مزید خبریں

 ڈوڈہ میں کوروناکے 74 نئے کیس ،52  صحت یاب 

اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع میں کوڈ 19 کے 74 نئے مثبت کیس سامنے آئے ہیں اور 52 مریض صحتیاب ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق منگل کے روز ڈوڈہ، بھدرواہ، ٹھاٹھری و ،عسر و گندوہ میں ہوئی کوڈ جانچ کے دوران 74 افراد کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی ہے جنہیں ہوم قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور اس طرح سے ضلع میں فعال کیسوں کی تعداد 1041و شفایاب ہوئے مریضوں کی مجموعی تعداد 5025 پہنچ گئی ہے۔ضلع میں اب تک کورونا وائرس سے 93 افراد فوت ہوئے ہیں اور 115151 افراد کو ٹیکے لگائے گئے ہیں۔
 

کٹھوعہ ہسپتال میں روہنگیائی خاتون کورونا سے فوت 

جموں//گورنمنٹ میڈیکل اکھنور میںپناہ گزین روہنگیائی معمر خاتون مابعد کووڈ19پیچیدگیوں کے نتیجہ میں لقمہ اجل بن گئی۔ ہیرانگر کٹھوعہ جیل میں قید68سالہ نور عائشہ دیگر 53قیدی کووڈ19میں مبتلا ہوگئے۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے یہ تمام مثبت تھے لیکن غیر علامتی تھے۔ جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عائشہ کو دمہ اوردل کا عارضہ تھا۔ مئی میں عائشہ کوکورونا مثبت پانے کے بعد جی ایم سی کٹھوعہ منتقل کیاگیا اور ٹھیک ہونے کے بعد اسے واپس دوبارہ جیل لایاگیا۔ تاہم جیل میں وہ دوبارہ بیمار ہوگئی اوراسے دوبارہ جی ایم سی کٹھوعہ لے جاناپڑا اور مرنے سے ایک دن قبل وہ کورونا مثبت تھی۔ انتظامیہ کاکہنا ہے کہ عائشہ اُن220پناہ گزینوں، جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں، تھی جن کے پاس مناسب دستاویز نہیں ہے اور یہ معاملہ عدالت عظمی میں ہے۔ 
 

دوسری لہر کے دوران 1424 معاملات رپورٹ، 1174 صحت یاب : ڈی سی کشتواڑ

کہا 235 سرگرم ، 13 ہسپتالوں میں داخل، ضلع ہسپتال میں آکسیجن جنریشن پلانٹ پر سول کام مکمل 

