سیکریٹری قبائلی امور کا شوپیاںکاقبائلی علاقوں کادورہ | مائیگرنٹ آبادی کی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع
شوپیان//سیکریٹری قبائلی اَمور محکمہ ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے ضلع شوپیان میں قبائلی بستیوں کا دو روزہ تفصیلی دورہ کیا جس میں محکمہ کی جانب سے شروع کی گئی مختلف سکیموں کے تحت خانہ بدوش قبائلی آبادی کے لئے وضع کردہ منصوبے پر عمل در آمد پر جائزہ لیا گیا۔ اُنہوںنے مختلف پہاڑی چراگاہوں بشمول مرہین، گیبار، جموال،دوبہ جن ،ننگا سر،ستھریان، پیرپال ، ڈونگی مارگ کا تفصیلی دورہ کیا اوراُنہوں نے عوامی تعامل کا اِنعقاد بھی کیا جہاں دیگر قبائلی بستیوں کے لوگ بھی شامل تھے جن میں ججینا، ہاتھیپار ، ترن ، کمال کوٹے اور دھیلی کے مائیگرنٹ لوگ شامل ہیں۔عوام کی جانب سے اُٹھائے گئے متعدد مسائل اور مطالبات میں ایف آر اے کی عمل آوری ، کمیونٹی کے حقوق پر توجہ ، تعلیم نطام کو مضبوط بنانا، جھونپڑیوں کی مرمت ، راشن کی فراہمی ، پانی کی فراہمی ، سولر لائیٹس ، ٹرانزٹ رہائش ، پناگاہیں ، نوجوانوں کے لئے سہولیات،ڈھوکس ، موبائل کنکٹوٹی اور دیگر بنیادی ڈھانچے وغیرہ شامل ہیں۔مختلف منصوبوں کے بارے میں تاثرات حاصل کئے گئے اور قبائلی امور محکمہ کی طرف سے شروع کی گئی مختلف فلاحی سکیموں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے بارے میں جامع بیداری سیشن منعقد کیا گیا جس میں وسائل کی منصوبہ بندی کے لئے کئے گئے حالیہ سروے کے مطابق نقل مکانی کرنے والی آباد کے لئے خصوصی سکیمیں بھی شامل ہیں۔ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے مقامی قبائلی خاندانوں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور حکومت کی جانب سے اُن کی فلاحو بہبود کے لئے منظور کئے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں جانکاری دی گئی جن میں پیر مارگ اور دوبہ جن میں ٹرانزٹ رہائش کا قیام ، شیلٹر شیڈ ، بھیڑفارم ،سولر لائیٹس کی فراہمی ، جھونپڑوں کی مرمت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہے۔اُنہوں نے کہا کہ قبائلی اَمور محکمہ خانہ بدوش خاندانوں کی صحت کی دیکھ ریکھ کے لئے موبائل ہسپتال بھی فراہم کررہا ہے اور ویٹرنری موبائل یونٹ جو کہ پہاڑی چراگاہوں کے قریب رکھے جائیں ۔تمام خاندانوں کو صاف توانائی نظام ،تحفظ کی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لئے رسوئی گیس سلنڈر فراہم کرنے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔قبائلی بہبود کے بارے میں اِنتظامیہ شوپیان کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ بھی منعقد ہوئی ۔ضلع ترقیاتی کمشنر شوپیان سچن کمار واشیا نے سماجی و اقتصادی بہبود ، معاش ، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اُٹھائے جانے والے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔ڈائریکٹر زراعت کشمیراقبال چودھری نے خانہ بدوش خاندانوںسے قبائلی علاقوں میں کاشت کاری کے مختلف منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا۔اے ڈی سی شوپیان ، جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ ، ڈی ایف او وائلڈ لائف ، سی ای او اور دیگر اَفسران نے مختلف مطالبات کا جواب دیا۔
محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین کا انتباہ | تنخواہیں واگزارنہ کی گئیں تو کام چھوڑ ہڑتال کی جائیگی
سرینگر//محکمہ آب(جل شکتی) کے عارضی ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور جل جیون مشن سمیت دیگر پروجیکٹوں کو ناکام بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کشمیر پی ایچ ای جوائنٹ ایمپلائز ایسوسی ایشن نے آج یعنی23اگست کو سرینگر میں احتجاج کا اعلان کیا ہے جبکہ متنبہ کیا ہے کہ اگر واجب الاادا تنخواہیںواگزار نہیں کی گئی تو وہ اپنے اہل وعیال کو لیکرکام چھوڑ ہڑتال شروع کرینگے۔ ایسو سی ایشن کے سربراہ سجاد احمد پرے کی سربراہی میں منعقدہ مشاورتی اجلاس میں 1994 سے اب تک نامساعد حالات، تباہ کن سیلاب اور عالمی وباء کو رونا وائرس کے دوران اپنے اہل وعیال کی جان کی پرواہ کئے بغیر قلیل تنخواہوں کے عوض صف اول پر کام کرنے والے ڈیلی ویجروں وو کیجول لیبرس اور آئی ٹی آئی ورکرس کی واجب الاادا تنخواہوں کو بلا جواز روکنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ غریب اور بے بس عارضی ملازمین کو بلی کا بکرا بنایاجارہا ہے اور بند ہونا چاہئے۔ سجاد پرے کا کہنا ہے کہ مرکزی سرکار نے جموں وکشمیر کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لئے محکمہ پی ایچ ای کو مختلف پروگراموں کے تحت اربوں روپے منظور کئے ہیں،جبکہ زیر التوا پروگرام کے تحت 1000 کروڑ روپے 9 فیصدسود کی بنیاد پر قرضہ لے کر محکمہ کشمیر پی ایچ ای کو منظور کیا گیا جو کہ مارچ 2022 تک خرچ کرنا ہے،تاہم ابھی تک صرف 20 کام مکمل کئے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا نعرہ ’ہر گھر نل سے جل‘(جل جیون مشن) پروگرام کے تحت 4500 کروڑ روپے منظور کے گئے جسکی ڈیڈ لائن اگست 2022 مقرر کی گی ہے مگر 4500 کروڑ روپے میں سے اطلاعات کے مطابق ایک سال میں60 کروڑ رو وپے خرچ کیا گیا یعنی 2 فیصدکام مکمل کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ عارضی ملازمین کی تنخواہوں کو روکا گیاہے جس کے خلاف ڈیلی ویجر و کیجول ملازمین آج یعنی23اگست کو احتجاج کرینگے اور اس پروگرام کو محکمہ کے مستقل ملازمین کی حمائت بھی حاصل ہے۔
۔2004سے کنٹریکچول سی آئی سی آپریٹر | سرکار کا محکمہ دیہی ترقی کومستقلی کیلئے تفصیلات مرتب کرنے کی ہدایت
سرینگر // سرکار نے محکمہ دیہی ترقی کو ہدایت دی ہے کہ وہ مستقلی کا مطالبہ کرنے والے کمیونٹی انفارمیشن سینٹر (سی آئی سی) آپریٹروں کی تفصیلات مرتب کریں۔ محکمہ قانون نے محکمہ عمومی انتظامی کو کمیونٹی انفارمیشن سینٹر آپریٹروںکے کی مستقلی کے لیے کیسوں کو اسٹیبلشمنٹ کم سلیکشن کمیٹی کے سامنے رکھنے کے مشورے کے بعد حکومت نے اب محکمہ دیہی ترقی کے دونوں ڈویژنوں کے ڈائریکٹروں سے کہا ہے کہ وہ ان کیسوںکی تفصیلات مرتب کریں۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ایک مکتوب دیہی ترقی اور پنچایتی راج کی طرف سے کشمیر اور جموں کے دونوں ڈائریکٹرز کو بھیجا گیا ہے اور انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کمیونٹی انفارمیشن سینٹر (سی آئی سی) آپریٹروں کی مستقلی کے حوالے سے تفصیلات پیش کریں۔قبل ازیں ، محکمہ دیہی ترقی کی تجویز پر عمومی انتظامی محکمہ نے محکمہ قانون سے مشورہ طلب کیا جب یہ منظر عام پر آیا کہ جموں و کشمیر سول سروسز (خصوصی فراہمی) ایکٹ 2010 جموں و کشمیر کی تنظیم نو (ریاستی قوانین کی موافقت) کے لحاظ سے منسوخ کر دیا گیا ہے ) ،محکمہ قانون نے کہا کہ منسوخ شدہ قانون سازی کے تحت کسی بھی حق پر غور کرنے کے لیے ’’مجاز اتھارٹی کی طرف سے فیصلہ کیا جائے گا جس کے لیے معاملہ اسٹیبلشمنٹ کم سلیکشن کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گا۔‘‘مزید برآں جو مکتوب محکمہ دیہی طرقی کے ڈائریکٹروں کو روانہ کیا گیا ہے ، ان سے کہا گیا ہے کہ وہ کمیونٹی انفارمیشن سینٹر آپریٹروں کے حوالے سے مطلوبہ معلومات پیش کریں۔دوسری جانب ،کمیونٹی انفارمیشن سینٹر آپریٹروں کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے معاملہ بھی حکومت کے پاس 2018 سے زیر التوا ہے ۔ڈائریکٹر دیہی ترقی ، کشمیر اور جموں سے مثبت سفارشات کے باوجود اس سلسلے میں سال 2018 میں تنخواہ بڑھانے کے لیے ایک نمائندگی کمشنر سیکرٹری ، دیہی ترقیات محکمہ کو پیش کی جا چکی ہے جس نے ڈائریکٹر دیہی ترقی جموں اورکشمیر سے رائے طلب کی۔اس کے بعد ، ڈائریکٹر دیہی ترقی کشمیر اور جموں نے اپنی سفارش پیش کی کمیونٹی انفارمیشن سینٹر آپریٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، لیکن اب تک انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔کمیونٹی انفارمیشن سینٹر آپریٹروںنے کہا کہ 10 ہزار تنخواہوں پر انکا گزارہ نہیں ہوتا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کمیونٹی انفارمیشن سینٹر آپریٹر 2004 سے معاہدے کی بنیاد پر محکمہ میں کام کر رہے ہیں اور متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کی سربراہی میں حکومت جموں و کشمیر کی طرف سے تشکیل دی گئی ضلعی سطح کی کمیٹیوں کے ذریعے اہلیت کی بنیاد پر تقرری کی گئی تھی۔
