مزید خبریں

 ٹھاٹھری سب ڈویژن کو الگ اسمبلی حلقہ دینے کی مانگ

ڈوڈہ//ٹھاٹھری ڈیولپمنٹ فرنٹ نے ٹھاٹھری اسمبلی حلقہ قائم کرنے کی مانگ کی ہے۔فرنٹ نے چیئرپرسن حد بندی کمیشن برائے جموں و کشمیر(ریٹائرڈ) جسٹس مرنجنا پرکاش ڈیسائی سے علیحدہ تھاٹھری کے قیام کی اپیل کی ہے۔فرنٹ نے کہا کہ ضلع ڈوڈہ میں اسمبلی حلقہ، حلقوں کی تعداد میں اضافہ کیے بغیر اور سابقہ ڈوڈہ حلقہ کو اسی طرح رہنے دیں لیکن نئے مجوزہ ڈوڈہ مغربی حلقہ کو ٹھاٹھری میں ضم کیا جائے، جس میں 5 تحصیلیں شامل ہوں۔فرنٹ کے اراکین نے کہا کہ ٹھاٹھری سب ڈویژن اپنی پانچ تحصیلوں پر مشتمل ہے جن میں ٹھاٹھری،پھگسو، بھیلہ، کہارا اور چیرالہ شامل ہیں اور اس کا تقریباً90فیصدعلاقہ پہاڑی، برف سے جڑا اور پسماندہ ہے ۔فرنٹ نے اپیل کی کہ قریب سے ملحقہ دو تحصیلوں- محالا (10 کلومیٹر دور) اور دراب شالہ (4 کلومیٹر) کو سب ڈویڑن ٹھاٹھری کی پانچ تحصیلوں کے ساتھ جوڑ کر ایک بنایا جائے۔ ان سات تحصیلوں کا انتخابی حلقہ اور یہ تمام معیارات کے مطابق ایک مکمل طور پر قابل عمل یونٹ (حلقہ انتخاب) ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مسودہ کی تجویز میں سب ڈویڑن کا آدھا حصہ ڈوڈہ ویسٹ اور ڈوڈہ حلقہ جات اور باقی آدھا حصہ بھدرواہ حلقہ کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ یہ تقسیم کافی غیر معقول، من مانی اور غیر منصفانہ ہے۔ انہوںنے موجودہ حدبندی کمیشن ، لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر اور متعلقہ ایم پی ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے بھی اپیل کی کہ مہربانی کرکے پچھلے کمیشنوں کے ذریعے کھیلے گئے مذاق کو ختم کریں اور اسے سب ڈویڑن ٹھاٹھر کی شناخت کا احترام کرنے دیں اور نہ کہ اسے جزوی طور پر ڈوڈہ ویسٹ اور ڈوڈہ اور جزوی طور پر بھدرواہ حلقہ کے ساتھ جوڑیں، جو کہ جغرافیائی، مقامی اور ثقافتی طور پر بالکل غلط ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹھاٹھری ایک سب ڈویژن ہیڈ کوارٹر ہے جو مرکزی قومی شاہراہ نمبر 244 پر واقع ہے اور معمول کی زندگی کی تمام سرگرمیوں کے حوالے سے مذکورہ 7 تحصیلوں کی آبادی کا تقریباً ایک اہم مرکز ہے۔ ٹھاٹھری کا کالج واحد کالج ہے جہاں تمام 7 تحصیلوں کے طلبا اعلیٰ تعلیم کے لیے داخلہ لینے میں آسانی محسوس کرتے ہیں۔
 
 
 

ممنوعہ ادویات فروخت کرنے کا شاخسانہ 

منہاس میڈیکل شاپ بھدرواہ کا لائسنس پولیس کی سفارش پر منسوخ 

اشتیاق ملک 
ڈوڈہ //نوجوانوں میں ممنوعہ دوائیاں فروخت کرنے پر پولیس کی سفارش پر منہاس میڈیکل شاپ بھدرواہ کا لائسنس منسوخ کر کے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔ڈوڈہ پولیس کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق نے ممنوعہ ادویات کی خرید و فروخت پر بھدرواہ تھانہ میں رواں سال کی ماہ جنوری میں ایف آئی آر زیر نمبر 12/2022 زیردفعہ 8/21/22 N این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کیا گیا تھا اور تحقیقات کے دوران یہ پتہ چلا کہ ہنس راج ولد گوری لال ساکنہ سیری  بھدرواہ ٹاؤن میں "منہاس میڈیکل شاپ" کے نام سے ایک میڈیکل شاپ چلاتا ہے ،جو نوجوانوں کو ممنوعہ ادویات فروخت کرنے اور لائسنس کی شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا۔مذکورہ شخص کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا اور کیس کی مزید تفتیش کے ساتھ ساتھ، ڈوڈہ پولیس نے اس کی میڈیکل شاپ کے لائسنس کی منسوخی کے لیے تمام لوازمات مکمل کئے۔ اس کے مطابق ڈوڈہ پولیس کے ڈوزیئر پر، اسسٹنٹ ڈرگس کنٹرولر ڈوڈہ نے ممنوعہ ادویات کی فروخت میں ملوث ہونے پر ان کی میڈیکل شاپ کا لائسنس معطل کر دیا۔ ڈوڈہ پولیس نے ضلع میں چلنے والی تمام کیمسٹ شاپس پر زور دیا ہے کہ وہ لائسنس کی شرائط و ضوابط پر عمل کریں اور ایسی غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رہیں، بصورت دیگر ان کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