کشتواڑ//ڈپٹی کمشنر کشتواڑ اشوک شرما نے بتایا کہ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے ایم پی ایل اے ڈی فنڈ میں سے آکسیجن پلانٹس کے لئے 30.63 لاکھ روپئے کی منظوری دی ہے اور کووڈ صحت کی سہولیات کو اپ گریڈیشن کے لئے ضلع میں فراہم کیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی سی نے بتایا کہ 30.63 لاکھ روپے میں سے ضلعی انتظامیہ نے ضلع اسپتال کشتواڑ کے لئے 60 فولر بیڈ (مکمل) اور 10آکسیجن کونٹریٹرس خریدنا ہے تاکہ موجودہ COVID19 وبائی مرض کو موثر انداز میں سنبھالنے کے علاوہ بھی اسے کسی بھی قسم کی صورتحال نمٹنے کے لئے مزید لیس کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے ان علاقوں میں گھر گھرجاکرویکسی نیشن مہم چلانے کی تیاریاں کر رکھی ہیں جن میں جغرافیائی حالات سخت ہیں جن کی عمر 45 سال سے اوپر ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایس ڈی ایمز اور متعلقہ تحصیلداروں اور بی ڈی اوز کی سربراہی میں سب ڈویژنل سطح کی کمیٹیاں دیہی علاقوں میں ویکسی نیشن مہم اور اس سے منسلک کووڈ کیئر سہولیات سمیت کو وڈ کنٹرول اقدامات پر پیشرفت کا کڑی نگرانی اور جائزہ لے رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مارچ سے شروع ہونے والی دوسری لہر کے دوران 1424 معاملات رپورٹ ہوئے جن میں سے 1174 صحت یاب ہوچکے ہیں اور 235 سرگرم ہیں جن میں 13 اسپتالوں میں داخل ہیں۔انہوں نے بریفنگ میں بتایا کہ بحالی کی شرح مستقل طور پر بڑھ رہی ہے اور ضلع میں کووڈ کنٹرول کے اقدامات کو موثر طریقے سے نافذ کرنے کی وجہ سے مثبت شرح میں کمی آئی ہے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت ضلع میں 20 مائیکرو کنٹینمنٹ زونز موجود ہیں جبکہ 3 مائیکرو کنٹینمنٹ زون جزوی طور پر ڈی نوٹیفائی اور 3 کو مکمل طور پر ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر جانچ کے بعد مزید مائکرو کنٹینمنٹ زون کو بتدریج مشتہر کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ضلع میں آکسیجن کے کافی سلنڈر اور مرتکز دستیاب ہیں ، علاوہ ازیں کووڈ مثبت مریضوں میں 818 کووڈ کٹس ،جن میں ضروری ادویات اور آکسی میٹر شامل ہیں، تقسیم کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ہسپتال کشتواڑ میں 1500 ایل پی ایم آکسیجن جنریشن پلانٹ پر سول کام مکمل ہوچکا ہے اور اسے جلد ہی شروع کردیا جائے گا۔
 

فوج کی جانب سے ٹیکہ کاری مہم

جموں//جموں کشمیر کے ضلع ادھمپور کے رام نگر تحصیل کے انڈور اسٹیڈیم میں فوج کی شمالی کمان کی جانب سے یک روزہ ٹیکہ کاری مہم کا انعقاد کیا گیا۔اس ٹیکہ کاری مہم میں فوج کے متعدد سابق عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔موجودہ اورسابق فوجی افسروں نے لوگوں کوکوروناوائرس سے بچنے کیلئے ویکسین لگوانے کی تلقین کی ۔شہریوں کے تحفظ کے پیش نظر اس ویکسی نیشن مہم کو انجام دیا گیا۔اس مہم میں ای ایس ایم تک رسائی کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے ویکیسین لینے میں پس و پیش میں مبتلا شہریوں کو ویکسین لینے پر آمادہ کرنے میں تعاون بھی کرنا ہے۔ اسی مہم کے دوران ای ایس ایم کے وقار کو بلند رکھنااور نوجوانوں کو فوج میں شامل ہونے کی ترغیب بھی دینا ہے۔
 

سانبہ ضلع میں کووڈ 19 معاملات میں نمایاں کمی واقع: ڈی سی

 مثبتیت شرح 0.12فیصد، 45 سال سے زیادہ عمر کے زمرے کی 99 فیصد ٹیکہ کار ی ہوئی
سانبہ //ڈپٹی کمشنر سانبہ انورادھا گپتا نے بتایا کہ کووڈ 19 میں گزشتہ ہفتے سے ضلع میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ یہ وقت مطمئن ہونے کا وقت نہیں ہے اور لوگوں کو سنجیدگی کے ساتھ حکومتی ایس پیز کی پیروی کرنے کی ضرورت ہے۔ڈی سی نے کہا کہ مثبتیت کی شرح میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے جبکہ موجودہ وقت میں 930 (882 ہوم تنہائی) کووڈ کے فعال معاملات ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ضلع سانبہ بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ڈی سی نے کہا کہ "مثبت معاملات میں کمی کے ساتھ اب ہماری بنیادی توجہ معاشرتی فاصلے ، لازمی ماسک ، دکانوں اور دیگر اہم مقامات پر صفائی ستھرائی کی سہولیات اور اپنے ارد گرد کو صحت مند رکھنے سمیت مناسب کووڈ 19 پر مناسب سلوک کو نافذ کرنے پر ہے۔" انفورسمنٹ ٹیموں کو جو تحصیلداروں اور پولیس عہدیداروں پر مشتمل ہیں، کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کوڈ 19 ایس ایس پیز کو سختی سے نافذ کریں اور خلاف ورزی کرنے والوں پر جرمانہ عائد کریں۔
 

