سرینگر// مرکز کی طرف سے نامزد مذاکراتکار دنیشور شرما نے مشن کشمیر کے دوسرے روز قریب 40 وفود سے ملاقات کی۔ شرما نے دوسرے روز بھی مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں اور انجمنوں کے نمائندوں سے ملاقاتوں کا طویل سلسلہ جاری رکھا۔منگل کو سکھ کارڈی نیشن کمیٹی چیئرمین جگموہن سنگھ رینہ نے دنیشور شرما کے ساتھ ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران سکھ کارڈی نیشن کمیٹی نے اقلیتی طبقے کے مسائل اور مسئلہ کشمیر پر بات چیت کی۔ رینہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہوں نے مرکزی رابطہ کار کو بتایا’’ کشمیر کی اصل صورتحال کو حل کرنے اور نوجوانوں میںجو تنہائی ہے،اس کو دور کرنے کی ضرورت ہے‘‘۔انہوں نے بتایا کہ مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے دور اقتدار میں1953سے ہی کشمیریوں کو تنہائی کا احساس ہوا،اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوا۔ جگموہن سنگھ رینہ نے کہا کہ ریاست میں قیام امن کیلئے حریت کانفرنس سمیت دیگر مزاحمتی لیڈرشپ اور دیگر فریقین سے بات چیت ضروری ہے،جبکہ پاکستان کو بھی اعتماد میں لینا لازمی ہے۔رینہ نے کہا کہ انہوں نے دنیشور شرما کو مشورہ دیا کہ وہ واجپائی کے طرز عمل پر اقدامات اٹھائے،کیونکہ جب تک یہ شورش جاری رہے گی،فورسز اور شہریوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ جگموہن سنگھ رینہ نے کہا کہ دنیشور شرما نے واضح کیا کہ وہ سنجیدگی سے کام کریں گے،تاکہ لوگوں کا اعتماد بھی بڑھ جائے۔ جموں وکشمیر سیوا نے خواتین کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔جموںو کشمیر پنچایت کانفرنس کے سربراہ شفیق میر کی سربراہی والا ایک وفد بھی شرما سے ملاقی ہوا،جس کے دوران پنچوں و سرپنچوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ رہا شدہ جنگجوئوں کی فلاح کیلئے کام کرنے والے ہیومن ویلفیئر ایسو سی ایشن کے وفد نے سیف اللہ فاروق کی قیادت میں رابطہ کار سے ملاقات کی۔پی ڈی پی کا ایک وفد یوتھ صدر وحید الرحمان پرہ کی سربراہی میں مذاکراتکار سے ملاقی ہوا ۔وائس آف یوتھ کا وفد راتھر معراج،ویلفیئر سیول سوسائٹی کپوارہ کا وفد چیئرمین غلام احمد میر،تحریک انصاف،کشمیر پنڈت سنگھرش سمیتی،کراس ایل ائو سی ٹریڈ ایسو سی ایشن، گلوبل یوتھ فائو نڈ یشن کے صدر توصیف رینہ،بی دی چینج،شیو سینا ہندوستان،ریڈ وینٹر کے عاقب،یوتھ گروپ سرینگر،جموں کشمیر دوردرشن نان مائیگرنٹ پنڈت،چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی،،گلوبل یوتھ فائونڈیشن، مسلم راشٹریہ منچ،راشٹریہ سماج وادی،پیس فائونڈیشن،لوک جن شکتی پارٹی کے نمائندوں نے بھی دنیشور شرما سے ملاقات کی۔