مسلمان اپنے کردار و عمل میں سدھار پیدا کریں : میر واعظ

 سرینگر//ولادت با سعادت حضرت فخر کائنات محسن انسانیت جناب حضرت محمد مصطفیؐکی تقریب سعیدکے موقعہ پر مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقعہ پر ایک عظیم الشان اجتماع میں متحدہ مجلس علماء کے امیر اور حریت (ع) چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے خطاب کرتے ہوئے جناب سرور کائنات شاہنشاہ انبیاء محمد مصطفیؐکی ولادت با سعادت کو بلا امتیاز پوری انسانیت کیلئے نوید ، خوشخبری اور آپ کی مقدس ذات کو انسانیت کیلئے نجات دہندہ او ر حقیقی محسن اعظم قرار دیا۔اپنے تفصیلی وعظ و تبلیغ کے دوران احادیث صحیحہ اور تفاسیر قرآن کریم کی روشنی میں جناب میرواعظ نے آنحضورؐ کی ولادت باسعادت کا احاطہ کرتے ہوئے آپؐ کی ولادت باسعادت کی تمام تر جزئیات  اور معجزات کو بیان کیا اور کہاکہ حضرت پیغمبر آخر الزماں محمد مصطفی ؐ کو اللہ تعالیٰ نے ایک عالمی رہنما کی حیثیت سے ایک مثالی نمونہ بناکر اس دنیا میں بھیجا اور دنیا والوں پریہ بات واضح کردی کہ زندگی کے ہر شعبے میں ہر دور اور ہر زمانے میں آپؐ کی مبارک زندگی تعلیمات عالیہ اور اُسوہ حسنہ کو کامل طور پر اپنا کر ہی دارین کی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ دور حاضر میں جبکہ آج کا مادی انسان طرح طرح کی مشکلات اور مصائب میں گھرا ہوا ہے اور انسانی سماج اور معاشرہ ایک عجیب انتشار اور پرگندگی سے دوچار ہے ایسے میں رسول رحمتؐکی مقدس ذات کے ساتھ عقیدت و محبت اور آپؐ کی لائی ہوئی شریعت پرصدق دلی سے عمل پیرا ہوکر ہی اس بحران سے نجات حاصل کرنا ممکن ہے۔ میرواعظ نے مسلمانوںکو تلقین کی کہ وہ رسول رحمتؐ کے پیغام رحمت و شفقت اور امن و سلامتی کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کیلئے اپنے کردار و عمل میں سدھار پیدا کریں اور میلاد مصطفیؐ کا اصل پیغام اور اُس کی روح کو عام سے عام کرنے کی کوششوں میں تن ، من دھن سے جٹ جانے کیلئے عزم صمیم اورتجدید عہد کریں۔ میرواعظ نے اعلان کیا کہ میلاد نبوی ﷺ کے ہمہ جہت پیغام کو عام سے عام تر کرنے کیلئے طے شدہ پروگرام کے مطابق 3 دسمبر2017 ء بروز اتوار بعد نماز ظہر مغل مسجد رعناواری،6 دسمبر2017 بروز بدھوار دن کے10:30 سے عوامی مجلس عمل کے زیر اہتمام خصوصی سیرتی تقریب بمقام میرواعظ منزل راجوری کدل اور 8 دسمبر2017 جمعتہ المبارک کو مرکزی جامع مسجد سرینگر میں حسب روایت مجلس حضرت رحمت للعالمین ﷺ کا اہتمام کیا جارہا ہے لہٰذا ان تمام نورانی ،روحانی اور عرفانی مجالس سے استفادہ کرنے کی بھر پور کوشش کی جائے۔