 ویرتا شرما ضلع ہسپتال کشتواڑکے کورونا وارڈ میں ڈیوٹی دینے پر خوش 

کہااس وبائی بیمار سے لڑنے میں ان کا حصہ بننا فخر کی بات ہے

 کشتواڑ//کرونا وبائی بیماری کے ان مشکل حالات کے باوجود ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملہ اس مہلک وائرس کے خلاف جنگ میں ایک اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ وہی ضلع ہسپتال میں بھی ایک جوان ساخاتون بھی اس کا حصہ ہے ۔ ویرتا شرا  ہیلتھ ورکر (ایف ایم پی ایچ ڈبلیو)  جو علاقہ شیو نگر سے تعلق رکھتی ہے اور ضلع ہسپتال کشتواڑ کے کووڈ کیئر سنٹر میں تعینات ہے۔ وہ اس جذبے کی نمائندگی کرتی ہے جو اس کے ہزاروں ہم منصبوں نے گذشتہ ایک سال میں کورونا وبائی امراض کے درمیان دکھایا ہے۔ اسے وبائی امراض کے دوران کسی بھی تفویض سے خوفزدہ نہیں کیا اور اس کے بجائے اپنے دل و جان کو تمام محاذوں پر اسے ڈال دیا ۔انہوںنے کہا ’’جب میں نوعمری میں تھی تو میں نے انسانیت کی خدمت کا خواب دیکھا تھا اور طبی پیشہ کا انتخاب کرنے کے بعد میں جانتی تھی کہ میں صحیح سمت جارہی ہوں۔ اس سے مجھے بے سہارا لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع ملا‘‘۔ ویرتا نے کہا ’’ پیشہ ورانہ اور زچگی کی ڈیوٹی کے درمیان توازن رکھنا ان کا سب سے بڑا کام ہے۔ میں ایک دہائی سے میڈیکل کے شعبے میں ہوں۔میں نے کبھی کتنے لوگوں کی خدمت کا محاسبہ نہیں کیا۔ کرونا وبائی بیماری کے پھیلنے تک سب کچھ معمول تھا۔ ہمیں ابتداء میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن آہستہ آہستہ وائرس پر ہم نے کافی قابو پایا‘‘۔ کوروناوایرس کی دوسری لہر پر بات کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ یہ مشکل ثابت ہوگا۔  میں پی پی ای کیٹس ، دستانے اور چہرے کے ماسک سے پوری طرح سے پہنتی ہوں اور ان کو پہننے کے بعد کبھی کبھی مجھے گھٹن اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے ، لیکن مریضوں کا علاج کرنا میری اولین ترجیح ہے ۔ مجھے اب بھی یاد ہے کچھ کرونا مریضوں کی حالت انتہائی خراب تھی ، اسی طرح وہ اپنے کپڑے بھی نہیں بدل سکتے ، کھانا نہیں کھا سکتے ، بمشکل چل نہیں سکتے تھے لیکن میں نے کبھی بھی امید نہیں کھوئی اور میں نے ہر طرح کی فراہمی کے ذریعے تمام محاذوں پر اپنی پوری کوشش کی۔  انہوں نے اپنی اور اپنی روح کو بلند رکھنے کیلئے دوائی ، ہمدردی اور حوصلہ افزائی جیسی مدد کی ضرورت تھی۔مجھے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے کہ میں 100 سے زیادہ کرونا مریضوں کا علاج کرنے کے قابل ہوئی اور ضلع ہسپتال میں ایک کرونا حاملہ خاتون کی ڈیلیوری میں بھی مدد کی ، جس نے مجھے مزید لگن کے ساتھ کام کرنے کی مزید حوصلہ افزائی ملی۔ ڈیوٹی پر جانے سے پہلے ، اور اپنے گھر میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو بار بار صاف کرنا پڑتاہے ،اس کے علاوہ دیگر اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا پڑتی ہیں تاکہ گھر والوں میں سے کوئی بھی اس مہلک وائرس کا شکار نہ ہو۔ جب میں واپس گھر آتی، میری چھوٹی بیٹی مجھے گلے لگانے کے لئے سیدھی دوڑتی ہے ، لیکن میں اسے قبول نہیں کر سکتی۔ گھر میں داخل ہونے سے پہلے مجھے خود کو صاف کرنا پڑتا ہے اور کپڑے تبدیل کرنے پڑتے اور خود کو ایک سے دو گھنٹے کے لئے الگ کمرے میں رکھنا پڑتا ہے۔وبائی وقت واقعی میں آزما رہا ہے۔ ہم صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن کوویڈ وائرس سے پاک معاشرے کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن  کوشش کر رہے ہیں لیکن ہمیں لوگوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رام بن میں شراب دکانوں کے باہر خریداروں کی بھاری بھیڑ  

