معاملہ GST کا،17جون کو اسمبلی اجلاس ہوگا

سرینگر// حکومت نے17جون سے اسمبلی کا خصوصی4 روزہ اجلاس طلب کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیشن کے دوران جی ایس ٹی کو ریاست میں لاگو کرنے پر بحث کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں منعقدہ کابینہ میٹنگ کے دوران ملازمین کے حق میں11فیصد مہنگائی بھتہ واگزار کرنے کا اعلان کیا گیا جبکہ نئی صنعتی پالیسی اور آبی پالیسی کو بھی ہری جھنڈی دکھائی گئی۔کشمیر پولیس سروس افسراں کو ترقی دینے کیلئے کابینہ سب کمیٹی کی سفارشات پر بھی مہر ثبت کی گئی جبکہ5آئی پی ایس افسران اور ایک آئی ائے ایس افسر کو ترقیوں سے نوازا گیا۔ادھر مسافر کرائیوں میں بھی اضافہ کیا گیا جبکہ کمیشن برائے ازالہ شکایات صارفین کیلئے جسٹس(ر) سنیل ہالی کو سربراہ مقرر کیا گیا۔
خصوصی اسمبلی اجلاس
 کابینہ میٹنگ کے بعد سرینگر میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ ڈاکٹر حسیب درابونے گڈس سروس ٹیکس(جی ایس ٹی) کو جموں کشمیر میں لاگو کرنے کیلئے17جون سے ریاستی اسمبلی کا خصوصی سیشن بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس کے دوران جی ایس ٹی پر بحث کی جائے گی۔انہوں نے کہا ’’ کابینہ میٹنگ میں اس بات کی خواہش ظاہر کی گئی کہ جی ایس ٹی کی توسیع کیلئے مخصوص مسائل پر اسمبلی میں خصوصی اجلاس کے دوران بحث ہوگی‘‘۔انہوں نے کہا کہ یہ خصوصی سیشن17جون سے4روز تک جاری رہے گا۔ جی ایس ٹی سے متعلق مزید تفصیلات فرہم کرتے ہوئے ڈاکٹر حسیب درابو نے کہا کہ اس کے تین پہلو ہیں جن میں آئینی،انتظامی اور قانون سازی بھی شامل ہیں اور خصوصی سیشن کے دوران اس کی توسیع کیلئے آئنی ترمیم کی جائے گی۔ڈاکٹر درابو کا کہنا تھا’’ آئینی ترمیم101کے تحت جی ایس ٹی کو ملک میں لاگو کیا جائے گا،تاہم جموں کشمیر میں یہ لاگو نہیں ہوسکتا،اس لئے ہم قانونی ترمیم101کو لوگو کرنے کیلئے اسمبلی کو استعمال میں لائے گے‘‘۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ جموں کشمیر میں اپنا جی ایس  ٹی ہوگا جبکہ’’ اس کے مسودہ پر کابینہ میں بحث ہوئی اور اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ اس کو اسمبلی میں  پیش کیا جائے گا‘‘۔جی ایس ٹی کو ریاست میں شامل کرنے پر دفعہ370کو زک پہنچنے کے خدشات کو نکارتے ہوئے ڈاکٹر حسیب درابو نے کہا کہ جموں کشمیر کے آئین میں کوئی بھی تر میم نہیں کی جائے گی،اور اس کا دفعہ370کے ساتھ کچھ نہیں ہے۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ ابتدائی طور پر جو خاکہ کھینچا گیا ہیں،ا س کے مطابق1500سے1600کروڑ روپے کا  اضافی ٹیکس بھی ریاست کو حاصل ہوگا۔ وزیر کزانہ سے جب یہ پوچھا گیا کہ سابق مخلوط سرکار کے دوران انہوں نے جی ایس ٹی کی مخالفت کی تھی،اور اب حمایت کر رہے ہیں تو کیا یہ تضاد نہیں ،تو انہوں نے کہا کہ2014کے بعد اس نظام میں کافی تبدیلی عمل میں لائی گئی اور جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگوں کے دوران چھوٹے سے چھوٹے مسئلے کو بھی حل کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی کو لاگو کرنے کیلئے گزشتہ برس دسمبر سے ہی تاجروں اور صنعت کاروں کو قبل از بجٹ میٹنگوں سے ہی اعتماد میں لینے کا سلسلہ جاری ہے۔وزیر خزانہ نے کابینہ کو بتایا کہ ریاست کے آئین کی دفعہ 5کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں ہوگی جس کے تحت ریاستی حکومت مالی خود مختاری اور ٹیکس عائد کرنے کا اختیار حاصل کرتی ہے۔