رکشابندھن : سرینگر میں خواتین نے سی آر پی ایف اہلکاروں کو راکھیاں باندھیں
سری نگر//مقامی خواتین کے ایک گروپ نے بلیوارڈ میں رکشا بندھن کا تہوار منانے کیلئے 144 بٹالین کے سی آر پی ایف کیمپ کا دورہ کیا اور اَپنے گھروں سے دُور تعینات اَفسران اورجوانوں کی کلائیوں پر راکھیاں باندھیں۔اِس موقعہ پر خواتین نے جوانوں کو مٹھائیاں دیں جبکہ جوانوں نے اِن خواتین کو تحائف پیش کئے۔اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے 144 بٹالین کے سکینڈ اِن کمانڈ (2آئی سی ) اَجے ورما نے کہا کہ رکشا بندھن بھائی بہن کے رشتے کے درمیان مضبوط بندھن منانے کا تہوار ہے جہاں بھائی اَپنی بہن کی حفاظت کا عہد کرتا ہے۔اُنہوں نے مزیدکہا کہ چوں کہ جوان اَپنے گھروں سے دُور رہتے ہیں اِسی لئے مقامی خواتین نے آج ہماری بٹالین کا دورہ کیا اور سپاہیوں کی کلائیوں پر راکھیاں باندھیں ۔اُنہوں نے اِن خواتین کا بھی شکریہ اَدا کیا جنہوں نے یہاں تشریف آوری کی اور جوانوں کی کلائیوں پر راکھیاں باندھیں۔تقریب کا اہتمام سی آر پی آیف 144 بٹالین نے جموںوکشمیر اکیڈیمی آف آرٹ ، کلچر اینڈ لنگویجز کے اِشتراک سے کیا۔
مرکز محبوبہ مفتی کی فرضی دھمکیوں سے نہیں ڈرتا : کیلاش وجے ورگیا
ملک مخالف بیانات قابل مذمت: انوراگ ٹھاکر
سری نگر//جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی بحالی کے مطالبے پر جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے حالیہ بیان پر تنقید کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیا نے اتوار کو کہا کہ مرکزی حکومت مفتی کی جھوٹی دھمکیوں سے خوفزدہ نہیں ہے۔ مرکزی علاقہ کے لوگوں نے ان کے اصلی چہرے کو پہچان لیا ہے۔ادھر مرکزی وزیر اور بی جے پی کے لیڈر انوراگ ٹھاکر نے محبوبہ مفتی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وقت وقت پر ایسے بیانات دیتی آرہی ہیںجو ملک کے مخالف ہے ۔کے این ایس کے مطابق وجے ورگیا نے کہا ’’مرکزی حکومت کو محبوبہ مفتی کی جھوٹی دھمکیوں کی پرواہ نہیں ہے۔ 15اگست کو جموں و کشمیر میں ہر پنچایت میں جس طرح ترنگا لہرایا گیا اس سے ثابت ہوا کہ وہاں کے لوگ حب الوطنی سے بھرپور ہیں۔ لوگ ان کے ساتھ نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے اصلی چہرے کو پہچان لیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کا استحصال کرنے والے رہنماؤں کے چہرے بے نقاب ہو چکے ہیںبی جے پی لیڈر کا یہ تبصرہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی بحالی کے مطالبے کے پس منظر میں آیا ہے۔ایک عوامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتی نے کہا کہ "سپر پاور امریکہ کو افغانستان میں اپنا بیگ پیک کرنے پر مجبور کیا گیا" ، اور مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ بات چیت دوبارہ شروع کرے جس طرح سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے کیا تھا اور آرٹیکل 370 کو بحال کرنے سے پہلے بہت دیر ہو چکی تھی۔"ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں اور اپنے راستے تبدیل کریں جب کہ آپ کے پاس ابھی بھی موقع ہے۔ یاد رکھیں کہ واجپائی نے کس طرح امن عمل شروع کیا۔ آپ کو کشمیریوں کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرنی چاہیے اور جو کچھ لوٹا ہے اسے واپس کرنا چاہیے۔ادھر سی این آئی کے مطابق ادھر مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ محبوبہ مفتی ایسے بیانات دیتی آرہی ہے جو ملک کے مفاد کے حق میں نہیں ہوتے ۔مرکزی وزیر اور بی جے پی کے لیڈر انوراگ ٹھاکر نے محبوبہ مفتی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وقت وقت پر ایسے بیانات دیتی آرہی ہیںجو ملک کے مخالف ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ محبوبہ مفتی کچھ بھی کرے اب دفعہ 370واپس نہیں آسکتا ہے ۔اس دوران بی جے پی جے اینڈ کے جنرل سکریٹری اور سابق ایم ایل سی ویبودھ گپتا نے اتوار کو کہا کہ جموں و کشمیر ان کی دھوکہ دہی اور منافقت کی سیاست کا یرغمال نہیں بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام نے پولرائزیشن کی سیاست کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور وقتا فوقتا وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن پر اپنا اعتماد قائم کیا ہے۔