محمد تسکین
بانہال//منگل کے روز قصبہ رام بن میں قائم شراب کی کئی دکانوں کے باہر لوگوں کی بھاری بھیڑ شراب کی خریداری کیلئے امڈ آئی۔ذرائع نے بتایا کہ رام بن کے دور درازعلاقوں سے سینکڑوں کی تعداد میں آئے لوگ شراب کی خریداری کیلئے شراب کی دکانوں کے باہر لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شراب خریدنے والوں کی اس بھیڑ میں سماجی دوریوں کا کوئی لحاظ نہیں رکھا گیا تھا اور شراب خریدنے والے لوگوں کی بھیڑ جیسے کووڈانیس کی وبائی صورتحال کو بھول چکے تھے۔ امن و قانون کی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے شراب کی دکانوں کے باہر پولیس کی نفری بھی تعینات تھی۔
 
 

ڈی سی ریاسی نے عوامی شکایات کے ازالے کیلئے مہم شروع کی

ڈیڑھ گھنٹے کے سیشن میں 40 کالزسنیں، مسائل جلد حل کرنے کی ہدایت

ریاسی //ڈپٹی کمشنرریاسی چرندیپ سنگھ نے آج عام لوگوں تک پہنچنے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لئے عوامی شکایات کے ازالے کی مہم کا آغاز کیا۔مہم کے تحت ڈی سی عوامی مسائل کو سنیں گے اور ہر منگل کو صبح 11 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک ان کا فوری ازالہ کریں گے۔ ڈیڑھ گھنٹے کے اجلاس کے اختتام کے بعد، جس میں انہوں نے 40 عوامی کالوں کو سنا ، ڈی ڈی سی نے کہا کہ "یہ انوکھاپروگرام پبلک عوام سے جڑے رہنے کے لئے شروع کیا گیا ہے۔"انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے اس وبائی صورتحال کے دوران ضلعی انتظامیہ پر عوام کا اعتماد پیدا ہوگا۔سیشن کے دوران ضلع کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے ضلعی انتظامیہ کے نوٹس تک ترقیاتی مطالبات اور شکایات کاپہنچائیں۔ڈی سی نے متعلقہ افسران اور عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں کی شکایات کا ازالہ کریں۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ کووڈ مناسب طرز عمل پر عمل کریں۔ انہوں نے فوری نوعیت کے امور پر متعلقہ حکام کو موقع پر ہدایات جاری کیں۔
 

