نئی دہلی// سپریم کورٹ نے مظفر پور کے چلڈرین ہوم میں جنسی استحصال کے معاملے میں میڈیا رپورٹنگ پر پابندی سے متعلق پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست پر بہار حکومت اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے جواب طلب کیا ہے ۔ جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے منگل کے روز سماعت کے دوران ریاستی حکومت اور معاملے کی تحقیقات کرنے والے سی بی آئی کو نوٹس جاری کرکے جوابی حلف نامہ دائر کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت عظمی نے کیس کی آئندہ سماعت کے لئے 18 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے ۔ عرضی گزار محترمہ فوزیہ کی دلیل تھی کہ اس معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک لگانے سے متعلق پٹنہ ہائی کورٹ کا 29 اگست کا حکم غلط ہے ۔ یہ حکم معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر مکمل پابندی لگانے کی طرح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے اس حکم سے آئین کے تحت شہریوں کو فراہم کردہ اطلاعات پانے کا بنیادی حق ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے اسے صحافت کی آزادی پر حملہ بھی قرار دیا۔ عدالت کو آج سماعت کے دوران بتایا گیا کہ پٹنہ ہائی کورٹ نے ایک خاتون وکیل کو اس معاملے میں رفیق عدالت مقرر کیا ہے ، جو متاثرہ لڑکیوں سے ملے گی اور ان کا انٹرویو کرے گی۔ اس دلیل کو سننے کے بعد عدالت عظمی نے رفیق عدالت کی تقرری پر بھی روک لگا دی۔یواین آئی