بانڈی پورہ// لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے بانڈی پورہ ضلع میں سرمائی تیاریوں کا جائزہ لیا اور عوامی وفود سے تبادلہ خیال کیا۔ مشیر فاروق خان کے ہمراہ چیئرمین ضلعی ترقیاتی کونسل عبدالغنی بٹ ، ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر اویس احمد ، ایس پی محمد زائد ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر علی افسرخان، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ظہور احمد میر ، مشیر کے او ایس ڈی،ایس ای ’کے پی ڈی سی ایل‘ ، وائس چیئرپرسن ڈی ڈی سی کوثر شفیق،بی ڈی سی کے دیگر اَفسران ، چیئرپرسن ، چیئرمین میونسپل کونسل بانڈی پورہ ، حاجن اور سنبل کی میونسپل کمیٹیوں کے صدور کے علاوہ ضلع کے دیگر سینئر اَفسران بھی تھے۔ مشیر موصوف نے ضلع میں سرمائی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے اَفسران کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی۔ اس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر نے ضلع کے ترقیاتی منظر نامے اور سردیوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ضلع کی تیاریوں کے بارے میں مختصر تعارف پیش کیا۔ اِس موقعہ پر بتایا گیا کہ تمام مطلوبہ راشن گریز پہنچایا گیا ہے اور مستحقین کو پیشگی راشن بھی فراہم کیا گیا ہے ۔موجود اَفسران نے کہاکہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان پہلے وضع کیا جاچکا ہے اور خراب موسمی حالات کی صورت میں اس پر عمل کیاجائے گا ۔ اُنہوں نے مشیر موصوف کو جانکاری دی کہ ضلع اور ذیلی ضلع سطح پر کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں جو برفباری کے دوران شکایات کا فوری ازالہ کو یقینی بنانے کے لئے تمام محکموں کے ساتھ رابطہ کرتے ہیں ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ نے کہا کہ سنو کٹر مشینیں تمام مقامات پر سٹینڈ بائی موڈ پر رکھی گئی ہیں اور برف جمع ہونے کے فوراً بعد کلیئر نس آپریشن جاری رہے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے ہر شعبہ بالخصوص پی ڈی ڈی ،آر ڈی ڈی اور پی ایچ اِی کی تیاریوں کا جائزہ لیا اور انہیں خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ۔اُنہوں نے پی ڈی ڈی اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں اور بجلی چوری اور غیر قانونی ہُکنگ کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر بھی زور دیا۔ مشیر نے شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے عوام سے تعاون طلب کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہیٹنگ آلات کا بے دریغ استعمال سے سسٹم پر بوجھ پڑتا ہے جس سے بجلی کی با ربار کٹوتی ہوتی ہے ۔ متعدد عوامی وفود جن میں پنچایت راج اِداروں ( ڈی ڈی سیز ، بی ڈی سیز ، سرپنچوں اور پنچوں) شامل ہیں ،نے مشیر موصوف کو مفاد عامہ کے مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔ چیئرپرسن ڈی ڈی سی بانڈی پورہ کی قیادت میں ڈی ڈی سی ممبران نے ضلع میں سول اِنتظامیہ اور پولیس کے کام کی تعریف کی اور مختلف سکیموں کی عمل آوری میں اِنتظامیہ اور پی آر آئی کے درمیان تعاون اور تال میل پر روشنی ڈالی۔وفود نے محکمہ دیہی ترقی میں عملے کی کمی اور لاڈلی بیٹی سکیم کو بانڈی پورہ اور ضلع کے دیگر دور دراز علاقوں تک بڑھانے کا مطالبہ ،سرمائی موسم میں بجلی کی فراہمی ، لولاب بانڈی پورہ سڑک کی تعمیر ،گریز ٹنل کی تعمیر ، پی ایم جی ایس وائی سڑکوں سمیت مختلف سڑکوں کی تعمیر، کھیل کے بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینا، تعلیمی اِداروں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی ،سمارٹ کلاسوں کا آغازہ وغیرہ مختلف مسائل کو اُجاگر کیا۔ مشیر موصوف نے عوامی مطالبات کو بغور سنا اوراِن مطالبات کو ضرورت کے مطابق کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اُنہوں نے یقین دِلایا کہ اِن مطالبات کے جلد ازالے کے لئے متعلقہ اَفسران سے بات کریں گے ۔اُنہوں نے کہا کہ بجلی، سب سے بڑا مسئلہ ہے اور سپلائی سسٹم کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں ۔اُنہوں نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔اُنہوں نے کہا کہ وہ آلوسا۔ لولاب سڑک کا معاملہ پی ایم جی ایس وائی اور محکمہ جنگلات کے ساتھ اُٹھائیں گے۔ بعد میں مشیر نے ’’ ممکن ‘‘ سکیم کے تحت نوجوانوں کو 27 گاڑیوں کی چابیاں بھی دیں ۔اِن مقامات کی سفارش ضلعی سطح پر عمل در آمد کمیٹی بانڈی پورہ نے لائیو لی ہڈ سکیم کے تحت کی تھی۔ اِس موقعہ پر بتایا گیا کہ ’’ ممکن‘‘ سکیم کے تحت اَب تک بے روزگار نوجوانوں کو 44 گاڑیاں فراہم کی جاچکی ہیں۔ مشیر موصوف نے آئی ڈی ڈیز سکیم کے تحت تین ڈیری یونٹس کو تین بے روز گار نوجوانوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے منظوری نامے بھی حوالے کئے۔