 ریاسی میں 1125 کروڑ روپے کا کیپیکس بجٹ منصوبہ منظور  

چیئرپرسن نے تمام زیر التواء منصوبوں کی فوری تکمیل پر زور دیا

ریاسی// ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) ریاسی کونسل کے چیئر پرسن صراف سنگھ ناگ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں  2021-22 کے لئے 1125 کروڑ روپے کے ورکنگ ایکشن پلان کو منظور کیا۔اس منصوبے میں 3989.85 لاکھ یو ٹی اجزاء ، 90119.66 لاکھ روپے نبارڈ اور 4864.90 لاکھ روپے ایریا ڈیولپمنٹ فنڈز پر مشتمل ہیں جن میں ڈی ڈی سی گرانٹ کے تحت 1000 لاکھ روپے ، بی ڈی سی گرانٹس کے تحت 300 لاکھ روپے اور پی آر آئی 3535.90 لاکھ گرانٹ ہیں۔پی آرآئی گرانٹس کے تحت کل 744 کاموں کی تجویز دی گئی ہے ، 457 ڈی ڈی سی گرانٹ کے تحت اور 52 نئے کاموں کو یو ٹی کے جزو کے تحت تجویز ہوئے ہیں۔اس منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے ، چیئرپرسن نے مالی سال کے اختتام سے قبل کام کا جلد سے جلد آغاز اور ان کی تکمیل پر زور دیا۔ انہوں نے فنڈز کے منصفانہ استعمال پر بھی زور دیا۔اس سے قبل منصوبے پر تبادلہ خیال کے دوران چیئرپرسن نے یہ بھی کہا کہ ایک سال کے عرصے میں تمام زندگیوں کو شامل کیے جانے والے جل جیون مشن کے تحت سڑک کے رابطے اور واٹر گرڈ کی توسیع پر خصوصی توجہ دی جائے گی ، جس کے لئے مجموعی طور پر 900 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں بج۔دریں اثناء کونسل کے ممبران نے ریل منصوبوں کی وجہ سے متاثرہ آبی وسائل کے معاملات بھی اٹھائے اور جس کے لئے کونسل کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی کہ تعمیراتی کمپنیوں کو مقامی لوگوں کے لئے پینے کے پانی کے متبادل ذرائع پیدا کرنے کے لئے فنڈز فراہم کرنا ہوں گے۔ڈی ڈی سی ممبران نے تمام پی ایچ ای اسکیموں پر فوری طور پر کاموں کے آغاز ، دور دراز علاقوں میں پلوں کی تعمیر ، فنڈز کی عقلی ، بجلی کے نیٹ ورک میں بہتری ، آر ڈی ڈی کی ٹینڈرنگ گائیڈ لائنز میں نرمی ، کھیل کے میدانوں کی ترقی ، اسکولوں کی عمارتوں کی تعمیر ، ضابطے کے امور بھی اٹھائے ۔چیئرپرسن نے ایسے کاموں کی نشاندہی کرنے پر زور دیا جس سے علاقے کی جامع ترقی اور ضلع میں زیادہ سے زیادہ آبادی کو شامل کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ، پی آر آئی ممبران کو مقامی عوام کو تعلیم دینی چاہئے اور محور کا کردار ادا کرنا چاہئے۔چیئرپرسن نے مختلف محکموں کے تحت جاری تمام منصوبوں کی تکمیل پر بھی زور دیا اور اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ فنڈز کی فراہمی کو اولین ترجیح پر رکھنا چاہئے۔
 

