جموں// صوبائی کمشنر جموں نے دعویٰ کیا ہے کہ پونچھ ، راجوری اور جموں اضلاع میں 652 افراد نے 3758 کنال سرکار ی اراضی پر تجاوزات کھڑا کی ہیں۔ اگر چہ محکمہ مال کی طرف سے تمام تحاصیل کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں ، تاہم سرکاری اعداد و شمار میںدعویٰ کیا گیاہے کہ ضلع پونچھ کی تحصیل حویلی کے گائوں دیگوار ملڈیلیان میں 102 افراد نے محکمہ مال کے ریکارڈ میں قلم زنی کر کے684 کنال سرکاری اراضی درج کرکے اس پر قبضہ کیا ۔اسی طرح راجوری ضلع کی تھانہ منڈی تحصیل کے دیہات راجدھانی ، بنگائی ، کوٹے ، پلن گرہ ، شاہدراہ، دارا ، نیلی ، ڈھوک ، بھٹیلی ، سمسمت،ڈوڈہ سن پائیں، ، الال ، تھانہ ، کیروٹ ، خانیال کوٹے ، منگوتا، بہروٹ ، خابلن،پال گڑھ، نیروجل میں 96 افراد نے 714 کنال ریاستی اراضی پر قبضہ کیا ہے۔مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ راجوری ضلع کے مانجاکوٹ میں 54 افراد نے 496 کنال سرکاری اراضی پر تجاوزات کھڑاکی ہیں۔ اس اراضی کو محکمہ مال کے ریکارڈ میں بھی درج کیا گیا ہے۔جموں ضلع کے جوریاں علاقے میں 400 افراد نے 1864 کنال سرکاری اراضی پر تجاوزات کیں۔ادھمپور میں 6592 کنال سرکاری اراضی پر 1008 افراد کو روشنی اسکیم سے فائدہ ہوا ہے۔ ادھمپور ضلع کی تحصیل چنینی میں 6215 کنال اراضی پر 959 افراد روشنی ایکٹ کے تحت مستفید ہوئے ۔ دیہاتیوں میں 6215 کنال سرکاری اراضی پر تجاوزات کی گئیں ہیں جن میں مڈا ، کیتھر جاگیر ، بشت ، دھر شیو گڑھ ، کوہسار ، گاشنڈ ، گشند / بپ ، کوسر / بپ ، ستالٹا ، بنت ، چاٹ، تندھر ، منڈلوٹ / کد ، بین / سدمہادیو ، بائن ، بچل ، منتالی ، گھمالی ، کھروا ، ہریدوار ، کھروا ، کٹوالٹ شامل ہیں۔ اگرچہ اس زمین کو روشنی اسکیم کے تحت کمیٹی نے منظوری دے دی ہے ، لیکن ضلع ادھمپور میں اس انتقال کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔اودھمپور ضلع کے لٹی ماروتھی کے علاقے میں ، روشنی مقدمات کے تحت رکھی گئی 377 کنال اراضی پر 49 افراد نے فائدہ اٹھایا ہے اور کمیٹی نے اس کی منظوری بھی دے دی ہے۔