وزیر خزانہ نے کابینہ کو مزید جانکار ی دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے ڈیلروں سے جڑے ٹیکس تنازعے ریاست کی جانب سے تشکیل دئیے گئے ٹریبونل میں حل کئے جائیں گے۔کابینہ نے اس بات پر اطمینا ن کا اظہار کیا کہ جی ایس ٹی کی عمل آوری سے ایل او سی آر پار تجارت اپنی موجودہ ہیئت میں جاری رہے گی اور اس تجارت پر کسی بھی طرح کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
پولیس کی زمرہ بندی
 نعیم اختر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بات پر اتفاق پایا گیا ہے کہ ترقیوں کے فوائد ان کے پی ایس افسران کو دیا جائے گا جنہیں آئی پی ایس زمرے میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ریاست میں سخت صورتحال کے دوران کام کر رہی ہے اور کابینہ سب کمیٹی کی سفارشاتی رپورٹ کو کابینہ میں ہری جھنڈی دکھا ئی گئی۔ نعیم اختر نے کہا’’ حکومت نے ’’کے پی ایس‘‘ افسران کو ’’کے ایس افسران‘‘ کے برابر لانے کی کوشش کی،اور اب کے پی ایس افسران بھی ترقیوں کے اسی طرح فوائد اٹھائیں گے جس طرح کے اے ایس افسران اٹھاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیوں کا انتظار کر رہے کے اے ایس افسران کو سپر ٹائم پے اسکیل دیا جائے گا جو ڈی آئی جیز اور آئی جیز کی بنیادوں پر ہوگا،تاہم انکی تقرری علیحدہ سے کی جائے گی۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ ’’کے پی ایس‘‘ افسران کو’’آئی پی ایس‘‘ کاعہدہ دیا جائے گاتو انہوں نے کہا’’کشمیر پولیس سروس افسران کیلئے6انڈیشن پولیس سروس عہدوں کو مخصوس رکھا گیا ہے‘‘۔وزیر نے کہا کہ سالوں سے ریاستی پولیس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی،اور اب انکے لئے ایک نئی سیڑھی تیار کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر50’’کے پی ایس‘‘ افسران کو’’آئی پی ایس‘‘ میں شامل کیا جائے گا تو اس سے بڑا فرق پڑے گا۔جے کے پولیس سروس کیڈر کی تخلیق اور سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کوٹے میں اضافے کو ریاستی کابینہ نے منظور دی ۔کابینہ فیصلے کے تحت جے کے پولیس سروس کیڈر کی تخلیق ہوگی اور سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کوٹے  میں 25فیصد سے بڑھ کر50فیصد ہوگی ۔انہوں نے بتایا کہ سلکشن گریڈ کانسٹبل کے تنخواہ گریڈ میں بھی2100سے اضافہ کر کے2400روپے کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ملازمت حاصل کرنے کے9 سال بعد کانسٹبل کو سیلکشن گریڈ کی عہدہ دیا جائے گا۔
ملازمین کو راحت
حکومتی ترجمان اور تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر نے ملازمین کو راحت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری ملازمین کے حق میں11فیصد مہنگائی بھتہ واگزار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ الاونس2 قسطوں میں جولائی2016اورجنوری2017سے بالترتیب7اور4فیصد کی شرح سے واگزار کیا جائے گا۔نعیم اختر نے کہا‘‘ یہ ملازمین کیلئے خوش خبری ہے اور یہ رقم ملازمین کے ’’جی پی فنڈ‘‘کھاتوں میں جمع کی جائے گی‘‘۔
مسافر کرائیوں میں اضافہ