بگنوٹی میں سڑک حادثہ ،2زخمی
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے بگنوٹی گائوں میں دو گاڑیوں کے آپسی تصادم میں 2نوجوان شدید زخمی ہو گئے ۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ مسافر بس اور ایک موٹر سائیکل کے مابین ہوئے تصادم کے دوران دو نوجوان زخمی ہوئے جن میں سے ایک کو گور نمنٹ میڈیکل کالج جموں میں بہتر علاج معالجہ کیلئے ریفر کر دیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ گائوں میں ایک بس زیر نمبر 1371-JK02ADاور موٹر سائیکل زیر نمبر 3713-JK11E کے مابین ہوئے تصادم میں دو موٹر سائیکل سوار زخمی ہوگئے ۔دونوں نوجوانوں کو علاج معالجہ کیلئے نوشہرہ ہسپتال منتقل کیا جہاں سے ایک نوجوان کو میڈیکل کالج ریفر کر دیا گیا ۔پولیس نے دونوں گاڑیوں کو ضبط کر کے مزید کارروائی شروع کر دی ہے ۔
چرار شریف جامع مسجد بندکرنا تشویشناک: حکیم | سلیب میں پڑے شگاف کیACBکے ذریعے تحقیقات کی جائے
سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم محمد یاسین نے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئیحضرت شیخ العالم شیخ نورالدین نورا نیؒ کی درگاہ سے منسلک جامع مسجدکی سیمنٹ سلیب میں شگاف پڑنے کی مبینہ رپورٹ کے بعد اسکو پانچ وقت نماز کی ادائیگی کے لئے بند کیے جانے کے حکومت کے فیصلے پر زبردست تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جامع مسجدکی تعمیر میں جموں وکشمیر کنسٹرکشن کارپوریشن jkpcc کی طرف سے مبینہ طور غیر معیاری تعمیراتی مواد استعمال کیے جانے کے الزامات کی ACB کے ذریعے تحقیقات کی جانی چاہیے اور ساتھ ہی جامع مسجدکی فوری طور تجدید کی جائے تاکہ اس کو نمازیوں کے لئے پھر سے چالو کیا جا سکے۔ ایک بیان میں حکیم یاسین نے تواریخی خانقاہ چراشریف سے منسلک جامع مسجد کو غیر محفوظ قرار دیکر اس کو نمازیوں کے لئے مسلسل طور بند رکھے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کی اینٹی کرپشن بیورو کے ذریعے تحقیقات کرایے جانے کا مطالبہ کیا ھے۔ انہوں نے کہا کہ صوفی بزرگ حضرت شیخ نورالدین ولیؒ کی درگاہ کی زیارت پر روزانہ ہزاروں کی تعداد میں زائرین چرارشریف آتے رہتے ہیں جن کو جامع مسجد کے بند ہونے سے زبردست ذہنی اور روحانی صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں حکومت سے مطالبہ کیا ھے کہ جامع مسجد کی جدید تکنیکی بنیادوں پر فوری طور تجدید کی جانی چاہیے تاکہ اس کو پنجگانہ نماز کی ادائیگی کے لئے پھر سے نمازیوں کے لئے کھولا جاسکے، ساتھ ہی انہوں نے زائرین کی سہولیات کے لئے جدید قسم کے وضو خانے تعمیر کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کا لورن میں احتجاج | جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ
حسین محتشم
پونچھ//تحصیل منڈی کے بلاک لورن میں کانگریس یوتھ صدر فیاض دیوان کی قیادت میں ایک ریلی نکالی گئی جس میں انہوں نے جموں کشمیر کے ریاست کی خصوصی پوزیشن کو بحال کرو کے نعرے لگائے۔ انہوں نے موجودہ حکومت کی سبھی پالیسیوں اور انکے جھوٹے دعووں پر موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سرکار کو جموں و کشمیر کے عوام کے درد کو محسوس کرتے ہوئے جموں کشمیر کا خصوصی درجہ واپس کرنا ہوگا۔ انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ صوبائی اسمبلی کے شفاف اور غیر جانب دار انتخابات جلد از جلد کرائے تاکہ علاقے کے عوام کو اپنی پسند کی حکومت بنانے کا موقع مل سکے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت نے ریاستی عوام کو اس جمہوری حق سے گزشتہ تین برس سے محروم کر رکھا ہے یہ بالکل غیر آئینی ہے جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔
جموںوکشمیر میں خاندانی لیڈرشپ کا خاتمہ ہوگیا | جنتادل یونائیٹڈصدر نے کارکنوںکو پارٹی مضبوط بنانے پر زور دیا
بلال فرقانی
سرینگر// جنتا دل یونائٹیڈ کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ راجیو رنجن(للن سنگھ) نے کہا کہ مرکز نے پہلے ہی جموں کشمیر کو ریاستی درجہ واپس کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ پارٹی ہیڈ کوارٹر راجباغ میں اتوار کو منعقدہ تقریب پر راجیو رنجن سنگھ(للن) نے کارکنوں کو اپنی جماعت مضبوط و مستحکم بنانے اور حوصلے بلند کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ سرکاری دورے پر وادی آئے ہوئے ہیں اس لئے کوئی بھی سیاسی بات نہیں کرینگے،تاہم جنتا دل یونائٹیڈ کے کارکنوں کو اپنے حصوصلے بلند کر کے ان طاقتوں کو ناکام بنانا چاہے جو انہیں خوف و ہراس میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔للن سنگھ نے کہا’’1990کی دہائی میں بہار میں لالو پرساد یادو کے کارکنوں نے خوف پیدا کیا تھا اور کوئی بھی انکے خلاف منہ کھولنے کی ہمت نہیں رکھتا،تاہم انہوں نے تن تنہا’’چارہ سکینڈل‘ کا کیس انکے خلاف درج کیا،جس پر آج وہ سزا کاٹ رہے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ ستمبر میں پھر سے وادی اور منی پور کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ پارٹی کارکنوں اور لیڈروں کے ساتھ مل کر بات کریں۔ راجیو رنجن سنگھ نے کہا کہ ان ریاستوں میں جنتا دل یونائٹیڈ کو مضبوط بنانے کی گنجائش موجود ہے۔ تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز نے پہلے ہی جموں کشمیر کو ریاستی درجہ واپس دینے کا وعدہ کیا ہے اور حال ہی میں جموں کشمیر میں جلد انتخابات کرانے کا بھی اعلان کیا گیا۔محبوبہ مفتی کی جانب سے حالیہ بیان پر تاہم انہوں نے تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔ اس موقعہ پر پارٹی کے جموں کشمیر کے صدر جی ایم شاہین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنتا دل یونائٹیڈ جموں کشمیر میں بہتر کر رہی ہے،او رانہیں امید ہے کہ نئے قومی صدر کی لیڈرشپ میں مزید بہتر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں خاندانی لٰیڈرشپ کا خاتمہ ہوگیا ہے اور اس خلاء کو پورا کرنے کیلئے جنتا دل یونائٹیڈ تیار ہے۔ پارٹی کے جموں کشمیر کے جنرل سیکریٹری سجاد بیگ نے پارٹی کے قومی صدر کو کارکنوں کو درپیش مشکلات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سرکار کی جانب سے کوئی بھی سہولیات میسر نہیں ہے۔
گیارہویں جماعت کا مزدور طالب علم حادثہ میںلقمہ اجل | 7 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا،حادثہ بانڈی پورہ میں پیش آیا
محمد تسکین
بانہال//شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سنبل علاقے میں سنیچر کی شام پیش آئے ایک دلدوز حادثے میں بانہال کے کھڑی علاقے کا ایک جواں سال طالب علم مزدور میکڈم بچھانے کیلئے استعمال کئے جارہے رولر کے نیچے آکر لقمہ اجل بن گیا ۔مہلوک سات بہنوں اور اپنے والدین کا اکلوتا سہارا تھا ۔لقمہ اجل بنے نوجوان کی شناخت فیاض احمد کاچر عمر 18سال ولد عبدالغنی کاچر ساکن آہمہ ، ترگام تحصیل کھڑی ضلع رام بن کے طور کی گئی ۔ تحصیل کھڑی کے ترگام پنچایت کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مرحوم فیاض احمد کاچر سات بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور وہ ہائر سیکنڈری سکول کھڑی میں گیارھویں جماعت کا طالب علم تھا ۔ انہوں نے کہا کہ فیاض احمد سات بہنوں اور اپنے والدین کا اکلوتا سہارا تھا اور گھر میں غربت اور افلاسں کی وجہ سے یہ طالب علم مزدوری کرنے کیلئے حال ہی میں بانڈی پورہ گیا ہوا تھا اور وہاں سڑک پر بچھائے جارہے میکڈم کے کام میں اپنی مزدوری کا دن لگا رہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ سنیچر کے روز کام کے دوران وہ میکڈم بچھانے والے رولر یا انجن کے نیچے دب گیا اور موقع پر ہی زمین کے ساتھ بچھ کر اس کی موت واقع ہوگئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ آواز اور شور کے باوجود بھی رولر ڈرائیور اس کی آواز کو نہ سن سکا اور ڈرائیور کو پتہ چلنے تک فیاض احمد لقمہ اجل بن چکا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بانڈی پورہ سمبل میں قانونی لوازمات کے بعد فیاض احمد کاچر کی میت کو اتوار کی علی الصبح اپنے گھر واقع آہمہ پہنچایا گیا جہاں ہر طرف سے رنج و الم کا سماں تھا اور پرنم آنکھوں کے ساتھ اسے اتوار کی صبح سپرد خاک کی گیا۔ مقامی لوگوں نے اس واقع کی تحقیقات اور مہلوک کے لواحقین کے حق میں بھرپور معاوضہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔
