اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا | لیفٹینٹ گورنرکی سکھ پروگریسیو فورم وفد کویقین دہانی
سرینگر//یونائٹیڈ کشمیری سکھ پروگریسیو فورم ( یو کے ایس پی ایف ) کے ایک وفد نے یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا سے ملاقات کی۔وفد کی قیادت چیئرمین ایس بلدیو سنگھ رینہ کر رہے تھے ،نے لیفٹیننٹ گورنر کو ایک یاد داشت پیش کی جس میں اُنہیں سکھ برادری کے مطالبات اور مسائل سے آگاہ کیا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وفد کی طرف سے اُٹھائے گئے خدشات کے بارے میں کہا کہ اِنسانیت کے دشمن جنہوں نے گھنائونے جرائم کا اِرتکاب کیاہے، انہیں بخشا نہیں جائے گا۔اُنہوں نے وَفد کو یقین دِلایا کہ حکومت جموںوکشمیر میں اقلیتی برادریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اِقدامات کرے گی۔دریں اثنا، ممبر ڈ ی ڈی سی پونچھ سہیل شہزاد بھی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقی ہوئے اور انہیں اَپنے حلقے کے کئی اہم مطالبات اور عوامی مسائل گوش گزار کئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے انہیں ترجیحی بنیاد پر جائز مطالبات کے ازالے کی یقین دہانی کرائی ۔اُنہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر یوٹی حکومت تمام علاقوں کی یکساں ترقی اور معاشرے کے تمام طبقات کی فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے لئے پُر عزم ہے۔
کشمیر میں شہری ہلاکتیں جاری نامساعد حالات کا شاخسانہ:عمر عبداللہ | رانااورسلاتھیہ کانیشنل کانفرنس سے مستعفی ہونامیرے لئے ذاتی دھچکا
یواین آئی
سری نگر// نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کشمیر میں ہونے والی حالیہ شہری ہلاکتوں کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات نوے کی دہائی میں پیش آتے تھے ۔ان کا الزام تھا کہ حکومت نے انٹیلی جنس اطلاعات کو سنجیدگی سے نہیں لیا، جس کی وجہ سے یہ واقعات پیش آئے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں اقلیتی فرقوں کو نشانہ بنانا نسل کشی نہیں ہے بلکہ یہ جموں و کشمیر میں جاری نامساعد حالات کا ہی شاخسانہ ہے ۔پارٹی کے صوبہ جموں کے صدر دیویندر سنگھ رانا اور سینئر لیڈر سرجیت سنگھ سلاتھیہ کے مستعفی ہونے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ لیڈروں کا مستعفی ہونا پارٹی سے زیادہ میرے لئے ذاتی طور پر بڑا دھچکہ ہے ۔عمر عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار ایک نیوز پورٹل کے ساتھ ایک انٹریو کے دوران کیا ہے ۔انہوں نے کہا،’’کشمیر میں ہونے والی حالیہ شہری ہلاکتیں انتہائی تشویش ناک ہیں ایسے واقعات ہمارے تین دہائیوں پر محیط تاریک ماضی میں رونما ہوتے تھے ، نوے کی دہائی میں اس طرح کی ٹارگٹ ہلاکتیں ہوتی تھیں اور سال 2000 کے بعد ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا تھا، ہم سب کو بہت تشویش ہے ‘‘۔کشمیر میں اقلیتی فرقے کے لوگوں کو نشانہ بنانے کو نسل کشی سے تعبیر کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر عمر عبداللہ نے کہا،’’ ہمیں اس کے لئے ہلاکتوں کا تناسب دیکھنا چاہیے سال رواں کے دوران اب 28 شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں جن میں سے 21 مسلمان تھے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نسل کشی نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر میں جاری ٹرر واقعات کا شاخسانہ ہے ‘‘۔ان کا کہنا تھا،’’مجھے بہت افسوس ہے کہ کچھ لوگ ان واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کر کے اس گھمبیر صورتحال پر بھی سیاست کر رہے ہیں‘‘۔موصوف نائب صدر نے کہا کہ حکومت اقلیتی فرقے کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور اب انہیں ٹرانزٹ قیام گاہوں میں بند کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج جنگجو سری نگر کے قلب میں موجود ہیں جس کی وجہ سے اقلیتی فرقے کے لوگوں کو نشانہ بنانا ان کے لئے آسان بن گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا،’’جنگجو پہلے دیہی علاقوں تک ہی محدود تھے لیکن آج وہ شہر کے قلب میں موجود ہیں جس کی وجہ سے اقلیتی فرقے کے لوگوں کو نشانہ بنانا ان کے لئے آسان بن گیا ہے جہاں دوا فروش مکھن لال بندرو ہلاک کیا گیا وہ جگہ ہائی کورٹ اور سیول سکریٹریٹ سے چند سو فٹ دوری پر ہی واقع ہے‘‘۔عمر عبداللہ نے کہا کہ اگر بقول مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر میں حالات ٹھیک ہوتے تو یہاں ایسے واقعات رونما نہیں ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے انٹیلی جنس اطلاعات پر کارروائی نہیں کی ورنہ ایسے حالات پیش نہیں آتے ۔