اسکیم کے تحت جموں و کشمیر میں تقریباً6لاکھ50ہزار افراد کو لایا جارہا ہے۔ مذکورہ اسکیم کے تحت بھارت کی 40فیصد آبادی کو مفت اور معیاری طبی امداد فراہم کرنے کیلئے بیمہ کے زمرے میں لایا جائے گا۔ واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے امسال 7اپریل کوعالمی یوم صحت کیلئے ’عمومی طبی تحفظ ہر جگہ ہر ایک کیلئے‘موضوع کا انتخاب کیا ہے جس کے تحت پوری دنیا میں خطہ افلاس کے تحت زندگی گزر بسر کرنے والے لوگوں کو بیمہ کے زمرے میں لایا جائے گا۔ راشٹریہ بیمہ سرکھشا کریکرم کو بھارت کے وزیر خزانہ نے یکم فروری 2018کو’’ آیوشمان بھارت‘‘ میں تبدیل کرنے کا اعلان کردیا ہے مگر کشمیر وادی میں ابتک کسی کو بھی اس زمرے میں نہیں لایا گیا ہے۔ کشمیر میںمحکمہ خاندانی بہبود کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سمیر متو نے بتایا ’’مذکورہ اسکیم کے تحت کشمیر میں 6لاکھ 50 ہزار افراد کو لایا جائے گا ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے یکم فروری 2018کو پرانی انشورنس اسکیم ختم کرکے آیوشمان بھارت اسکیم متعارف کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ اسکیم کے تحت بیماکے تحت آنے والے ہر کنبے کو 5لاکھ روپے کا انشور کور ملے گا تاہم یہ رقم اہلخانہ کو نقد نہیں دی جائے گا بلکہ مرکزی سرکار کی جانب سے منظور کئے گئے نجی اور سرکاری اسپتالوں میں علاج و معالجہ کا خرچہ اٹھاکر ادا کیا جائے گا۔ ڈاکٹر سمیر متو نے بتایا کہ نئی اسکیم کے تحت فہرست میں چند تبدیلیاں لانی ہیں کیونکہ اسکیم میں مختلف نئی زمروں کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خاندانی بہبود کو 15اپریل 2018تک معلوم ہو جائے گا کہ اسکیم میں کیا کیا تبدیلیاں لائیں گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ بھارت وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے یکم فروری 2018کو راشٹریہ بیمہ سرکھشاکریکرم کا نام تبدیل کرکے اسکو آیوشمان بھارت‘‘ اسکیم کا نام دیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ پورے بھارت میں 5کروڑ کنبوں کو اسکیم کے تحت الائے جائے گا جس سے 50کروڑ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا جبکہ مذکورہ بیما اسکیم کو عملانے کیلئے اسپتالوں کی نشادہی کا کام جاری ہے اور بھارت میں مزید 24میڈیکل کالج تعمیر کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