کٹھوعہ میں تیل کے ٹینکرسے ایک درجن مویشی برآمد
جموں//جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ میں پولیس تھانہ لکھن پور کی حدود میں تیل کے ایک ٹیکر سے کم از کم ایک درجن مویشی برآمد کئے گئے ہیں۔مویشیوں کی سمگلنگ کے اس انوکھے واقعے میں تیل کے ٹیکر کو ضبط کیا گیا ہے نیز دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ایس ایس پی کٹھوعہ آر سی کوتوال نے نامہ نگاروں کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: 'میں نے پچھلے پانچ چھ مہینوں کے دوران دیکھا کہ سخت کارروائی کے باوجود سمگلروں نے نئے نئے طریقے بروئے استعمال لانا شروع کر دیے ہیں'۔انہوں نے کہا: 'یہ دوسری دفعہ ہے کہ ہم نے تیل کے ٹینکروں سے مویشی برآمد کئے ہیں۔ ہیرا نگر میں ہم نے ایک ایسا ٹرک ضبط کیا تھا جس میں گیس سلنڈروں کے بیچوں بیچ مویشی رکھے گئے تھے۔ ایک ٹرک ایسا بھی ضبط کیا تھا جس پر کووڈ سے متعلق سامان ٹرانسپورٹ کرنے کا بورڈ لگا تھا لیکن جب اندر دیکھا تو مویشی ملے'۔ایس ایس پی نے کہا کہ مویشیوں کی سمگلنگ کو روکنے کے لئے پولیس ہر ایک گاڑی کی نقل و حرکت کو مونیٹر کر رہی ہے۔انہوں نے کہا: 'ہر آنے والی گاڑی کی چیکنگ کی جاتی ہے۔ زیادہ تر مویشی باہر سے ہی لائے جاتے ہیں'۔آر سی کوتول نے کہا کہ جو گاڑیاں بار بار اس جرم کی انجام دہی کے لئے استعمال ہو رہی ہیں ان کے متعلق ٹرانسپورٹ کمشنر کو لکھا گیا ہے کہ ان کا روٹ پرمٹ منسوخ کیا جائے۔ان کا مزید کہنا تھا: 'اسی طرح ہم ایسے ڈرائیوروں کا ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کرنے کے بارے میں بھی سوچ رہے ہیں جو مویشیوں کی سمگلنگ میں ملوث پائے گئے ہیں'۔
فرضی دستاویزات کی مدد سے ڈومیسائل کی فراہمی | 2کمپوٹر دکانیں سربمہر،دو گرفتار
محمد تسکین
بانہال //ضلع رام بن کی تحصیل بانہال میں لوگوں کو جعلی دستاویزات فراہم کرنے کے الزام میں کمپیوٹر کی دو دکانیں سربمہر کی ہیں۔ ان میں سے ایک Common service center کی دکان بھی شامل ہے۔ یہ کاروائی بانہال کے ڈولیگام علاقے میں انجام دی گئی ہے۔تحصیلدار بانہال شیخ جاوید احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہ لوگ تیار کی گئی جعلی دستاویزات کی مدد سے سرکاری آن لائین پورٹل کو دھوکہ دے رہے تھے اور انہوں نے ڈومیسائل کی چالیس اسناد کی حصولیابی کیلئے جعلی دستاویزات آن لائین اپ لوڈ کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کمپوٹر والے لوگوں کو جعلی سٹیٹ سبجیکٹ اور جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ اجرا کرکے ان سے بھاری رقم وصولتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ریکارڈ کی تحقیق کے بعد کل شام چھاپہ مارا گیا اور دونوں کمپوٹر دکانوں کو سربمہر کیا گیا ہے اور دونوں افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس تحقیقات اور ضبط کئے گئے کمپیوٹروں کی جانچ کے بعد اس فراڈ میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔
لنگیٹ میں سٹون کریشرسے نکلنے والے گردوغبار سے میوہ باغات تباہ | لوگوںمیں تشویش،ضلع انتظامیہ سے کارروائی کی مانگ
اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ کے لنگیٹ علاقہ میں چلائے جارہے سٹون کریشروں نے لوگوں کا جینا دوبھرکردیا ہے جبکہ نالہ ماور کے گرد ونواح میں میوہ باغات سٹون کریشروں سے نکلنے والے گردوغبار سے تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ نالہ ماور میں موجود ٹراوٹ مچھلیوں کی تعداد بھی کم ہونے لگی ہے جس کی وجہ سے عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مقامی لوگو ں کاالزام ہے کہ لنگیٹ کے شانواور تلواری میںمتعدد سٹون کریشروں نے مبینہ طور پر سرکاری کاہچرائی پر غیر قانونی قبضہ جمالیا ہے اور وہا ں سٹون کریشر نصب کئے ہیں جو مقامی آ بادی کے لئے وبال جان بن گئے ہیں ۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ سٹون کریشروں کیلئے درکار کوئی بھی سرٹفکیٹ نہیں ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شانو لنگیٹ میں قائم سٹون کریشرکے ڈھانچے مبینہ طور پر کاہچرائی پر تعمیر کردیئے ہیں جبکہ تلواری لنگیٹ میںچند سٹون کریشروںنے مبینہ طورپر سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضہ جمالیا ہے۔اس دوران معلوم ہوا ہے کہ حق قانون اطلاعات کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ ان سٹون کریشر مالکان نے سٹیٹ پولیوشن بورڈ سے اجازت نامہ حاصل نہیں کیا ہے۔مقامی لوگوںنے ڈویژنل انتظامیہ اور ویجی لنس کے ذریعہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کہ سٹون کریشروں کو فوری طور پر بند کیا جائے ۔مقامی لوگوںنے لیفٹیننت گورنر منوج سنہا اور ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ امام الدین سے اپیل کی کہ وہ ذاتی مداخلت کرکے اس قبضہ کو ہٹائیں۔ اس حوالہ سے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہندوارہ نذیر احمد نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ’ میں نے شکایت پر علاقہ کا دورہ کیا اور سٹون کریشر مالکان سے اجازت نامہ طلب کیا اور ان کے پاس تمام کاغذ ات بشمول پولیوشین محکمہ کی سرٹفکیٹ موجود تھی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ دونوں سٹون کریشر غیر قانونی طور نہیں چلائے جارہے ہیں اور ان کے پاس چلانے کے لئے تمام کاغذات موجود ہیں ۔
عرس حضرت سید علی بلخیؒ | نیشنل کانفرنس اورحقانی ٹرسٹ کی مبارکباد
نیوز ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حضرت سلطان سید محمد علی عالی بلخیؒ کے عرس پر جموں وکشمیر کے مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پکھرپورہ میں واقع اس ولی کامل کی زیادت گاہ کے ساتھ عقیدت مندوں کو صدیوں سے والہانہ عقیدت رہی ہے اور وادی کے اطراف و اکناف سے عقیدتمنداس زیارت گاہ پر حاضری دیتے رہے ہیں۔پارٹی کے دیگر لیڈران نے بھی عرس مبارک پر مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے زائرین کیلئے معقول اور مناسب انتظامات رکھنے کی بھی اپیل کی۔اس دوران حقانی میموریل ٹرسٹ کے سرپرست اعلیٰ سید حمید اللہ حقانی اور جنرل سکریٹری بشیر احمد ڈار نے عوام کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت علمدار کشمیرؒ کے تربیت یافتہ اوربرگزیدہ خلفاء سے تعلق رکھنے والے سید علی عالی بلخیؒ نے ریشی طریقے کی کشمیر میں آبیاری کرکے اسلام کی بیش بہا خدمت کی۔
ایس ایم سی دوائی چھڑکنے میں ناکام | اچھن کے ملحقہ علاقوں میں بدبو سے لوگوں کاجینا حرام
سرینگر//سید ہ پورہ اچھن عید گاہ میں کوڑا کرکٹ کو سائنٹفک طریقے سے ٹھکانے لگانے میں سرینگر میونسپل کارپوریشن ناکام ہوچکی ہے ۔ گزشتہ تین ماہ سے کوڑا کرکٹ پر ادویات نہ چھڑکنے کی وجہ سے گندگی و غلاظت سے اُٹھنے والی بدبو آس پاس علاقوں کیلئے وبال جان بن گئی ہے ۔ایس ایم سی نے یہاں ڈمپنگ سائٹ قائم کرکے یہ یقین دلایا تھا کہ شہر بھر سے لائی گئی گندگی کو سائنسی طریقے سے ضائع کیا جائے گا تاہم میونسپلٹی ایسا کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ ڈمپنگ سائٹ600کنال اراضی پر پھیلی ہے اور روزانہ ایک سو سے زائد گاڑیوں میں شہر کا کوڑا کرکٹ یہاں ڈالا جاتا ہے ۔ میونسپلٹی نے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کیلئے جو مشین نصب کی ہے وہ محض دن میں 10گاڑیوں کے کوڑا کرکٹ کو ہی ٹھکانے لگاسکتی ہے جبکہ دیگر 90سے زائد گاڑیوں کا کوڑا وہیں جمع ہوجاتا ہے ۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ میونسپلٹی نے گذشتہ 3ماہ سے غلاظت پر کوئی دوائی نہیں چھڑکی ہے جس کے نتیجے میں بدبو بہت زیادہ پھیل جاتی ہے اور آس پاس کے علاقوںمیں رہنے والے لوگ گوناگوں مسائل سے دوچارہیں ۔ مقامی لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیاکہ بدبو پر قابو پانے کیلئے ادویات کا چھڑکائو روزانہ بنیادوں پر کرایاجائے تاکہ لوگوں کو درپیش مشکلات سے نجات مل سکے ۔سی این آئی