انہوں نے کہا،’’جب گذشتہ دو تین ماہ سے میں سن رہا تھا کہ کشمیر میں اقلیتی فرقے کے لوگوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے تو ظاہر ہے حکومت کو بھی یہ چیزیں معلوم ہوں گی لیکن حکومت نے اںٹیلی جنس اطلاعات پر سنجیدگی سے کارروائی نہیں کی‘‘۔عمر عبداللہ کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں غیر یقینی صورتحال سایہ فگن ہے یہاں لوگوں کو حالات بد سے بدتر ہونے کی ہی توقعات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان شہری ہلاکتوں کے بعد سات سو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ان کا کہنا تھا،’’گرفتار شدگان بالائے زمین جنگجو بھی ہو سکتے ہیں اور پتھر باز بھی رہے ہوں گے لیکن یہ صرف کشمیری پنڈتوں کو دکھانے کے لئے کیا جا رہا ہے،یہ مسئلے کا حل نہیں ہے‘‘۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیاحت کو نارملسی سے جوڑنے سے سیاحت کا نقصان ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا سیاحوں کا یہاں آنا کوئی نئی بات نہیں ہے جب میں وزیر اعلیٰ تھا تب سیاح یہاں آتے تھے جب غلام نبی آزاد صاحب وزیر اعلیٰ تھے تب بھی آتے تھے لیکن سیاحوں کی آمد کو نارمسلی کے بیانیے سے جوڑنے سے سیاحت کا نقصان ہوتا ہے کیونکہ یہ بیانیہ حملوں کا باعث بن جاتا ہے ۔
’دہشت ‘کے طرفدار امن وترقی سے خائف:انوراگ ٹھاکر
سری نگر// کھیلوں اورنوجوانوں کے امور کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکرنے منگل کو پونچھ میں ایک فوجی افسرسمیت 5فوجی جوانوںکے ہلاک ہونے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ’’ دہشت ‘‘کے طرفدار امن وترقی کے عمل سے خائف ہیں ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ 2برسوں سے جاری امن اورترقیاتی عمل کی وجہ سے جنگجویانہ حملے ہورہے ہیں ۔مرکزی وزیر نے حالیہ شہری ہلاکتوں کے تناظرمیں کہاکہ جموں و کشمیر کے عوام تقسیم نہیں ہوں گے۔قومی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیربرائے نوجوان اورامورکھیل کود انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ جنگجو بزدلانہ حملے کرتے ہیں۔مرکزی وزیر نے کہاکہ جو لوگ دہشت پھیلاتے ہیں، وہ جموں و کشمیر میں جنگجویت کے خلاف کارروائیوں کو پسند نہیں کرتے۔ انہوںنے کہاکہ امن جو پچھلے2سالوں میں غالب رہا اور ترقی ہوئی، چنانچہ جنگجو بزدلانہ حملے کرتے ہیں ،اور عام شہری بھی مارے گئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام تقسیم نہیں ہوں گے۔ جموں و کشمیر کے لوگ معاشرے میں تقسیم پیدا کرنے کی کوششوں میں شامل نہیں ہوں گے،بلکہ وہ ملکر جموں و کشمیر کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کاکہناتھاکہ جموں و کشمیر برسوں سے عسکریت کا سامناکر رہا ہے اور اس سے چھٹکارا چاہتا ہے۔
گگن گیرسونہ مرگ میں میکنک دل کادورہ پڑنے سے فوت
غلام نبی رینہ
کنگن//گگن گیر سونہ مرگ میں تعمیراتی کمپنی اپکو کا ایک ملازم دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہو گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گگن گیر سے شتکڑی تک تعمیر کی جارہی 6.5کلو میٹر زیڈ موڈ ٹنل میں کام کررہا ایک میکینک 30سالہ ونود کمار ولد شام ساکن جانپور یوپی نے سینے میں اچانک درد محسوس کیا جس کے بعد مذکورہ ملازم کو نزدیکی ہسپتال لیجایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ ایس ایچ او پولیس سٹیشن گنڈ میر عبدالرشید نے بتایا کہ مذکورہ ملازم کی لاش کو قانونی لوازمات پورا کرکے اُس کے بھائی کے حوالے کیاگیا ۔
مینڈھرگورسائی میں پنکھے سے لٹکی ہوئی لاش برآمد
مینڈھر //جاوید اقبال //سب ڈویژن مینڈھر کے گورسائی علاقہ میں ایک 46سالہ شخص کی اپنے ہی گھر میں پنکھے کیساتھ لٹکی ہوئی لاش برآمد ہونے کے بعد پولیس نے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔جموں وکشمیر پولیس نے بتایا کہ گلزار حسین ولد وزیر محمد سکنہ گورسائی کی لاش پنکھے سے لٹکنے کی اطلاع اہل خانہ کی جانب سے فراہم کی گئی جس کے بعد گورسائی پولیس سٹیشن کی ایک ٹیم موقعہ پر پہنچی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے کر سب ڈسٹر کٹ ہسپتال مینڈھر پوسٹ مارٹم کیلئے منتقل کر دیا ۔ڈاکٹروں کی جانب سے نمونے حاصل کرنے کیساتھ ساتھ پولیس کی کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد لاش کو اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا جبکہ پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کر تے ہوئے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔اہل خانہ نے حدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ شخص کافی عرصہ سے بیمار تھا اور اس نے ذہنی تنائو کی وجہ سے خود کشی کرلی ہے ۔
معیاری تعلیم بہتر مستقبل کی ضمانت:لیفٹینٹ جنرل پانڈے | چنار کمان کے سربراہ نے 300طلاب کو میواڑیونیورسٹی روانہ کیا
