تھنہ منڈی // سابق وزیر اور سابق ممبر پارلیمنٹ طارق حمید قرہ نے جموں کشمیر کے موجودہ حالات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر عالمی جنگ کا باعث بن سکتاہے اس لئے ضروری ہے کہ امن کے قیام کیلئے کوششیں کی جائیں۔انہوںنے اپنے تین روزہ دورہ راجوری کے اختتام پر تھنہ منڈی میںعلمی، ادبی اور دانشور ں وذرائع ابلاغ نمائندگان کے ساتھ تبادلہ خیالات کرتے ہوئے کہاکہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ امن کے قیام کے لئے یکجا ہوکر کوشش کی جائے۔قرہ نے کہاکہ انہیں دکھ پہنچتا ہے جب وہ ریاست کی عوام کو تکلیف میں مبتلا دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قضیہ کشمیر ایک مسلمہ حقیقت ہے جسکو سب نے تسلیم کیاہے۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں قائم بی جے پی سرکار اس بات کو سمجھتی ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک مسئلہ ہے جومقبوضہ کشمیر کو اس کشمیر کے ساتھ جوڑنا چاہتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اسکا جلد از جلد حل ہونا چاہئے کیونکہ یہ دونوں ممالک کے حق میں ہے۔انہوںنے دونوں حکومتوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ جب تک ریاست غیر یقینی صورتحال سے نہیں نکل سکتی تب تک ریاست میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوںنے کہا کہ جتنا یہ مسئلہ تعطل کا شکار ہوگا اتنا فریقین کی تعداد بڑھ جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ ترقی کے میدان میں اقتصادی طور پر ہماری ریاست پچاس سال پیچھے ہے جسکو طاقت کے بل پر دبایا نہیں جا سکتا۔ خطہ پیر پنچال کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ یہ لوگ ستر سال سے مار کھا رہے ہیں۔ انہوں نے سرحدی اضلاع کے علماء، دانشوروں اور نوجوانو ں سے اپیل کی کہ متحدانہ کوششیں کی جائیں۔اس موقعہ پر خورشید احمد بسمل، مولانا لعل الدین، مفتی عبدالرحیم قاسمی،حاجی غلام محی الدین عارف، محمد اقبال شال، سجاد طارق، حاجی محمد بشیر شال، محمد رفیع خان، رخسار احمد بٹ،بشیر شال، عبدالعزیز شال، طاہر احمد شال وغیرہ بھی موجو دتھے ۔طارق حمید قرہ نے زیارت حضرت با با غلام شاہ ؒ شاہدرہ شریف پر بھی حاضری دی ۔