رکھشا بندھن محبت اوراعتماد کی علامت | ڈاکٹر فاروق ،میر اور لائیگرو کی مبارکباد
سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ،جموں کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر جی اے میراورپی ڈی پی کے یوتھ کارڈی نیٹر کشمیر عارف لائیگرونے رکھشا بندھن کے موقع پر ہندو برادری کو مبارکباد پیش کی ہے ۔نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق نے ایک بیان میں انہوںنے کہا کہ آج کے تہوار پر جب بہنیں اپنے بھائیوں کو راکھی باندھ کر اپنے بے پناہ محبت کا اظہار کرتی ہیں اور بھائی اپنی بہنوں کی عزت وناموس کا عہد دہراتے ہیں۔ ڈاکٹر عبداللہ نے فرقہ دارانہ ہم آہنگی کی روایت فروزان رکھنے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے جموں کشمیر کے عوام کے امن دوست جذبات کو سلام کیا۔ پارٹی کے نائب صدر عمر عبداللہ، صوبائی صدر دیوندر سنگھ رانا اور اقلیتی سیل کے سربراہ ایم کے یوگی، بھوشن لعل بھٹ اور ڈاکٹر سمیرکول نے بھی رکھشا بندن پر عوام کو مبارکباد پیش کی ہے۔جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کے صدر غلام احمد میر نے اتوار کو لوگوں کو رکشا بندھن کی مبارکباد دی۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ رکھشا بندھن ایک منفرد اور خاص موقع ہے جو بھائیوں اور بہنوں کے مابین خصوصی بندھن کی علامت ہے ،اس کے علاوہ تمام لوگوں کی اپنی بہنوں کی عزت اور وقار کی حفاظت کے عزم کو تازہ کرتا ہے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے یوتھ کوآرڈی نیٹر کشمیر عارف لائیگرو نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ دن بھائیوں اور بہنوں کے خصوصی بندھن کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس دن پر ہمیں ایک دوسرے کی حفاظت کا عزم کرنا چاہئے۔لائیگرو کے مطابق رکھشا بندھن محبت ، پیار اور باہمی اعتماد کی خوبیوں کی علامت ہے اور بھائیوں اور بہنوں کے درمیان محبت اور پیار کے مضبوط بندھن کی تصدیق کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے معاشرے میں خواتین کے وقار اور احترام کو برقرار رکھنے کیلئے ہمیشہ مصروف عمل رہنا چاہئے ۔
کاروباری تنظیموں کامیاں بشیر احمد لاروی کے انتقال پر اظہار تعزیت
سرینگر// جوائنٹ آرگنائزیشن آف انڈسٹریز اینڈ ٹریڈ (JOINT) کے ایک وفد نے اتوارکو وانگت کنگن میں میاں بشیر احمد لاروی کے لواحقین بالخصوص میاں الطاف سے تعزیت پرسی کی ۔ وفد نے کہا کہ مرحوم میاں بشیر کو جموں و کشمیر کے لوگوں بالخصوص گوجر برادری کیلئے ان کی پاکیزگی اور مخلصانہ خدمات کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ ہمیشہ اس خطے کے غریب عوام کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے میں پیش پیش رہے۔ وفد نے کہا کہ میاں بشیر کو اس خطے کی ایک عظیم مذہبی اور روحانی شخصیت کے طور پر بھی یاد رکھا جائے گا۔ وفد کی قیادت شیخ عاشق احمد KCCI نے کی جبکہ سابق صدر رؤف پنجابی کے علاوہ چیئرمین پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن جی این وار،منظور پختون ، ہلال احمد ترکی، سمیع اللہ ،پیر امتیاز ، پرویز احمد بٹ ، نذیر احمد بابا ، فیاض آزاد ، جموں کشمیر ایسوسی ایشن آف حج اینڈعمرہ کمپنیز اور ریسٹورنٹ اینڈ کیفے ایسوسی ایشن آف کشمیر (RAK) کے شیخ فیروزاور جموں کشمیر ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے شامل تھے۔
محبوبہ مفتی کا صوفی محی الدین کو خراج عقیدت
نیوز ڈیسک
سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی صدر محبوبہ مفتی نے سابق وزیر اور ممبر اسمبلی ہندوارہ صوفی غلام محی الدین کی چوتھی برسی پر انہیں خراج عقیدت ادا کیاہے۔ایک بیان میں محبوبہ نے کہا کہ مرحوم ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کوشاں رہتے تھے۔انہوں نے مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی۔