سرینگر//دختران ملت، پیپلز لیگ ،تحریک کشمیر ، ڈےمو کرےٹک پو لٹےکل مومنٹاور دیگر کئی مزاحمتی تنظیموں نے شوپیاں میں فوج کے ہاتھوں سکول وردی میں ملبوس کم سن طالب علم کی ہلاکت کو انتہائی بے دردانہ اورسنگدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے دنیا بھر میں موجود انسانی حقوق اداروں اور مہذب قوموں سے کشمیر میں جاری قتل غارت کے خلاف آواز بلندکرنے کی اپیل ہے۔دختران ملت کی ترجمان رفعت فاطمہ نے کمسن طالب علم عمر کمہار کی ہلاکت کو بھارتی افواج کی بوکھلاہٹ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ فرضی انکاونٹر سائٹ سے ایک کلو میٹر کی دوری پر اسکول وردی میں ملبوس کمسن پر ٹارگٹ فائر کر کے جاں بحق کر دیااور اس کی ہلاکت کی وجہ کراس فائرنگ کی زد میں آنا بتلایا گیاجبکہ انکاونٹر سائٹ پر کوئی عسکریت پسند ملا ہی نہیں تو کراس فائرنگ کب ہوئی ؟۔انہوں نے کہا کہ دوسری اور زاﺅرہ کے مقام پر خود بھارتی ایجنسیوں نے پتھر مار کر ایک بچے کو زخمی کروایا تاکہ اس واقعہ کو اچھال کر بھارت کے خلاف جموں کشمیر میں جاری مزاحمتی تحریک کو بدنام کیا جا سکے لیکن عمر کمہار جسے خود بھارتی وردی پوش نے ٹارگٹ فائر کیا بھارتی میڈیا نے اس کو اسکولی بچہ بتلا کر کوئی تبصرہ نہیں کیا حالانکہ اس کمسن کو خون میں لت پت اسی اسکولی وردی میں ہی سپرد خاک کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی انسانی کے اداروں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ نامعلوم افراد کے ہاتھوں اسکول بس پر پتھر پھینکنا بڑا جرم ہے یا بھارتی فوجی کے ہاتھوں اسکول یونیفارم میں ملبوس بچے کو ٹارگٹ کر کے جاں بحق کرنا؟۔بیان کے مطابق دختران ملت مزاحمتی قیادت سے ملتمس ہے کہ حال ہی میںسول ٹارگیٹ کلنگس ہوئیں ، جن میں زیادہ تر کم عمر بچےجاں بحق ہوئے ان کیسوں کو انٹر نیشنل کرمنل کورٹ میں میں لئےجانے کے لئے مثبت اقدام اٹھائیں۔اس دوران جنوبی کشمیر کی ناظمہ شائستہ کی سربراہی میں دختران ملت کا ایک وفد دربگام سمیر ٹائگر اورعاقب خان کے گھر ان کے گھر والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے گیا۔ادھرپیپلز لیگ کے سینئر رہنما محمد مقبول صوفی نے معصوم طالب علم کی بے دردانہ ہلاکت کو انتہائی سنگدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسپا کے زیر سایہ دندناتے پھر رہے بے لگام افواج کو انسانی خون کا اس قدر چسکا لگا ہے کہ معصوم کلیوں وادھ کھلے گلابوں کو مسلتے ہوئے ہاتھ نہیں کانپتے نہ کلیجہ بھر آتا ہے انسانی حقوق کی اس انداز سے دھچھیاں بکھیری جارہی ہے کہ معلوم ہو رہا ہے کہ ہمارا پالہ جنگلی جانوروں سے پڑا ہے جہاں قانون نام کی کوئی چیز نہیں ۔تحریک کشمیر کے صدر محمد موسیٰ نے عمر احمد کمہار کی ہلاکت نہ صرف انسانیت کا قتل ہے بلکہ جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے کہ جس نے حقوق بشری کی عالمی تحریک کو بھی شرمسار کرکے رکھ دیا ہے ۔انہوںنے حقوق بشری کے مقامی و بین الاقوامی ذمہ داروں سے اپیل کی کہ وہ بلا کسی مذہبی، ملکی اور رنگ و نسل کی وابستگی کے آگے آکر اس طرح کے واقعات پر صدائے احتجاج بلند کریں اور معصوم بچوں کے قتل عام کو رکوانے کی کوشش کریں ۔ ڈےمو کرےٹک پو لٹےکل مومنٹ کے سےنئر لےڈر اور ضلع صدر سر ےنگر محمد عمران نے دےگر پارٹی کار کنوں کے ہمراہ نوگام سر ےنگر مےں نماز جمعہ کے موقعہ پر خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ کہ رواں ہفتے کے دوران شوپیان اور پلوامہ میںظلم وبربریت کی بدترین کارروائی میں نصف درجن کشمیریوں کو خون میں نہلا دیا اور سینکڑوں کو زخمی کردیاہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور پوری دنیا سے بالعموم اور بھارت کے انسان دوست لوگوں سے بالخصوص اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ظلم اور قتل غارت کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ ماس مومنٹ کے سربراہ فریدہ بہن جی نے کہا کہ ایک غیور قوم کی حیثیت سے ہمیں اپنے شہداءکے خون کا معاوضہ بجلی، پانی، سڑک اور ملازمت جیسے حقیر مفادات کی صورت میں مانگنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ بھارت کی طرف سے کشمیری حریت پسند عوام کے خلاف ظلم اور جبر کی کارروائیاں اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہیں، لیکن اس کے باوجود تحریک آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے ہر طرف بلند ہورہے ہیں ۔