جموںمیں سرٹیفکیٹ جاری کرنے کیلئے آن لائن خدمات کا آغاز

جموں //ڈپٹی کمشنر جموں انشول گرگ نے ریاستی انفارمیٹکس آفیسر ابے کمار کے ساتھ عوام کو چار محصولات سرٹیفکیٹ خدمات کا آغاز کیا اور انہیں وقف کیاجن میں ایس سی / ایس ٹی سرٹیفکیٹ ، قانونی وارث سرٹیفکیٹ اور منحصر سندشامل ہیں۔ابتدائی طور پر خدمات تحصیل جموں میں شروع کردی گئیں ہیں اور اگلے کچھ دنوں میں اس کو پورے ضلع میں بڑھا دیا جائے گا۔خدمات ڈیجیٹل موڈ کے ذریعے خدمات کی فراہمی میں اضافہ کرنے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر جے اینڈ کے کی ہدایت کے مطابق تیار کی گئیں۔اس خدمت کے آغاز کے ساتھ ہی شہری بغیر کسی جغرافیائی پابندیوں کے ، کسی بھی سرٹیفکیٹ کے لئے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں اور ڈیجیٹل طور پر دستخط شدہ دستاویزات انہیں آن لائن جاری کردیئے جائیں گے۔ اس خدمت کو این آئی سی کے ایک بہت ہی عمومی خدمت کے علاوہ فریم ورک کا استعمال کرتے ہوئے ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے ، جس کو متعدد ریاستوں کے ساتھ ساتھ ملک کے UTs میں بھی اپنایا جارہا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ اس سروس کا فائدہ پورٹل سروس پر اندراج کرکے افراد حاصل کرسکتے ہیںاور پھر مطلوبہ خدمت کے لئے تمام مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ آن لائن درخواست فارم پْر کریں۔ اس کے بعد درخواست متعلقہ تحصیلدار کے پاس اترے گی اور طریقہ کار کے مطابق درخواست پر کارروائی ہوگی۔
منظور ہونے کے بعد ، ڈیجیٹل طور پر دستخط شدہ سرٹیفکیٹ درخواست دہندہ کے ای میل پتے پر بھیج دیا جائے گا اور اسے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔یہ نظام درخواست دہندہ کو کسی بھی وقت درخواست کی آن لائن حیثیت کی جانچ کرنے میں بھی سہولت فراہم کرتا ہے اور بٹن کے کلک پر ڈیجیٹلی طور پر جاری کردہ دستاویزات بھی ڈاؤن لوڈ کرتا ہے۔ سرٹیفکیٹ کی اصلیت کا پتہ لگانے کے لئے ہر دستاویز پر کیو آر کوڈ کے ساتھ ایک انوکھا یو آر ایل بھی تیار کیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر جموں نے یہ بھی بتایا کہ آن لائن سروس کی فراہمی کے لئے بڑے پیمانے پر عوام کی سہولت کے لئے ایسی مزید خدمات کو بھی خدمت کے دائرہ کار میں لایا جائے گا۔
 

 ڈی سی رام بن کابانہال دورہ، فور لینگ منصوبے پر پیشرفت کا معائنہ کیا

بانہال//ڈپٹی کمشنررام بن مسرت الاسلام نے بانہال میں نیشنل ہائی وے فور لینگ منصوبے پر پیشرفت کا معائنہ کیا ۔ اس کے علاوہ کام کی پیشرفت کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والی رکاوٹوں کو بھی حل کیا گیا۔ڈی سی نے اس منصوبے سے متعلق مقامی لوگوں کے ذریعہ اجاگر کردہ امور کو سنا ، جن میں زمین کے معاوضے ، جاری قومی منصوبوں میں مقامی نوجوانوں کے لئے ملازمتیں شامل ہیں۔ ڈی سی نے یقین دلایا کہ ان کے حقیقی معاملات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ڈی سی نے بتایا کہ تعمیراتی کمپنیوں کو ہدایت جاری کی جاچکی ہے کہ ایل جی کے حالیہ دور رام بن کے دوران مقامی نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ ملازمت کے مواقع فراہم کریں۔ڈی سی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ جموں سرینگر قومی شاہراہ کو وسیع کرنے کے منصوبے کو بلا تاخیر مکمل کرنے کو یقینی بنانے کے لئے تمام رکاوٹوں کو حل کرنے کیلئے انتھک کوشش کر رہی ہے۔ڈی سی نے مزید کہا کہ بانہال قاضی گنڈ سرنگ کا کام آخری مراحل میں ہے اور جلد کمیشن شروع کرنے کے لئے تیار ہوجائے گا جس سے بانہال علاقے میں ترقی کے نئے مواقع میسر آئیں گے۔پنچایتی نمائندوں اور ممتاز شہریوں نے صحت کے اداروں میں ڈاکٹروں کی کمی ، روڈ رابطہ ، پانی اور بجلی کی فراہمی جیسے امور سے بھی ڈی سی کو آگاہ کیا۔ ڈی سی نے متعلقہ افسران کو موقع پر ہی تمام معاملات پر ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