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امورصارفین و عوامی تقسیم کا ری کے وزیر چودھری ذوالفقارعلی نے کہاکہ ڈیزل اورپیٹرول کی قیمتوں میں متواتراٖضافہ ہورہاہے ،جس وجہ سے نجی یاپرائیویٹ ٹرانسپورٹروں کومالی مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے ۔انہوں نے کہاکہ کابینہ اجلاس میں یہ فیصلہ لیاگیاکہ مسافرکرایہ میں اضافہ کیاجائے تاکہ نجی ٹرانسپورٹروں کے اخراجات کوکسی حدتک کم کیاجاسکے ۔ذوالفقارعلی نے مسافرکرایہ میں اضافہ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ بڑی مسافربسوں کے کرایہ میں 13.75،درمیانی اورمنی بسوں کے کرایہ میں 13.7،ٹیکسیوں ودیگرچھوٹی گاڑیوں کے کرایہ میں 8.25فیصد،آٹورکھشاکے کرایہ میں 2.85اوردیگرمسافرگاڑیوں کے کرایہ میں 13.7فیصداضافے کوبھی کابینہ میں منظوری دی گئی ۔انہوں نے کہاکہ یہ نجی ٹرانسپورٹروں کی ایک دیرینہ مانگ تھی جسکوسرکارنے پوارکیاہے ۔
صارفین کمیشن میں صدر کی تقرری
 کابینہ اجلاس میں ریاستی ہائی کورٹ کے ایک سابق جج جسٹس(ر) سنیل ہالی کی کمیشن برائے ازالہ شکایات صارفین)جے اینڈ کے سٹیٹ کنزیومر ڈسپوٹس ریڈرسل کمیشن( کے صدرکی حیثیت سے تقرری کو منظوری دی گئی ۔جسٹس ہالی اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد5سال تک اس عہدے پر رہیں گے۔
آئی پی ایس افسران کی ترقی
وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ میٹنگ کے دوران جموں کشمیر کیڈر 1999 بیچ کے آئی پی ایس آفیسر ایس آنند جین اور ایس آر سمیول کو پرفارما بنیادوں ، نتیش کمار ، اشکور احمد وانی اور نثار احمد کو5  جون 2017  سُپر ٹایم سکیل – (II )- آئی جی پی ( تنخواہ میٹرکس میں 14 ویں سطح) پر ترقی دینے کو منظوری دی ہے ۔ 
نئی صنعتی پالیسی
 نعیم اختر نے بتایا کہ کابینہ میٹنگ کے دوران 2016-26 کی صنعتی پالیسی کے حوالے سے رہنما خطوط کو اختیار کرنے کو منظوری دی ہے جو پالیسی کے رہنے تک نافذ رہیں گے اور ان پر فوری طور سے عملدرآمد ہو گا ۔انہوں نے کہاننئی صنعتی پالیسی مارچ 2016 میں مشتہر کی گئی تھی ۔ مشتہر ہونے کے بعدمتعلقین بشمول صنعتی انجمنوں نے مطالبہ کیا کہ ان رہنما خطوط کے مختلف مدوں کے حوالے سے وضاحت کی جانی چاہئے ۔ یہ رہنما خطوط متعلقین کی تجاویز  اور بین محکمانہ و فائنانس و قانون محکمہ کی باہمی مشاورت سے تیار کی گئی ہیں ۔ 
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی 5  اسامیاں
 کابینہ میٹنگ کے دوران نئی دہلی میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی 4  آسامیاں وجود میں لانے اور نئی دہلی میں لاء افسروں کے ماہانہ کونسل فیس مین اضافی کرنے کو منظوری دی ہے ۔ اس طرح ریکارڈ پر ایڈووکیٹ ہر ماہ 30 ہزار کی رٹینر شپ جبکہ 10 ہزار کا کونسل فیس فی کیس لینے کے اہل ہوں گے ۔ کابینہ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی اضافی آسامی وجود میں لانے کو بھی منظوری دی جو ریاست سے باہر کی ریاستی جائیداد سے متعلق معاملات دیکھا کریں گے ۔ خاص طور سے وہ پنجاب ( چندی گڑھ اور امرت سر ) و ہریانہ ( سرسا ) وغیرہ میں کیسوں کو دیکھا کریں گے ۔  
جموں کشمیر بنک کو اراضی تفویض
 کابینہ میٹنگ کے دوران گورنمنٹ جوائینری مل پانپور کے پاس دستیاب 50 کنال اراضی لیز بنیادوں پر جموں کشمیر بنک لمٹیڈ کو 45 لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے دینے کو منظوری دی ہے تا کہ وہاں میگا کرنسی چسٹ اور سٹاف ٹریننگ کالج قایم کیا جا سکے ۔ کابینہ نے پونچھ ضلع کے  گاؤں ستھرا تحصیل منڈی میں موجود 64 کنال ایک مرلہ ریاستی اراضی تکنیکی تعلیم محکمہ کو تفویض کرنے کو منظوری دی گئی تا کہ وہاں ایک گورنمنٹ پالی ٹیکنک کالج تعمیر کیا جا سکے ۔