نئی دہلی// ملک میں مصالحوں کی پیداوار سال 2014-15 میں 67.64 لاکھ ٹن سے بڑھ کر 60 فیصد کے اضافے کے ساتھ سال 2020-21 میں تقریباً 107 لاکھ ٹن کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے ۔مرچ، ادرک، ہلدی، زیرہ وغیرہ جیسے اہم مصالحوں کی پیداوار میں شاندار اضافہ کی وجہ سے غیر ملکی زرمبادلہ کی کمائی 2014-15 میں 14899 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2020-21 میں 29535 کروڑ روپے ہو گئی ہے ۔ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کل یہاں ڈائریکٹوریٹ آف اریکا اینڈ اسپائسز ڈیولپمنٹ کی طرف سے شائع کردہ کتاب ‘‘اسپائس اسٹیٹسٹکس ایٹ اے گلانس2021’’ کا اجرا کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پیدا ہونے والے مصالحوں کے تمام اعداد و شمار- مسالوں کا علاقہ، پیداوار- پیداواریت، برآمد درآمد، قدر اور اہمیت کا ایک خاص مجموعہ ہے ۔سال 2014-15 سے 2020-21 کے دوران، ملک میں مصالحوں کی پیداوار سال 2014-15 میں 67.64 لاکھ ٹن سے بڑھ کر سال 2020-21 میں 106.79 لاکھ ٹن ہو گئی، جس کی سالانہ شرح نمو 7.9 فیصد ہے ۔ یہ اضافہ پیداواری رقبہ 32.24 لاکھ ہیکٹر سے بڑھ کر 45.28 لاکھ ہیکٹر ہونے کی وجہ سے ہوا۔ بڑے مصالحوں میں زیرہ (14.8 فیصد)، لہسن (14.7 فیصد)، ادرک (7.5 فیصد)، سونف (6.8 فیصد)، دھنیا (6.2 فیصد)، میتھی (5.8 فیصد)، لال مرچ (4.2 فیصد) اور ہلدی (1.3 فیصد) شامل ہیں) کی پیداوار میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔پیداوار میں تیزی سے اضافے کے نتیجے میں برآمد کے لیے معیاری مصالحہ جات کی دستیابی ہوئی ہے ۔ یہ مصالحوں کی برآمدات میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے ، جو مذکورہ مدت کے دوران 14,900 کروڑ روپے مالیت کے 8.94 لاکھ ٹن سے بڑھ کر 29535 کروڑ روپے (3.98 بلین امریکی ڈالر) مالیت کے 1.6 ملین ٹن تک پہنچ گئی اور حجم کے لحاظ سے یہ نمو 9.8 فیصد تھی۔ اور قدر کے لحاظ سے 10.5 فیصد کی سالانہ ترقی ہے ۔ مصالحے کی برآمدات تمام باغبانی فصلوں سے کل برآمدی آمدنی کا 41 فیصد حصہ ڈالتی ہیں اور زرعی اجناس میں صرف سمندری مصنوعات، غیر باسمتی چاول اور باسمتی چاول کے بعد چوتھے نمبر پر آتی ہیں۔ملک میں مصالحوں کی پیداوار میں شاندار اضافہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ذریعے نافذ کردہ ایم آئی ڈی ایم ، آر کے وی وائی، پی کے وی وائی، پی ایم کے ایس وائی وغیرہ جیسے مختلف ترقیاتی پروگراموں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے ۔