سرینگر//جماعت اسلامی نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ وادی کے طول وعرض میں تنظیم سے وابستہ ارکان اور ہمدردان کی گرفتار کا سلسلہ وسیع پیمانے پر جاری ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پولیس کی طرف سے روزو شب مختلف چھاپوں کے دوران ارکان جماعت اور اُن کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جنوبی ، وسطی اور شمالی کشمیر کے علاقوں میں پولیس نے گزشتہ کئی دنوں سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور بے بنیاد الزامات کے تحت اب تک دو سو کے قریب ارکان جماعت اور اُن کے اہل خانہ کو گرفتار کرکے سنٹرل جیل سرینگر اور وادی کی مختلف جیلوں اور تھانوں میں مقید کردیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار شدگان میں عمر رسیدہ ارکان بھی شامل ہیں جو مختلف جسمانی عارضوں میں مبتلا ہیں۔ گذشتہ شب80سالہ بزرگ اور سابق قیم جماعت غلام قادر وانی ساکن گوسو پلوامہ کو پولیس نے اپنے بیٹے سمیت گھر سے گرفتار کرلیا۔ اس سے قبل پولیس نے75سالہ سابق قیم جماعت غلام قادر لون ساکن انن ون کپوارہ کو بھی اپنے دونوں بیٹوں کلیم اللہ لون اور نجات اللہ لون سمیت گرفتار کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ ریاستی سرکار نے جماعت اسلامی کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون جاری کرتے ہوئے اب تک تنظیم کے کئی اُمرائے اضلاع کو گرفتار کیا جن میں امیر ضلع کپوارہ عبدالجبار پائر ، امیر ضلع ہندوارہ محمد اسماعیل لون، امیر ضلع اسلام آباد عبدالرئوف، امیر ضلع بانڈی پورہ محمد اسکندر، امیر ضلع گاندربل گل محمد وار، امیر ضلع بڈگام غلام محمد بٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جاری کریک ڈائون کے دوران قیمین اضلاع، اُمرائے تحصیلات و حلقہ جات کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد جن کی وابستگی جماعت اسلامی کیساتھ ہے، کو بھی گرفتار کیا گیا۔جماعت اسلامی نے کہاکہ ریاست کو خصوصی پوزیشن فراہم کرنے والی دفعہ 35Aکے خلاف کسی بھی چھیڑ چھاڑ کی کوشش ریاستی عوام کے لیے ناقابل قبول ہے اور نئی دہلی پر زور دیاکہ وہ آنکھیں موندلینے کے بجائے زمینی صورتحال کو قبول کرے اور مسئلہ کشمیر کو فوجی قوت اور مسکولر پالیسی سے حل کرنے کے بجائے سیاسی طور پر حل کرنے کی خاطر دانشمندانہ اقدامات اُٹھائیں تاکہ ریاست میں صدیوں سے جاری خون خرابے اور کشیدگی سے نجات مل جائے