سرینگر//جموں کشمیرکے تین سوطلاب کومنگل کو چنارکمان کے سربراہ لیفٹینٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے میواڑیونیورسٹی ،چتورگڑھ میں مختلف کورسز میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے شیرکشمیرانٹرنیشنل کانفرنس سینٹر سے روانہ کیا۔فوج میواڑیونیورسٹی کے اشتراک سے جموں کشمیرکے غریب طلباء کومعیاری تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیج رہی ہیں جہاں وہ سول ،میکنیکل،کمپوٹر سائنس میںبی ٹیک ،بی فارمیسی،بی ایس سی نرسنگ، آپتھو مالوجی، ڈایا لیسز، ریسپایرٹری،ریڈیواینڈامیجنگ ٹیکنالوجی، اگری کلچر،ہارٹی کلچر، اور فارسٹری میں ڈپلوامہ اورڈگری کورس کریں گے۔ اس موقعہ پر شمالی کمانڈ کے ہیڈکوارٹر کی طرف سے چنار کمان کے سربراہ لیفٹینٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے میواریونیورسٹی کے چیئرمین اشوک کمار گاڈیا کواڑھائی کروڑ روپے کا چیک پیش کیا جوان طلاب کی تعلیم پرآرہے اخراجات پرصرف ہوگا۔اس موقعہ پر چنار کمان کے سربراہ نے طلاب پر زوردیا کہ وہ اس موقعہ کا فائدہ اُٹھاکرسماج کیلئے بہتر شہری بنیں۔انہوں نے بہترتعلیم کی اہمیت پر بھی زوردیا۔اس موقعہ پر میوار یونیورسٹی کے چیئرمین جو خود جموں کشمیر کے طلاب کا خیرمقدم کرنے کیلئے آئے تھے،نے کہا کہ چنار کمان کے سربراہ نے یونیورسٹی کے سابق اور موجودہ طلاب سے تبادلہ خیال کیا ہے اوران پر زوردیا کہ وہ موجودہ بیچ کے طلاب کی بھی حوصلہ افزائی کریں۔
جموںوکشمیر میں نئی صنعتی پالیسی کا اطلاق | 4.50 لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا: مرکزی وزیر مملکت
راجوری// مرکزی حکومت کے عوامی رَسائی پروگرام کے ایک حصے کے طور پر مرکزی وزیر مملکت برائے صنعت و حرفت انوپریا سنگھ پٹیل نے ضلع راجوری کا دو روزہ دورہ مکمل کیا ہے ۔مرکزی وزیر مملکت نے دورے کے دوسرے دِن بلاک ڈھانگری کے پنچایت سرانو کا دورہ کیا اور خواتین پی آر آئی اور عوام الناس کے ساتھ بات چیت کی ۔پی آرآئی اور مقامی لوگوں نے مختلف شعبوں کے بارے میں کئی مسائل اور مطالبات مرکزی وزیر مملکت کو گوش گزار کئے۔اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ جموںوکشمیر ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کی طرف گامزن ہے اور حکومت نے جموںوکشمیر یوٹی کے لوگوں کو بااِختیار بنانے اور سماجی و اِقتصادی ترقی کے لئے کئی اِصلاحی اقدامات اُٹھائے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اَپنے کام میں شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنانے کے لئے پُر عزم ہے جو جمہوری اور شراکتی طرز حکمرانی کے لئے ضروری ہے ،کیوں کہ وہ اعتماد کو بڑھانے اور سکیموں کے اَثرات کو بہتر بنانے میں مد د کرتی ہے۔مرکزی وزیر مملکت برائے صنعت و حرفت انوپریا سنگھ پٹیل نے اَپنے دورے کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ مرکز ی حکومت نے جموںوکشمیر یوٹی میںخصوصی عوامی رَسائی پروگرام ان کی دہلیز پر عوامی شکایات کے ازالے اور سرکاری سکیموں کی بہتر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے شروع کی گئی ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کو مرکزی دھارے کی ترقی میں لانے کے لئے تمام کوششیں کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں متعدد سکیمیں شروع کی گئی ہیں۔وزیر مملکت نے تیسرے درجے کی حکمرانی جمہوریت کے لئے ایک نعمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظام نچلی سطح پر جمہوریت کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے کیوں کہ اَب لوگ خود اَپنے علاقوں کی ضروریات کے مطابق منصوبے بنارہے ہیں۔مرکزی وزیر مملکت موصوفہ نے کہا کہ ایک بڑے فیصلے میں مرکزی حکومت نے جموںوکشمیر کے لئے ایک نئی صنعتی ترقیاتی سکیم کو منظوری دی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ زرعی اور صنعتی مصنوعات کی برآمدی صلاحیت کو اِستعمال کرنے کے لئے حکومت ریاستوں اور یوٹیوں کے ساتھ مل کر ملک کے تمام اَضلاع میں ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ہب( ڈی اِی ایچ) اقدام عملا رہی ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ڈی اِی ایچ پہل کے تحت بیشتر اَضلاع میں ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پروموشن کمیٹیاں ( ڈی اِی پی سی ) تشکیل دی گئی ہیں۔