سرینگر //معروف صحافی اور مصنف مقبول ساحل کی پہلی برسی پر کلچرل اکیڈمی سرینگر میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پہاڑی زبان وادب سے تعلق رکھنے والے ادیبوں قلمکاروں اور شعرا نے شرکت کر کے اُنہیں شانداز الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا ۔تقریب کی صدارت پہاڑی زبان کے معروف فنکار وقلمکار عبدالرشید قریشی نے انجام دی جبکہ محکمہ فلوریکلچر کے ڈائریکٹر کشمیر ڈاکٹر حفیظ مسعودی مہمان خصوصی تھے ۔معروف قلمکار پرویز مانوس اور زبیر احمد قریشی نے مرحوم مقبول ساحل کی زندگی پر ایک مقالہ پیش کیا ۔تقریب پر بولتے ہوئے عبدالرشید قریشی نے کہا کہ مقبول ساحل ایک جذباتی نڈر اور بے باک انسان تھے اورانہوں نے مادری زبان کی ترقی کیلئے ہمیشہ کوششیں کی ۔ قریشی نے اس دوران نوجوانون قلمکاروں پر زور دیا کہ ساحل نے جو کام ادھورا چھوڑاہے اُس کو آگے بڑھایا جائے ۔ڈاکٹر حفیظ مسعودی نے مقبول ساحل کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم مقبول ساحل اُن حالات کے تھپیڑوں کے بیچ ایک اُمید کی کرن پا کر وہ سب کچھ کر گئے جو وہ کرنا چاہتے تھے ۔محمد اشرف ٹاک نے کہا کہ مرحوم ساحل صرف ایک صحافی ہی نہیں بلکہ شاعر ،ادیب، کالم نویس، فوٹو گرافر اور براڈکاسٹر بھی تھے اور وہ اپنے پیچھے بہت کچھ چھوڑ گئے ہیں ۔