سرینگر// جمعہ کو نیشنل کانفرنس کا ایک وفد سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ کی سربرہی میں ریاستی گورنر این این وہرا سے ملاقائی ہوا ۔وفد نے گورنر کو بتایا کہ جی ایس ٹی کے اطلاق کیلئے آئین ہند کی101ترمیم کو ریاست میں لاگو کرنے سے ریاست کی مالی خود مختاری اور خصوصی پوزیشن دفعہ370 کو زک پہنچنے کا خدشہ ہے ۔وفد نے گورنر کو بتایا کہ ریاستی سرکار جی ایس ٹی کو ریاست میں لاگو کرنے کیلئے بے چین اور بے قرار ہے اور اسی لئے 17جون کو ریاستی اسمبلی کا اجلاس بلایا جا رہا ہے۔ راج بھون سرینگر میں گورنر سے ملنے والے وفود میں جنرل سکریٹری علیٰ محمد ساگر صوبائی صدر ناصر اسلم ونی دیوندر سنگھ رانا، سینئر لیڈران محمد شفیع اوڑی، محمد اکبر لون اور ٹریجرر شمی سنگھ اوبرائے شامل تھے ۔وفود نے گورنر سے ملاقات کے دوران کہا کہ جی ایس ٹی ریاست کی مالی خودمختاری اور ریاست کے لوگوں کو حاصل خصوصی اختیارات کیلئے سم قاتل ہے ۔پارٹی ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پارٹی صدر عمر عبداللہ کی سربراہی میں نیشنل کانفرنس کے وفد نے گورنر کو جی ایس ٹی کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اُس سے نہ صرف ریاستی آئین بلکہ ریاستی اسمبلی کی خودمختاری پر حملہ ہے ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ گورنر کو آگاہ کیا کہ جی ایس ٹی بل میں جس طرح کے انتظامات کئے گے ہیں اُس کی وجہ سے نظام میں مستقبل کیلئے ریاستی اسمبلی کا کردار ختم ہو جائے گا ۔ نیشنل کانفرنس وفد نے اس دوران گورنر کو ایک یاداشت بھی پیش کی جس میں انہیں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا کہ وہ ریاستی سرکار کو اس بات کا پابند بنائیں تاکہ ریاست کی خصوضی پوزیشن اور مالی خودمحتاری پر منفی اثر نہ پڑے۔ نیشنل کانفرنس نے اس دوران ریاستی سرکارکو آل پارٹی میٹنگ بلانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی پر بحث کی جائے تاکہ مختلف سیاسی جماعتوں کو جن خدشات کا احتمال ہے،انہیں دور کیا جائے۔ معلوم رہے کہ اس سے قبل بھی نیشنل کانفرنس کور گروپ کا اجلاس کارگزار صدر عمر عبداللہ کی صدارت میں اُن کی رہائش گاہ میں منعقد ہوا۔جس میں آل پارٹی میٹنگ طلب کرنے کا سرکار کو مشورہ دیا گیا تھا ۔