معاملہ35اے کا: مزاحمتی قیادت کی سر جوڑ کر مشارت

 سرینگر // مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ سماج کے سبھی طبقوں کو اعتماد میں لیکر لوگوں سے مشاورت کرے گی تاکہ  دفعہ 35A کا دفاع کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنائی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشترکہ قیادت  27اگست کو اگلی سماعت سے قبل وکلاء، تاجروں، ٹرانسپورٹروں، ڈاکٹروں، ہوٹل مالکان اور صنعت کاروں سے اس اہم معاملے میں انکا نکتہ نظر جاننے کی کوشش کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شام میر واعظ اور ملک، حیدر پورہ میں گیلانی کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے دفعہ 35Aکا دفاع کرنے کے معاملے پر مشارت کی۔کئی گھنٹوں تک مشاورت کرنے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ سماج کے سبھی طبقوں کو اعتماد میں لیا جائیگا جس کے بعد ریاست کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازش کا  مقابلہ کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ ریاستی عوام نے تاریخی ہڑتال کر کے عبدیہ دیا ہے کہ وہ قربانی کیلئے تیار ہیں۔مشترکہ قیادت نے پہلے ہی عوامی رابطہ مہم کی شروعات کی ہے اور اس سلسلے کے اگلے مرحلے میں وکلاء، ڈاکٹروں، تاجروں،طلباء،ملازمین، ٹرانسپورٹروں کی انجمنوں اور ایسوسی ایشنوں کے صدور سے رابطہ قائم کیا ہے تاکہ کوئی مشترکہ حکمت عملی اپنائی جاسکے۔میر واعظ عمر فاروق نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ میٹنگ کے دوران چند اہم فیصلے لئے گئے‘‘۔