وزیر مملکت موصوفہ نے کہا کہ صنعتی ترقی کے لئے ایک اِنڈسٹریل لینڈ بینک قائم کیا گیا ہے اور 6000 ایکڑ اراضی حاصل کر لی گئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اِس نئی صنعتی پالیسی کے تحت 4.50 لاکھ بے روزگار نوجوانوں کوروزگار فراہم کیا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ راجوری میں ڈیری اور دیگر شعبوں میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں اورہم ضلع کی فی کس آمدنی بڑھانے کے لئے مقامی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن اور مناسب مارکیت رابطہ پر کثیر الجہتی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ نوجوانوں کو ان شعبوں میں شامل کریں کیونکہ ان میں بے پناہ صلاحیتیں ہیں جو مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔وزیر مملکت نے پہاڑی قبائل کو ایس ٹی کا درجہ دینے کے بارے میں مطالبہ وزارت داخلہ کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔اُنہوں نے گیان پبلک سکول کے دورے کے دوران ’’ آزادی کا امرت مہااُتسو‘‘جشن میں شرکت کی اوروہاں اُنہوں نے اُن تمام لوگوںکو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اَپنی قیمتی جانوں کی قربانی دی۔مرکزی وزیر مملکت برائے صنعت و حرفت انوپریا سنگھ پٹیل نے کہا کہ جموںوکشمیر لامحدود صلاحیتوں اور مواقع کی سرزمین ہے اور اس صلاحیت کو دُور کرنے کے لئے کئی اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔وزیر مملکت موصوفہ نے پی ایم اے وائی جی ، ہارٹیکلچر سکیم ، پی ایم ای جی پی اور ٹرائوٹ کلچر کے تحت منظور نامے بھی پیش کئے ۔ اس کے علاوہ اُنہوں نے مستحقین میں گولڈن کارڈ بھی تقسیم کئے۔اُنہوں نے ڈی ڈی سی ممبران ، بی ڈی سی چیئرپرسن ، سرپنچوں ، پنچوں اور عام لوگوں سے بھی اِستفسار کیا جنہوں نے وزیر موصوفہ کو کئی مسائل اور مطالبات سے آگاہ کیا۔وزیر مملکت نے اُنہیں بغور سنا اور یقین دِلایا کہ وہ اُن کے تمام مسائل کو وزیر داخلہ کے سامنے رکھیں گی۔مرکزی وزیر مملکت برائے صنعت و حرفت انوپریا سنگھ پٹیل کے ہمراہ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری راجیش شوئون ، ڈائریکٹر صنعت و حرفت انو ملہورا ، ڈی ڈی سی ممبرراجیشور سنگھ ، اے ڈی ڈی سی پون پریشار ، اے سی آر طاہر مصطفی ملک ، اے سی ڈی سشیل کھجوریہ ، سی اِی او گلزار حسین ، بی ڈی سی چیئرپرسن کلدیپ راج گپتا ، سابق ایم او ایس وی سی پی اے بی دنیش گپتا ، رندھیر ٹھاکر اور دیگر اعلیٰ سول اور پولیس اَفسران بھی تھے۔
137طلباء کے حق میں 6.50لاکھ کے وظائف منظور
سرینگر//پولیس اہلکاروں کے بچوں جنہوں نے دسویں جماعت کے سالانہ امتحان میں تعلیمی سیشن 2020-21 میں نمایاں کارکردگی کامظاہرہ کیا ہے،کی حوصلہ افزائی اورسراہنا کرنے کیلئے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے 137بچوں کے حق میں6.50لاکھ روپے کے وظائف منظور کئے۔ 52طلاب جنہوں نے90فیصد سے زیادہ نمبرات حاصل کئے تھے،کے حق میں چھ چھ ہزارروپے کی رقم منظور کی گئی جبکہ 85طلاب جنہوں نے 80 فیصد سے زیادہ نمبرات حاصل کئے تھے، کو چار چار ہزار روپے کی رقم دی جائے گی۔یہ رقم سینٹرل پولیس ویلفیئرفنڈ سے دی جائے گی۔اس کے علاوہ پولیس سربراہ نے مسابقتی امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے چار طلاب کے حق میں دس دس ہزارروپے کی رقم منظورکی ۔اس کے علاوہ پولیس سربراہ نے ان کو توصیفی اسناد سے بھی نوازا۔
جامعہ ہمدرد میںیونانی ادویات تیار کرنے والوں کی سالانہ کانفرنس | سرینگر میں جلد ہی یو نا نی ا د و یا ت کی تحقیق کا ادارہ قائم ہوگا : ڈ ا کٹر ایم مہندر بھائی
نئی د ہلی//یو نا نی ڈر گس مینو فیکچر رس ا یسو سی ایشن (ا ڈ ما)کے چوتھے سا لا نہ ا جلا س کی تقریب جا معہ ہمد رد میں منعقد کی گئی ۔ا ڈ ما کے جنر ل حکیم محسن د ہلو ی نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے کہا کہ اڈ ما گذ شتہ چا ر برس سے یو نا نی ا د و یا ت بہترین طریقہ سے عو ا م کے سا منے لانے کی کوشش کر رہا ہے ۔یو نا نی طر یقہ علا ج نے کورو نا جیسی لا علاج بیماری سے بھی مقا بلہ کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ا ڈ ما کے صد ر اور جا معہ ہمد رد کے چا نسلر حا مد احمد کی انتھک کو ششو ں کے باعث دور حاضر میں ا ڈ ما تر قی کی راہ پر گامزن ہے ۔ا ڈ ما کے شعبہ نشر و اشاعت کے چیرمین حکیم ا عجا ز احمد ا عجا ز ی نے تلا و ت قرآن کریم سے پرو گرا م کا آغاز کیا ۔اس موقعہ پر مر کز ی و ز یر آیو ش اور محکمہ براے بہبو د خو ا تین و ا طفا ل ڈ ا کٹر ایم مہند ر بھا ئی نے کہا کہ حکومت ہند نے سر ینگر میں ر یجنل ر سر رچ ا نسٹی ٹیو ٹ آف یو نا نی میڈ یسین(آر آ ر آ ء یو ایم ) قائم کرنے کا ا علا ن کیا ہے۔ ا نہوں نے مز ید کہا کہ یو نا نی طر یقے علا ج سستا اور بیماری کو جڑ سے ختم کر تا ہے ۔ آ یو ش اسکیم کے تحت حکومت ہند یو نا نی ا د و یا ت کے لئے بھی کا م کر ر ہی ہے۔ سر ینگر کے عو ام کو مستفید کرنے کے لئے یو نا نی ا د و یا ت کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔اس موقعہ پر آ ل ا نڈ یا بی یو ایم ایس ٹا پرس کو وز یر مملکت کے ہاتھوں سے سوئم د وئم اور اول ا نعا م یا فتگا ن ڈ ا کٹر طو بی بلا ل و ا نی،ڈا کٹر مہوش ا یو ب اور ڈا کٹر بشر ی حسین کو 25000، 35000، 50000 کی رقم کے سا تھ مع میڈ ل اور سند سے نوازا گیا ۔ مہما ن ذ ی وقا ر اور اڈ ما کے عہد یدا را ن کے ہا تھو ں ای سو ینر کا بھی رسم ا جرا ہو ا۔ جشن ا ڈ ما کے دوران مہما ن ذیشا ن کی حیثیت سے یو نا نی ا یڈ و ا یز ر و سی سی آ ر یو ایم کے ڈا یرکٹر جنرل عا صم علی خان کے علا وہ وزرات آ یو ش ڈ ا کٹر و ید را جیش کو ٹیجا، حکومت قومی خطہ د ہلی کے ڈ ائریکٹر آ ف آ یو ش ، ا ڈ ما کے صد رو جا معہ ہمد رد کے چانسلر حا مد احمد اور اڈ ما کے نا ئب صد ر مقبول حسن نے ا پنے خطبا ت میں قیام ا ڈ ما کے مقا صد، سر گرمیوں اور مستقبل کا تفصیلی خا کہ پیش کرتے ہوئے ار ا کین ا ڈ ما کاشکریہ ادا کیا ۔ د و سر ے سیشن میں چا ر ا ہم موضوعات پر علمی و فنی مباحثہ پر ور چو ل تبا دلہ خیا ل ہو ا۔ مقررین میں ڈ ا کٹر مسرت علی، پروفیسر عبد ا لطیف ، ڈا کٹر ا سا مہ اور ڈا کٹر سعید احمد نے شرکت کی۔ د ور ا ن خطا بت چیرپر سن کی حیثیت سے ڈا کٹر کے ٹی ا جمل، پروفیسر ایس ایم عا رف اور نبیل انور ور چو ل و ہا یبر ڈ شریک رہے ۔پینل مباحثہ میں پروفیسر محمد ادریس، ڈا کٹر محمد خالد اور حکیم محسن د ہلو ی نے شر کت کی۔ د و سرے ا جلا س میں یو نا نی اد و یہ سا ز ی، لیبارٹری کی اہمیت ،یو نا نی پیتھی، حجامہ، مز ا ج ا خلا ط، حقوق صا ر فین جیسے کا ر آ مد موضوعات پر مقررین نے اہم معلو ما ت فراہم کیں ۔نبیل انور نے مہما ن خصوصی، شر کا، اڈ ما ٹیم، نا ظر ین اور صحا فیو ں کا شکریہ ادا کیا ۔ قومی ترانے سے جشن اڈ ما ا ختتا م پذیر ہوا ۔
فلوویکسین کی قیمت غریبوں کی پہنچ سے باہر:ڈاک
سرینگر//فلوویکسین کو موجودہ کووِڈ- 19وبائی صورتحال میں نہایت اہم قراردیتے ہوئے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ ویکسین کی قیمت اُسے غریب لوگوں کی پہنچ سے باہر کرررہی ہے۔ایک بیان میں ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدرڈاکٹرنثارالحسن نے کہا کہ فلوویکسین کی قیمت 1850روپے سے1975روپے کے درمیان ہے اور اس قیمت پرغریب عوام اس ویکسین کو خریدنہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ لوگ ویکسین لیناچاہتے ہیں لیکن اس کی قیمت ان کی پہنچ سے باہر ہے۔وہ اس قیمت پر ویکسین خریدنے کی قوت نہیں رکھتے۔ ڈاکٹرنثار نے کہا کہ ویکسین نہ خریدنے کی قوت لوگوں کی زندگیوں کو خطرے سے دوچار کررہی ہے۔انہوں نے زیادہ خطرے والے گروپ کے لوگوں کیلئے مفت ویکسین کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ چھوٹے بچے،حاملہ خواتین ،بزرگ افراداوردائمی امراض کے مریضوں کو یہ ویکسین مفت دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مفت ویکسین دینے سے ان لوگوں کوفلو کاشکار ہونے اور اس سے مرجانے سے بچایا جاسکتا ہے۔ڈاکٹرنثارنے کہا کہ ہمیں اس ویکسین کے عام استعمال کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرناچاہیے کیوں کہ یہ فلو سے بچائو کا واحد ذریعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے فائدے سانس کی تکالیف سے بچائو کے علاوہ اور بھی ہیں۔فلو ویکسین لینے سے دل کادورہ پڑنے اور دماغ کی نس پھٹ جانے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحقیق سے پتہ چلاہے کہ فلوویکسین لینے والوں کودل کادورہ پڑنے یا دماغ کی نس پھٹ جانے کے55فیصدامکانات کم ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فلوویکسین لینے کاایک اور وجہ ہے۔ہمارے پاس دل کادورہ پڑنے اوردماغ کی نس پھٹ جانے،جو ہمارے یہاں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے،کے خلاف ایک ویکسین ہے۔انہوں نے کہا کہ عام طور سے اکتوبر کے آخر تک لوگوں کو یہ ویکسین لینا چاہیے تاہم اس کے بعد بھی ویکسین لینے کے فائدے ہیں اورفلوویکسین جنوری یا اس کے بعد تک لیا جاسکتا ہے۔
اسلامک یونیورسٹی کے فزکس اُستاد INSA ایوارڈ سے سرفراز
سید اعجاز
اونتی پورہ//وادی کے سینئر فزکس پروفیسر ، پروفیسر نصیر اقبال کو اس سال کا انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی (آئی این ایس اے) ٹیچر ایوارڈ عطاکیاگیا ہے ، جو کہ سائنس کے اساتذہ اور ملک کے ماہرین تعلیم کے لیے سب سے بڑا اعزاز مانا جاتا ہے۔ پروفیسر اقبال ، جو کشمیر یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر ہیں اور اس وقت اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (IUST) میں بطور رجسٹرار ڈیپوٹیشن پر ہیں ، کو دور دراز علاقوں سے آنے والے طلباء کی حوصلہ افزائی اور ریسرچ کی طرف انہیں راغب کرنے کے اعتراف میں اس ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اس ایوارڈ میں نقد50ہزار روپے اور کتابی گرانٹ کے 20ہزار روپے کے علاوہ دیگر اسناد سے نوازا جاتا ہیں ۔اپنے پیغام میں ، INSA نے جموں و کشمیر کے طلباء کے کیریئر کے افق کو وسیع کرنے میں پروفیسر اقبال کی کامیابیوں کو تسلیم کیا ہے ۔پروفیسر اقبال نے مختلف قسم کے کورسز کی تعلیم دے کر اور سرگرمی سے تحقیق کے ذریعے ایک مثال قائم کی ہے۔ ان کے بہت سے طلباء ملک کے مختلف نامور تعلیمی اداروں میں فیکلٹی ممبر ان ہیں۔ یہ ایوارڈ چیلنجوں سے بھرے علاقے میں اثر کی پہچان ہے۔یہ ایوارڈ حاصل کرنے پر وائس چانسلر IUST ، تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے ارکان اور IUST کے طلباء اور سول سوسائٹی ممبران نے پروفیسرنصیراقبال کومبارکباد دی ہے۔
