انقرہ//ترکی نے کشمیر مسئلے کو مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اور پاکستان کے مابین برسوں سے تعلقات مضبوط ومستحکم ہیں اور ترکی کشمیر مسئلے کے بارے میں پاکستانی موقف کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے دورہ کے آخر پر مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے اپنے ملک کے اس موقف کو پھر دہرایا کہ کشمیر کا مسئلہ جنوبی ایشیاکے امن کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس مسئلے کو حل کئے بغیر خطے میں امن کی ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے۔ ترکی کے صدر نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو طاقت کے بل بوتے پر حل نہیں کیا جاسکتا ہے یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی بنیادوں پر حل کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر مسئلے کو بھارت پاکستان باہمی گفت شنید یا اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے اور ترکی نے بارہا کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے ثالثی کی پیشکش کی تاہم بھارت نے اپنے اس موقف کو دہرایا کہ کشمیر کا مسئلہ بھارت پاکستان کے درمیان ہے اور کسی تیسرے ملک کی ثالثی اس بارے میں قبول نہیں کی جاسکتی ہے۔ ترکی کے صدر نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ انتہائی پیچیدہ ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ بھارت پاکستان اس مسئلے کو التواء میں ڈالنے کے بجائے مذاکرات شروع کرکے اسے حل کرنے کی خاطر اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کشمیر کے مسئلے کے بارے میں پاکستانی حکومت کے موقف کی بھرپور حمایت کررہا ہے اس موقعے پر پاکستان کے وزیر اعظم نے ترکی کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے بار بار مذاکرات شروع کرنے کی پیشکش کی تاہم ابھی تک پڑوسی ملک کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں مل پارہا ہے۔
مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل ہو
