سرنکوٹ//نیشنل کانفرنس کے سیکریٹری و سابق وزیر سید مشتاق احمد شاہ بخاری نے کانگریس لیڈر و سابق صدر ریاست ڈاکٹر کرن سنگھ کے نئے صوبوں کے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ پیر پنچال اور چناب کیلئے علیحدہ صوبوں کی مانگ فرقہ پرستی نہیں اور نہ ہی یہ دونوں خطے ڈوگرہ شناخت کے حامل ہیں ۔ اپنے ایک پریس بیان میں بخاری نے کہاکہ فرقہ پرستی کی بات خود ڈاکٹر کرن سنگھ کررہے ہیں اور خطہ پیر پنچال اور خطہ چناب کے عوام کی آواز کو دباناچاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان دونوں خطوں کے لوگ ڈوگرہ نہیں جیسا کہ جموں کے کچھ لیڈران سمجھ رہے ہیں۔بخاری نے کہاکہ یہ کہاں کا منطق اور انصاف ہواکہ لداخ کیلئے الگ صوبے کی مانگ کی حمایت کی جائے اور پیر پنچال اور چناب کیلئے اسی مطالبے کو فرقہ پرستی کانام دیاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح سے لداخ کی اپنی الگ شناخت اور تاریخ ہے اسی طرح سے خطہ پیر پنچال اور خطہ چناب بھی الگ شناخت رکھتے ہیں اور ان دونوں علاقوں کو جموں کے ساتھ نہیں جوڑاجاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ اگر لداخ کو صوبے کا درجہ دیاجاتاہے تو پیر پنچال اور چناب کے لوگوں کا بھی یہ درجہ پانے کا حق بنتاہے ۔ بخاری نے کہاکہ جموں کے لیڈران کو ڈوگرہ راج کے دور کی سوچ سے باہر نکلناچاہئے اور یہ تسلیم کرناچاہئے کہ راجوری پونچھ اور پرانے ضلع ڈوڈہ کے لوگ ڈوگرہ نہیں بلکہ اپنی الگ شناخت رکھتے ہیں ۔ ان کاکہناتھاکہ وہ کسی طبقہ کے خلاف نہیں لیکن ایسے بیانات دینے سے گریز کیاجاناچاہئے جو حقائق کو مسخ کرتے ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ خطہ پیرپنچال اور چناب کے ساتھ سب سے زیادہ ناانصافیاں ہوئی ہیں اور ان دونوں خطوں کے عوام کو ہمیشہ نظراندازرکھاگیا لیکن اب وقت آگیاہے کہ ان علاقو ں کو بھی ان کا جائز حق دیاجائے ۔بخاری نے کہاکہ نیشنل کانفرنس سبھی علاقوں کیلئے علاقائی خود مختاری کے حق میں ہے اور اختیارات کی زمینی سطح پر منتقلی ہونی چاہئے لیکن اس میں انصاف کے تقاضے پورے ہوں ۔