دستکاروں کی رجسٹریشن کا کیمپ | 300دستکاروں کے درخواست فارم وصول
سرینگر//ٹیکسٹائیل کی مرکزی وزارت کی ہدایت پر ڈیولپمنٹ کمشنر (ہینڈی کرافٹس ) نے دستکاروں کی پہچان کارڈ (جامع بہبودی اسکیم) میں رجسٹریشن کیلئے ایک کیمپ کا اہتمام کیا۔اس کمیپ کے دوران تین سو سے زیادہ دستکار وں کی درخواستوں کے فارم وصول کئے گئے۔اس موقعہ پراسسٹنٹ ڈائریکٹر راجاراحیل رشید اور راکیش کمار کے علاوہ دیگر حکام نے دستکاروں کو مختلف اسکیموں کی جانکاری دی۔
تحقیق کے طریقہ کار پرکشمیر یونیورسٹی میں ورکشاپ اختتام پزید
سرینگر//’ریسرچ میتھڈالوجی اورڈاٹاانالیسز ،ان کامرس،منیجمنٹ اینڈ سوشل سائنسز ‘ پر کشمیر یونیورسٹی میں دوہفتوں کا ورکشاپ اختتام پزید ہوا۔اس موقعہ پر رجسٹرارڈاکٹر نثار احمد میر مہمان خصوصی تھے،جبکہ ڈین کالج ڈیولمپنٹ کونسل پروفسیر معراج الدین سنگمی مہمان ذی وقار تھے۔اس موقعہ پرڈاکٹر میر نے شعبے کو اس ورکشاپ کااہتمام کرنے کیلئے مبارکباد دی۔انہوں نے کہا کہ ہماراعزم ہے کہ ہم یونیورسٹی میں تحقیق کے کلچر کو فروغ دیں اور اس کیلئے مناسب سہولیات مہیارکھیں۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ زیادہ سے زیادہ ریسرچ اسکالروں کو نئے ہوسٹلوں میں جگہ فراہم کرے گی جو تعمیر کے حتمی مرحلے میں ہیں ۔اپنے خطاب میں ڈین اسکول آف بزنس پروفیسر نذیراحمد نے معینہ مدت میں ریسرچ کو مکمل کرنے پر زوردیا اور کہا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیناچاہیے ۔اس سے قبل ڈاکٹر عادل امین نے ورکشاپ پر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
جنگلاتی حقوق ایکٹ2006 | گاندربل میںسندھ فارسٹ ڈویژن کی جانب سے پروگرام
ارشاد احمد
گاندربل //ٹائون ہال گاندربل میں’’قبائلی طبقے اور دیگر جنگلات کے قریب رہائش پذیر طبقوں کے باشندوں کو جنگلاتی حقوق ایکٹ2006‘‘کے حوالے سے ایک روزہ حساسیت اور صلاحیت بڑھانے کے پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ پروگرام کا اہتمام سندھ فارسٹ ڈویژن گاندربل نے کیا تھا۔اروند کمار جھا ریٹائرڈ آئی ایف ایس،سابق کمشنر ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پونے مہاراشٹر پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوئے۔پروگرام میں گاندربل کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل ممبران ، بی ڈی سی ، ایف آر سی کے چیئرپرسن ، جنگلات ، دیہی ترقی اور محکمہ مال وغیرہ کے محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔اروند کمارجھا نے پروگرام کے ابتدائی مراحل میں جنگلات حقوق ایکٹ 2006کے بارے میں ایک تفصیلی پیشکش کی ۔انہوں نے ممکنہ فائدہ اٹھانے والوں کی اہلیت اور اس کے تحت بنائے گئے ایکٹ اور قواعد کی مختلف دفعات کے بارے میں گرام سبھا کے کردار کی وضاحت کی۔ انہوں نے شراکت داروں سے دعوئوں کی تصدیق کے دوران مناسب دیکھ بھال اور دانشمندی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگل کے حقوق کے ساتھ ساتھ جنگلات کے وسائل کے پائیداری پہلو پر بھی سنجیدگی سے اقدام کرنے کی ضرورت ہے۔اروند کمار جھا نے مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش کے جنگلات حقوق ایکٹ کے تحت کچھ کیسوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کس طرح سٹالائٹ ٹیکنالوجی اہل دعویداروں کے حق میں فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہوئی۔ انہوں نے ایک مختصر تعارفی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں FRCممبران اور مختلف محکموں کے نمائندوں نے ضلع میں جنگلات ایکٹ کے نفاذ سے متعلق سوالات پوچھے۔پروگرام میں ایڈیشنل ڈپٹی سپرانٹنڈنٹ گاندربل،ڈویژنل فارسٹ افسر گاندربل ، سندھ اور مانسبل کے رینج افسروں نے بھی شرکت کی۔
راجپورہ اور لیتر تھانوں میں پولیس پبلک میٹنگوں کا اہتمام
