سرینگر// مسئلہ کشمیرکے متعلقین کیساتھ مذاکرات کیلئے حال ہی میں تعینات کئے گئے مذاکرات کار دنیشور شرما نے کہا کہ وہ حریت کانفرنس سے ملاقات کی پوری کوشش کریں گے۔مرکزی رابطہ کار نے تیسرے روز سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، پی ڈی پی اورکانگریس لیڈران کے علاوہ سی پی آئی ایم کے محمد یوسف تاریگامی،ڈی پی این کے غلام حسن میر اور پی ڈی ایف کے حکیم محمد یاسین ، انجینئر رشید سمیت دیگر مین اسٹریم جماعتوںکے لیڈروں اور سماجی و فلاحی انجمنوں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔دنیشور شرما نے تیسرے روز بھی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ بدھ کو محمد یوسف تاریگامی کے ساتھ ملاقات کے بعد نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ’میری وفود کے ساتھ ملاقات بہت اچھی رہی ہے، میں کافی لوگوں سے مل چکا ہوں، میں چاہتاہوں کہ کشمیر میں امن بحال ہو، اور مسئلے کا سیاسی حل بھی نکل آئے‘۔ یہ پوچھے جانے پر کیا کہ وہ ایک قدم آگے بڑھ کر حریت کانفرنس سے ملاقات کی کوشش کریں گے تو دنیشور شرما کا جواب تھا’میں اپنی طرف سے پوری کوشش کروں گا کہ حریت سے بات کروں‘۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ دوسرے روز دنیشور شرما نے قریب 38وفود سے ملاقاتیں کیں۔دنیشور شرما بدھ کی صبح سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر عمر عبداللہ کی رہائش گاہ واقع گپکار روڑ پہنچے اور عمر عبداللہ سے ملاقات کی۔میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ دنیشور شرما نے ان سے ملاقات کی،اور اس دوران انہیں جو کام سونپا گیا ہے،اس سے متعلق تجاویز طلب کیں۔عمر عبداللہ نے کہا’’ انہیں جو کام سونپا گیا،اس کو موثر بنانے کیلئے انہوں نے(دنیشور شرما) میری رائے مانگی،مجھے امید ہے کہ وہ میری تجاویز پر کام کریں گے‘‘۔عمرعبداللہ نے کہا انہوں نے دنیشورشرماکیساتھ جوملاقات کی ،وہ ذاتی نوعیت کی تھی کیونکہ پارٹی سطح پرہمیں ملاقات کیلئے کوئی دعوت نہیں ملی ہے ۔سابق وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ اُنکی پارٹی آنے والے دنوں میں اُسی وقت مسئلہ کشمیرکے حل سے متعلق اپناموقف سامنے رکھے گی جب مذاکراتکارپھرکشمیرآئیں گے اورہماری پارٹی کیساتھ تبادلہ خیال کیلئے ہمیں دعوت دیں گے ۔