سرینگر //آئی اے ایس ٹاپر ڈاکٹر شاہ فیصل کے سیاست میں آنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر رشیدنے انہیں عوامی اتحاد پارٹی میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے ۔سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ آئی اے ایس ڈاکٹر شاہ فیصل نے نوکری چھوڑ کر کل سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا ایسا فیصلہ کرنے کیلئے ہم انہیں خوش آمد کہتے ہیںشاید اُن کیلئے یہ مشکل فیصلہ رہا ہو،تاہم اس سے یہ ثابت ہو گیا جس شاہ فیصل کا چرچا پورے ملک میں تھا بلکہ نئی دہلی نے انہیں نوجوانوں کیلئے مشعل راہ بھی قرار دیا تھا لیکن صرف چند سال کے اندر اندر شاہ فیصل کا دل اتنا ٹوٹ گیا کہ وہ نوکری چھوڑنے کیلئے مجبور ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بیرو کریسی کو کس طرح ناکارہ بنایا گیا تھا اور وہاں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں تھی اور دہلی کی مداخلت نے انہیں یہاں کام کرنے کی اجازت نہیں دی ۔انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل کے اس استعفیٰ نے نئی دہلی کے اُن سارے خوابوں کو چکنا چور کر دیا ہے جو کشمیر جوانوں کو دکھائے جا رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ جن لڑکیوں اور لڑکوں کو آئی پی ایس اور آئی اے ایس میں آنے کی دعوت دی جاتی تھی ، سسٹم میں اُن کیلئے بھی کوئی جگہ نہیں کیونکہ اس سسٹم میں اس قدر خرابی پیدا کی گئی ہے کہ وہاں ایک آئی اے ایس ٹاپر بھی اپنا دل ہار بیٹھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ استعفیٰ پیش کرنے کی جو وجوہات انہوں نے پیش کی ہیں اس میں انہوں نے صاف کہا ہے کہ کشمیریوں کو مارا جا رہا ہے ٹارچر کیا جا رہا ہے کشمیریوں کے جائز مطالبات کو روندا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اُن کی اس بات کی مکمل تائید کرتے ہیں اور انہوں نے فیصلہ بھی بروقت لیا ہے ہمیں اُن کی صلاحیت اور سچائی پر مکمل بھروسہ ہے لیکن اب انہیں عوامی سطح پر اپنی سچائی ثابت کرنی ہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ آگے کیا کریں گے کیونکہ انہوں نے لوگوں کے جذبات کی بات کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل سے زیادہ یہ کوئی نہیں جانتا کہ کشمیر کے لوگ رائے شماری چاہتے ہیں مسئلہ کا حل چاہتے ہیں اور جس دن کشمیر کا مسئلہ حل ہو گا اس دن یہاں لاشیں گرنا بھی بند ہوں گئی ، پی ایس اے لگنا بھی بند ہو گا، پلٹ چلنا بھی بند ہو گا ۔لہذا ہم خلوص کی بنیاد پر اُن سے یہ کہیں گے کہ وہ لوگوں کی رائے کے مطابق کوئی فیصلہ لیں کیونکہ کشمیر کے لوگ رائے شماری اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کا مسئلہ نہ ہوتا تو شاہد انتظامیہ میں تبدیلی آجاتی ۔انہوں نے کہا کہ اگر شاہ فیصل لوگوں کی بات کرتے ہیں اُن کے جذبات کی بات کرتے ہیں ، تو لوگ خاندانی سیاست سے تنگ ہیں لوگ ، مار دھاڑ پکڑ دھکڑ سے تنگ ہیں پی ایس اے سے تنگ ہیں ایسے میں لازم ہے کہ شاہ فیصل وہ فیصلہ کرے جو اُن کے دعوئوں کے برابر ہو ۔ انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل حریت اور مین سٹریم کے بیچ میں ایک کامن گراونڈ تلاش کر کے چھوٹا موٹا رول ادا کر سکتے ہیں اگر واقعتا ہی جن چیزوں کولیکر انہوں نے نوکری چھوڑ دی تو پھر میرا یہ مشورہ اُن سے یہی ہو گا کشمیریوں کی خواہش اور مسئلہ کے حل ہوکیلئے وہ لڑئیں ۔انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل کیلئے میرا یہ پرخلوص دعوت نامہ ہو گا کہ وہ عوامی اتحاد پارٹی میں شامل ہو جائیں اور ہم آپ کے پیچھے چلنے کیلئے تیار ہیں انہوں نے شاہ سے کہا کہ عوامی اتحاد پاٹی نہ دہلی کی ہے نہ پاکستان کی بلکہ یہ آپ کی اپنی پارٹی ہے اور لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کرتی ہے ۔اس پارٹی کو کچھ بولنے کیلئے کس کا اجازت نامہ حاصل نہیں کرنا پڑتا ہے ہم کو مل کر لوگوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے اُن کے مسائل پر آواز بلند کرنی چاہئے۔انہوں نے شاہ سے کہا کہ اگر آپ کو ہماری پارٹی جوائن کرنے میں کوئی دشواری ہے تو آپ رائے شماری اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بارہمولہ لوک سبھا کیلئے آزاد امیدوار کیطور انتخاب لڑیں اور اس کیلئے عوامی اتحاد پارٹی ہر صورت میں آپ کو اپنا تعاون پیش کرے گی اور اگر آپ اپنی کوئی پارٹی کھڑا کرتے ہیں تو آپ ہم سے اپنا ایڈیا شئیر کریں ہم اُس میں بھی آپ کا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ۔انجینئر رشید نے شاہ فیصل سے کہا اگر آپ نے وہی کیا جس کا گلی گلی بازار بارار چرچا ہے تب آپ کو لوگوں کے بہت سے سوالوں کے جواب دینے پڑیں گے ۔