سرینگر// پلوامہ میں پولیس نے راجپورہ اور لیتر تھانوں میں دو پولیس پبلک میٹنگوںکا انعقاد کیا گیا۔راجپورہ تھانے میں میٹنگ کی صدارت ڈی وائی ایس پی ہیڈ کواٹر محمد شفیع نے ایس ایچ او پی راجپورہ کے ہمراہ کی جس میںعلاقے کے معززین نے شرکت کی۔ دریں اثنا ، لیتر تھانے میں میٹنگ کی صدارت ایس ڈی پی اولیتر نثار احمدنے ایس ایچ او لیترکے ساتھ کی جس میں یونٹ ہولڈروں اور سڈکو لاسی پورہ کی منیجنگ باڈی نے شرکت کی۔میٹنگوںکے دوران شرکاء نے مختلف مسائل اٹھائے۔ پولیس افسران نے شرکاء کو یقین دلایا کہ محکمہ پولیس سے متعلقہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور سول محکموں سے متعلق شکایات کو فوری طور پر ازالہ کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ ،پولیس افسران نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ پولیس معاشرے کی بہتری کیلئے قانونی مدد فراہم کرے گی۔
کولگام میںتفتیشی افسران کیلئے کیلئے 15 روزہ تربیتی پروگرام شروع
سرینگر//کولگام میں پولیس نے ایس ایس پی ڈاکٹر جی وی سندیپ چکروتی کی قیادت میں ضلع پولیس کے تفتیشی افسران کیلئے 15 روزہ تربیتی پروگرام شروع کیا ۔ٹریننگ پروگرام کا اہتمام ایس ایس پی کولگام نے آئی اوز کو خصوصی تفتیشی طریقہ کار کے ساتھ حساس بنانے کے لیے کیا ہے جس میں مختلف جرائم شامل ہیں جن میں خصوصی قوانین میں قابل سزا جرائم بھی شامل ہیں۔ ایس ایس پی کولگام نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ اس طرح کے سنسنی اور واقفیت کے پروگرام مستقبل میں بھی ضلع میں جاری رکھے جائیں گے تاکہ ملک کے اندر قانون کی تازہ ترین پیش رفت سے نمٹا جاسکے اور مؤثر تفتیشی طریقہ کار بنایا جاسکے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پولیس کو خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم سے نمٹنے کیلئے حساس ہونا چاہئے ۔انہوں نے فوجداری انصاف کی فراہمی کے نظام میں تحقیقات کی اہمیت پر زور دیا جس میں پولیس کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس کو کسی جرم کا پہلا جواب دہندہ ہونے کے ناطے مؤثر تحقیقات کو یقینی بنانے میں انتہائی ہنر مند ہونا چاہئے جو صرف مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے مضبوط بنیادوں کی استطاعت رکھتی ہے اور تکنیکی بنیادوں پر بریتوں کو روکنے کو یقینی بنانے میں ایک طویل راستہ ہموار کرے گی۔
دیہی علاقوں تک پانی کی ترسیل
جل جیون مشن کو تحریک میں تبدیل کرنے کی ضرورت: مشن ڈائریکٹر
سرینگر// جموں کشمیر کے دیہی علاقوں تک پانی پہنچانے کیلئے جل جیون مشن کے تحت ہر گائوں میں کمیٹیوں کا قیام عمل میں لانے کا سلسلہ جاری ہے۔ان کمیٹیوں کا کردار ہرر گاؤں میں پائپ لائن،پانی اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو نافذ کرنا ہے۔2022تک دیہات میںہر گھر تک فعال نل سسٹم فراہم کرنے کیلئے مرکزی پروگرام’ جل جیون مشن ‘ نافذ کیا گیا ہے۔مشن ڈائریکٹر جل جیون مشن جموں کشمیر سید عابد رشید شاہ نے کہا کہ اس مشن کو جامع تحریک میں تبدیل کرنے کیلئے محکمہ اپنی کوششیں تیز کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’ اس طرح گاؤں میں پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی اور دیکھ بھال میں معاشرے کو شامل کرکے ایک عوامی تحریک بنا یا جائے گا‘‘۔مشن ڈائریکٹر نے کہا’’مختلف چیلنجوں کا سامنا کرنے والے طبقوں کی ترقی ایک مشترکہ ہدف میں شامل ہے جبکہ بہتر نتائج کے لیے ان طبقوں کواجتماعی طور پر کام کرنا سیکھنا ہوگا اور اپنے اپنے گاؤں کی ترقی کیلئے مل کر سوچنا ہوگا‘‘۔
نائو پورہ ترال میں میگا طبی کیمپ
مریضوں کا علاج و معالجہ اورمفت ادویات تقسیم
سرینگر// ترال کے نو پورہ علاقے میں ایک روزہ مفت میگا آیوش طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میںسینکڑوں مریضوں نے استفادہ حاصل کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹروں نے لوگوں کو کووڈ 19 سے بچائو کے سلسلے میں آگاہ کیاگیا۔محکمہ آیوش پلوامہ ،احسن فاؤنڈیشن ،این وائی کے اور سول ڈیفنس اونتی پورہ کے باہمی اشتراک سے مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیاگیا جس میں چار سو سے زیادہ مریضوں کا علاج و معالجہ کے ساتھ ساتھ مفت ادویات تقسیم کی گئیں۔ کیمپ کا افتتاح ڈائریکٹر این وائی کے محمد خلیل میر اور نائب تحصیلدار ترال نے ضلع آیوش افسر پلوامہ ڈاکٹر علی محمد ریشی ،چیئرمین احسن فاؤنڈیشن جے اینڈ کے راہی ریاض ،انچارج سول ڈیفنس اونتی پورہ غلام رسول اور چیئرمین اوقاف کمیٹی نو پورہ ترال اے آر خان کی موجودگی میں کیا۔آیوش افسر پلوامہ ڈاکٹر علی محمد نے نو پورہ ترال جاکر آیوش میڈیکل کیمپ کا معائنہ کیا۔
اپنی پارٹی کے تنظیمی ڈھانچہ میں وسعت
پارلیمانی کمیٹی اور انضباطی کمیٹی ممبران کا تقررعمل میں لایا
سرینگر// اپنی پارٹی میں مختلف عہدیداروں کی تقرری اور تنظیمی ڈھانچہ کو مضبوط کرنے کا عمل جاری ہے۔ موصولہ بیان کے مطابق اسی سلسلہ کے تحت منگل کو پارٹی قیادت کی طرف سے کئی عہدیداروں کی تقرریاں عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ انضباطی کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کا بھی تقررعمل میں لایاگیا ۔ترجمان کے مطابق اپنی پارٹی انضباطی کمیٹی میں عثمان مجید، محمد اشرف میر اور منجیت سنگھ کو بطور ممبر شامل کیاگیاہے۔پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے پارلیمانی بورڈ ممبران کا بھی تقرر عمل میں لایا ہے جس میں محمد دلاور میر، جاوید مصطفی میر، رفیع احمد میراور وجے بقایہ کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ محمد اشرف میر اور منجیت سنگھ کو ایکس آفیشو ممبران کے طور شامل کیاگیاہے۔ فاروق احمد بٹ کو صوبائی جوائنٹ سیکریٹری کشمیر، اعجاز راتھر کو صوبائی نائب صدر سرینگر اور محمد اشرف ڈار کو انچارج امیرا کدل حلقہ کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ ریاستی سیکریٹری منتظر محی الدین نے دیگر قیادت کے ساتھ صلاح ومشورہ کے بعد ان عہدیداروں کے نام پیش کئے تھے جن کا اعلان پارٹی صدر کی منظوری ملنے کے بعد صوبائی صدر کشمیر محمد اشرف میر نے کیا۔ صوبائی خواتین ونگ صدر کشمیر دلشاد شاہین کی سفارش پر جمیلہ خان کو جوائنٹ سیکریٹری ضلع سرینگر اور سروج خان کو آرگنائزر ضلع صدر کے طورتقرری عمل میں لائی گئی ہے۔
بچیوں کا عالمی دن
روشن مستقبل کیلئے خواتین کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کی ضرورت : شمیمہ فردوس
سرینگر//نیشنل کانفرنس کی خواتین ونگ کی صدر شمیمہ فردوس نے بچیوں کے عالمی دن کی مناسبت سے پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کو ترقی کی راہ پر لانے کے لئے خواتین کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقوق نسواں کیلئے مذہبی، سماجی اور اخلاقی ذمہ داریاں سب کو نبھانا ہوں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو شامل کئے بغیرکوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ شمیمہ فردوس نے کہا کہ لڑکیوں پر بھی فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے والدین ، بزرگوں اور اساتذہ کی فرمانبرداری اور عزت و احترام کریں اور دنیائی تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی تعلیم بھی حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کی نیشنل کانفرنس کی حکومتوں کے دوران جموں کشمیر میں خواتین میں تعلیم کو عام کرنے کیلئے بچیوں کی تعلیم کیلئے نئے نظریات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی سے ہی پرامن اور ترقی یافتہ کشمیر کی بنیاد مضبوط ہوگی اسلئے ترقی کے لئے لڑکیوں کی شرح تعلیم میں اضافہ کرنا ہوگا۔اس موقع پر صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری ،صوبائی سکریٹری عائشہ جمیل اور دیگر عہدیداروں نے بھی خطاب کیا۔
’ہیل دی ہیومنٹی‘
بونیارکے نوعمرطالب علم کا شعری مجموعہ اجراء
بارہمولہ// نوشہرہ اوڑی کے ایک طالب علم کا شعری مجموعہ’ہیل دی ہیومنٹی‘کے نام سے منظر عام پر آیاہے ۔گیارہویں جماعت کے ناصر روشن خان نامی طالب علم نے کتاب میں امن،اتفاق اوربھائی چارے پر نظمیں لکھی ہیں۔ وہ کئی شعراء سے متاثر ہوئے ہیں جس میں برٹش رایٹر اننی فرینک ، علامہ اقبال اور علی زوریان جیسے شعراء شامل ہیں۔ وہ انگریزی اور اُردو میں لکھنے کے علاوہ اپنی مادری زبان پہاڑی میں بھی لکھتے ہیں۔ ناصر خان نے دسویں جماعت تک اپنی تعلیم نوشہرہ کے ہی ایک ادارے سے حاصل کی ہے اور اب وہ گورنمنٹ ہائیراسکینڈری سکول بونیار میں زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے دسویں جماعت سے لکھنے کا سفر شروع کیا اور آج انہوں نے اپنی کتاب کو منظرعام پر لایا۔جے کے این ایس
ڈاکٹر فاروق کی محمد شفیع اوڑی اور ایڈوکیٹ نیلوفر مسعود سے تعزیت پرسی
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے گرکوٹ اوڑی جاکر سینئرپارٹی لیڈر خواجہ محمد شفیع اوڑی کے ساتھ تعزیت پرسی کی۔مذکورہ لیڈر کی والدہ پیر کوانتقال کر گئیں۔ اس موقع پر مرحومہ کے حق میں مغفرت کی دعا کی گئی۔ان کے ہمراہ صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، چودھری محمد رمضان، جاوید احمد ڈار، عبدالمجید لارمی، ڈاکٹر بشیر احمد ویری، خالد نجیب سہروردی، تنویر صادق، سجاد شاہین، اسرار خان، احسان پردیسی ، ارشاد رسول کار، ایڈوکیٹ شاہد علی ،ایڈوکیٹ خواجہ محمد یعوب وانی اور غلام حسن راہی بھی تھے۔ اس دوران انہوں نے ایچ ایم ٹی جاکر ضلع صدر بارہمولہ (خواتین ونگ)ایڈوکیٹ نیلوفر مسعود کے ساتھ تعزیت پرسی کی ۔ادھر پارٹی کے سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان اور جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے دردسن کپوارہ جاکرغلام رسول ملک المعروف لسہ بب صاحب کے پسماندگان کے ساتھ تعزیت کی ۔